مصر:سابق پولیس افسر پر خاتون رکن پارلیمنٹ سے زیادتی کا الزام
Stay tuned with 24 News HD Android App
(24 نیوز )مصری حکام نے ایک سابق پولیس افسرکوایک سابق رکن پارلیمنٹ کو زیادتی کا نشانہ بنانے اور یرغمال بنانے سمیت دیگر الزامات میں فوجداری عدالت میں بھیج دیا ہے۔
غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق تفتیشی حکام نے ایک سابق پولیس افسر کو اسکندریہ گورنری کے ایک حلقے سے پارلیمنٹ کی ایک سابق رکن پر حملہ کرنے اور اس کے ساتھ جبرا جنسی تعلقات قائم کرنے اور اسے یرغمال بنانے کے الزام میں فوجداری عدالت میں بھیج دیا، ملزم نے المعادی کے علاقے میں ایک اپارٹمنٹ میں اسے 10 لاکھ پاﺅنڈ کی ٹرسٹ کی رسید پر دستخط کرنے پر مجبور کیا اور اس کےساتھ ریپ کے دوران اس کا ایک ویڈیو کلپ ریکارڈ کر کے اسے بلیک میل کرنے کی کوشش کی۔
تحقیقات سے معلوم ہوا کہ ملزم افسر پارلیمنٹ کی سکیورٹی کی ذمہ داری انجام دیتا تھا، اس کا پولیس افسر سے تعارف ہوا جس کے بعد اس نے خاتون رکن پارلیمنٹ سےناجائز تعلقات قائم کئے اور اسے ایک اپارٹمنٹ میں یرغمال بنایا، رکن پارلیمنٹ نے یرغمال بنائے جانے کے بعد اپنی ہمشیرہ کو فون کیا اور بتایا کہ اسے المعادی میں ایک جگہ یرغمال بنایا گیا ہے، اس کے بعد اس کا فون بند ہوگیا۔
سکیورٹی فورسز نے اپارٹمنٹ پر دھاوا بولا جہاں یہ معلوم ہوا کہ سابق رکن پارلیمنٹ تھکاوٹ کی حالت میں تھی اور اس کے جبڑے پر چوٹ اور بازو پر جا بہ جا زخم کے نشانات تھے،تحقیقات کے مطابق معلوم ہوا کہ افسر نے رکن پارلیمنٹ کو اپارٹمنٹ آنے پر راضی کیا اور کہا کہ وہ مل کر کسی کام کے لیے مشترکہ سرمایہ کاری کریں گے، اس کے آنے کے بعد اس نے اپارٹمنٹ کا دروازہ بند کر دیا، اس کے بعد اس نے اسے زیادتی کا نشانہ بنایا، مزاحمت پر اسے یرغمال بنا لیا اور ریپ کی ویڈیو ریکارڈ کرکے دھمکی دی،اسے 10لاکھ پانڈ مالیت کی سکیورٹی رسید پر دستخط کرنے پر مجبور کیا تھا،تفتیشی حکام نے سابق رکن اسمبلی کو اغوا کرنے اور اس کے ساتھ زبردستی جنسی تعلقات قائم کرنے کے الزام میں سابق افسر کو فوجداری عدالت میں بھیج دیا ہے جہاں اس کےخلاف مزید قانونی کارروائی کی جائے گی۔
یہ بھی پڑھیں: سرکاری ملازمین کی موجیں