وزیر اعلیٰ سندھ بلدیاتی انتخابات کرانے کے لئے تیار
Stay tuned with 24 News HD Android App
(24نیوز)وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ ان کی حکومت صوبے میں بلدیاتی انتخابات کرانے کے لئے تیار ہے لیکن 2017 کی مردم شماری کے بعد حلقہ بندیوں کو ختم ہونا ہے۔ مشترکہ مفادات کونسل(سی سی آئی)نے مردم شماری 2017 کے بارے میں فیصلہ کرنا ہے لیکن میں نے سنا ہے کہ پی ٹی آئی کی حکومت نے اپنے اتحادی جماعتوں(ایم کیو ایم)کے مطالبہ پر2023 میں ایک بار پھر مردم شماری کرانے کا فیصلہ کیا ہے۔
منگل کو مزار قائد پر گورنر سندھ عمران اسماعیل کے ہمراہ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ آئین کے مطابق ہر مردم شماری کے بعد حلقہ بندیاں ختم کردی جاتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مردم شماری -2017 کی منظوری سی سی آئی میں زیر التوا ہے ۔ انہوں نے مزید کہا کہ وفاقی حکومت اپنے اتحادیوں کے مطالبے پر 2023 میں ایک نئی مردم شماری کرانے کا فیصلہ کیا ہے۔
ایک سوال کے جواب میں مراد علی شاہ نے بتایا کہ وفاقی حکومت نے جو جڑواں جزیروں کے معاملے پر آرڈیننس تشکیل دیا تھا اسے ختم کردیاگیا ہے اور اب یہ معاملہ ختم ہو ہوچکا ہے۔ جہاں تک کراچی کے تین اسپتالوں ، جے پی ایم سی ، این آئی سی وی ڈی اور این آئی سی ایچ کو چلانے کا سوال ہے تو اس پر وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ انہوں نے گورنر ہاﺅس میں وزیر اعظم عمران خان کے ساتھ اس معاملے پر بات کی تھی۔
انہوں نے انکشاف کیا ہے کہ وزیر اعظم کا موقف تھا کہ صوبائی حکومت ان اسپتالوں کو موثر انداز سے چلانے کے قابل ہے اور انہوں نے یہ بھی تسلیم کیا ہے کہ وفاقی حکومت ان اسپتالوں کو اسلام آباد سے کنٹرول نہیں کرسکتی ۔ وزیراعلیٰ سندھ نے وفاقی حکومت سے درخواست کی کہ وہ بورڈ آف گورنرز کے ذریعے ان تینوں اسپتالوں کو چلانے کے اپنے فیصلے کو واپس لے اور صوبائی حکومت کو اپنا انتظامی کنٹرول جاری رکھنے دیں ۔
مراد علی شاہ نے آئی بی اے پاس ہیڈ ماسٹروں کے احتجاج کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ عدالتوں نے فیصلہ کیا ہے کہ ہیڈ ماسٹروں کو ریگولر کرنے کا عمل سندھ پبلک سروس کمیشن کے ذریعے کیا جائے ۔ انہوں نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ نہ تو یہ ہیڈ ماسٹر کمیشن کے امتحان میں شریک ہورہے ہیں اور نہ ہی اپنے اسکولوں میں واپس جارہے ہیں۔
۔ قبل ازیں وزیراعلی سندھ نے گورنر سندھ عمران اسماعیل کے ہمراہ بابائے قوم کے مزار پر پھولوں کی چادر چڑھائی اور فاتحہ خوانی کی۔ وزیراعلی سندھ نے مہمانوں کی کتاب میں بھی اپنے تاثرات قلمبند کیے۔