کبھی اسٹیبلشمنٹ کے اشارے یا سہارے پر سیاست نہیں کی : پیپلزپارٹی
Stay tuned with 24 News HD Android App
(24نیوز) پیپلز پارٹی کے مرکزی رہنما فیصل کریم کنڈی، قمر زمان کائرہ اور حسن مرتضی نے کہا ہے کہ ہم کوئی پینترا نہیں بدل رہے۔ ہم نے کبھی اسٹیبلشمنٹ کے اشارے یا سہارے پر سیاست نہیں کی۔پیپلز پارٹی یہ کہتی ہے کہ اسٹیبلشمنٹ کا سیاست میں سے رول ختم ہونا چاہیے۔ہم لڑ کر یہ رول ختم نہیں کرنا چاہتے۔
لاہور میں مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے پیپلزپارٹی رہنماؤں کا کہنا تھا کہ پیپلزپارٹی لانگ مارچ پر مکمل تیار تھی لیکن استعفے مشروط کردیئے گئے ۔ہم پہلے دن سے کہہ رہے ہیں کہ ہم پارلیمانی فورم چھوڑنے کے لئے تیار نہیں ہیں۔ ہمارے قانونی ماہرین نے کہا کہ اگر استعفے دیدئیے تب بھی سینٹ کا الیکشن ہوگا۔گیلانی صاحب کی فتح کو روکا نہ جاتا تو پاکستان کی صورتحال مختلف ہوتی۔
قمرزمان کائرہ نے کہا کہ آصف علی زرداری جس کاشخص کا نام ہے، ڈر اس کی ذات کا حصہ نہیں ۔ اپوزیشن سینٹ کا عہدہ اتنا بڑا نہیں ہے کہ پیپلز پارٹی مری جارہی ہے۔میڈیا کے ذریعے خبریں لیک ہوتی ہیں اور کابینہ اجلاس کی خبریں بھی منظر عام پر آتی ہیں۔ کون سی میٹنگ ہے جس کی خبریں لیک نہیں ہوتیں۔کبھی کبھی غصہ لگ جاتا ہے، ہمیں بھی مولانا سے گلے ہیں ۔پی ڈی ایم میں یہ طے ہوا تھا کہ ہمارے فیصلے اتفاق رائے سے ہوں گے ،کثرت رائے سے نہیں ۔
پیپلزپارٹی رہنماؤں نے مزید کہا کہ پیپلزپارٹی فورمز چھوڑنے کے حق میں نہیں ، سیٹ ایڈجسٹمنٹ نہ ہوتی تو حکومت میں دراڑیں کھل کر سامنے آتیں۔ ہمیں میڈیا کے سامنے باتیں نہیں کرنی چاہیے اس سے مسائل پیدا ہوتے ہیں۔سی ای سی کی میٹنگ سے پہلے ایسی باتیں عجیب ہیں ،کچھ باتیں اشاروں میں اچھی لگتی ہیں۔ہم نے ماضی جو باتیں رکھی ان کو حاصل بھی کیا۔
قمرزمان کائرہ نے کہا کہ جب ہم سینٹ میں جارہے تھے اس وقت کہا گیا نمبرز آف گیمز نہیں ہے۔پنجاب میں پی ٹی آئی کے اپنے لوگ حکومت کیخلاف ہیں۔پنجاب اسمبلی میں نمبروں کا فرق بھی کم ہے۔