(24نیوز ) پیپلز پارٹی وسطی پنجاب کے صدر قمرزمان کائرہ نے پریس کانفرنس میں پی ڈی ایم اجلاس میں آصف زرداری کی باتیں لیک ہونے کے سوال کے جواب میں کہاکہ یہ باتیں لیک نہیں ہونی چاہئیں تھیں اورہم نے اس پر افسوس کااظہار کیا ۔
انہوں نے کہا سوال یہ ہے کہ کیا باقی اجلاسوں کی باتیں لیک نہیں ہوتیں، باہر نہیں آتیں؟،وفاقی کابینہ کے اجلاس کی باتیں باہر آ جاتی ہیں۔ جب تلخی بڑھی تو آصف علی زرداری نے سینئر ہونے کے باوجو دمریم نوازسے کہا کہ آپ میری بیٹی ہیں یں آپ سے معافی مانگتاہوں ۔
انہوں نے کہاکہ ،ہم آج بھی اور مستقبل میں بھی پی ڈی ایم کو قائل کر تے رہیں گے ،ہم نہیں چاہتے پی ڈی ایم میں دراڑ پڑے ،چار اپریل کوسی ای سی کی میٹنگ کے بعد پی ڈی ایم کے پاس جائیں گے ۔
انہوں نے کہا کہ بلاول بھٹونے اپنے طریقے سے مریم نواز کو جواب دیا جو کافی ہے ،پیپلز پارٹی یہ کہتی ہے کہ ہم اسٹیبلشمنٹ کا سیاست میں سے کردار ختم کرنا چاہتے ہیں،ہم لڑ کر یہ کردار ختم نہیں کرنا چاہتے ،پی ڈی ایم میں یہ طے ہوا تھا کہ ہمارے فیصلے اتفاق رائے سے ہوں گے ،کثرت رائے سے فیصلے نہیں ہوں گے۔ہم نے ماضی جو باتیں رکھیں ان کے مقاصد کو حاصل کیا،ہم نے ماضی میں اصولوں پر اپنے دوستوں کو منایا زبردستی نہیں کی ،جب ہم سینیٹ میں جارہے تھے اس وقت کہا گیا نمبرز آف گیمز نہیں ہے ،ہم پہلے دن سے کہہ رہے ہیں ہم پارلیمانی فورمزچھوڑنے کے لئے تیار نہیں ہیں،یوسف رضاگیلانی کی فتح کو روکا نہ جاتا تو آج پاکستان کی صورتحال مختلف ہوتی۔
کائرہ نے کہا کہ ہم استعفوں کے موقف کے ساتھ ہیں کچھ پوائنٹس لےکرجارہے ہیں،جو آپ کہہ رہے ہیں اس کے لئے وقت مناسب نہیں ِیہ جو گفتگو ہے کہ پیپلز پارٹی کچھ چیزوں انحراف کررہی ہے غلط ہے۔
واضح رہے کہ آصف زرداری نے پی ڈی ایم کے سربراہی اجلاس میں نواز شریف کو وطن واپس آنے کا کہا تھا۔اس کے علاوہ منگل کومسلم لیگ ن کے رہنما رانا ثنااللہ نے بھی اجلاس سے زرداری کے خطاب کی تفصیلات بتاتے ہوئے کہا ہے کہ آصف زرداری نے پی ڈی ایم اجلاس میں کہا تھا کہ وہ ایک کمزور آدمی ہیں اور اسٹیبلشمنٹ سے لڑ نہیں سکتے۔ انہوں نے کہا کہ میرا ایک ہی بیٹا اور کوئی نہیں۔رانا ثنا نے بتایا کہ زرداری صاحب نے اجلاس میں یہ باتیں کیں اس سے کوئی انکار نہیں کرسکتا کیونکہ ان کی آواز کی ریکارڈنگ موجود ہے۔