یوگنڈا میں ہم جنس پرستوں کیخلاف قانونی کارروائی کا بل منظور
Stay tuned with 24 News HD Android App
(ویب ڈیسک) یوگنڈا کی پارلیمنٹ نے ہم جنس پرستوں یا جنسی اقلیت کے طور پر شناخت رکھنے والے لوگوں کے خلاف قانونی کارروائی کے حوالے سے بل منظور کر لیا، مجوزہ قانون سازی کے تحت، دوستوں، خاندان اور کمیونٹی کے اراکین کا فرض ہوگا کہ وہ ہم جنس پرست افراد کی حکام کو اطلاع دیں۔
غیرملکی خبر رساں ادارے کے مطابق یوگنڈا کے صدر یووری میوزیوینی کی جانب سے اس بل پر دستخط کرنے کے بعد ہم جنس پرست افراد کو طویل قید کی سزا کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔
یہ بل اس ماہ کے شروع میں پیش کیا گیا تھا اور گزشتہ روز یوگنڈا کی پارلیمنٹ میں وسیع حمایت کے ساتھ منظور ہوا۔
اس بل میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ جو شخص بچوں کو ہم جنس پرستانہ سرگرمیوں میں ملوث کرنے کے مقاصد کیلئے تیار کرنے یا اسمگل کرنے کا مرتکب ہوتا ہے اسے عمر قید کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے، وہ افراد یا ادارے جو LGBT حقوق کی سرگرمیوں یا تنظیموں کی حمایت کرتے ہیں یا فنڈ دیتے ہیں، یا ہم جنس پرستوں کے حامی میڈیا مواد اور لٹریچر کو شائع، نشر اور تقسیم کرتے ہیں، انہیں بھی قانونی چارہ جوئی اور قید کا سامنا کرنا پڑے گا۔
The world has got a reverse gear - Uganda’s parliament members cheering and applauding after passing a new bill making it illegal to identify as LGBT! pic.twitter.com/xNoHUG2aqO
— Ashok Swain (@ashoswai) March 22, 2023
بل کی جانچ پڑتال کرنے والی کمیٹی میں یوگنڈا کے اراکین پارلیمنٹ کا ایک چھوٹا گروپ اس کی بنیاد سے متفق نہیں تھا۔
یوگنڈا میں سرگرم کارکنوں اور ایل جی بی ٹی لوگوں نے کہا ہے کہ ملک میں ہم جنس پرستی کے خلاف جذبات انہیں جسمانی اور آن لائن تشدد کا نشانہ بنا رہے ہیں اور یہ بل عام طور پر یوگنڈا کے لوگوں کیلئے دور رس نتائج کا حامل ہو سکتا ہے۔
2014ء میں یوگنڈا کی آئینی عدالت نے اسی طرح کے ایکٹ کو کالعدم قرار دیا تھا جس نے LGBT کمیونٹی کے خلاف قوانین کو سخت کر دیا تھا۔
تقریباً 30 افریقی ممالک میں ہم جنس تعلقات پر پابندی ہے جہاں بہت سے لوگ قدامت پسند مذہبی اور سماجی اقدار کو برقرار رکھتے ہیں۔