(علی رامے)پنجاب میں سیاست کی بدلتی ہو ئی صورتحال کے پیش نظر ایوان وزیراعلیٰ پنجاب پر خوف کے سائے گہرے ہونے لگے، ایوان وزیراعلیٰ سے سرکاری ریکارڈ نامعلوم مقام پر منتقل کرنے کا انکشاف۔
وزیراعلیٰ عثمان بزدار کے سرکاری گھر سے بھی تمام سرکاری ڈیٹا نکال لیا گیاایوان وزیراعلیٰ پنجاب میں تعینات اعلیٰ افسروں نے ملک کی سیاسی صورتحال کو مدنظر رکھتے ہوئے تمام تر سرکاری ریکارڈ نامعلوم مقام پر منتقل کردیا ہے۔
واضح رہے کہ گزشتہ کئی روز سے پی ٹی آئی کے منحرف رکن قومی اسمبلی کی جانب سے ایوان وزیراعلیٰ پر کرپشن کے الزامات لگائے جارہے ہیں،ترقیاتی منصوبوں سے لیکر ٹرانسفر پوسٹنگ میں بھی کرپشن کے الزامات لگائے گئے ہیں۔ مختلف حلقوں میں ایوان وزیراعلیٰ کا نام آنے کے بعد سی ایم آفس میں تعینات افسروں نے تمام تر سرکاری ڈیٹا اکھٹا کرکے نامعلوم مقام پر منتقل کیا ہے۔ ایوان وزیراعلیٰ سے باوثوق ذرائع نے تصدیق کی ہے کہ ان سے لیپ ٹاپ بھی لے لئے گئے ہیں،افسروںنے اپنی موجودگی میں موبائلوں سے بھی مختلف ڈیٹا ختم کرادیا،سیون کلب اور پانچ کلب سے سرکاری دستاویزات پر مبنی سامان پیک کرنے کے بعد دو ٹرکوں پرلاد کرشفٹ کیا گیا ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ چند روز قبل وزیراعلیٰ کی سرکاری رہائشگاہ سے سی سی ٹی وی فوٹیج تک ڈیلیٹ کردی گئیں، ترقیاتی منصوبوں کا تمام ڈیٹا بھی افسروں نے اپنے قبضے میں لے لیا ہے،ذرائع نے مزیدبتایا ہے کہ اعلیٰ افسروںنے کمپیوٹرز سے ڈسکس تک اتار کر اپنے قبضے میں لے لی ہیں،ایک سرکاری آفسر نے اپنا نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ اب ایوان وزیراعلیٰ میں تعینات بیشتر افسروں سے کام تک نہیں لیا جارہا،اور وہ صرف اپنے دفاتر کی حد تک محدود ہوگئے ہیں،اس حوالے سے وزیراعلیٰ سردار عثمان بزدار کے ترجمان حسان خاور سے رابطہ کیا گیا تو وہ موقف دینے گریزاں رہے۔
یاد رہے کہ ملکی سیاست اس وقت سخت گرم ہے۔سردارعثمان بزدار کیتبدیلی کا مطالبہ زور پکڑتا جا رہا ہے۔ادھر وفاق میں وزیر اعظم عمران خان کی کرسی بھی خطرات میںگھری ہوئی ہے ۔عمران کے رفقا نے واضح طور پر بتادیا ہے کہ اتحادی اب ہمارے ساتھ نہیں اور اگر اتحادیوں نے حکومت سے علیحدگی کا باضابطہ اعلان کر دیا تو عمران خان کو اپنی کرسی بچانا مشکل ہو جائے گا۔
یہ بھی پڑھیں۔ طاقت کا سرچشمہ عوام ۔اسی طاقت سے کٹھ پتلی کو بھگائیں گے۔بلاول بھٹو
سیاسی تبدیلی کا خوف۔ ایوان وزیراعلیٰ پنجاب سے سرکاری ریکارڈ نامعلوم مقام پر منتقل کر دیا گیا
Mar 23, 2022 | 19:31:PM