(ویب ڈیسک) پاکستانی ڈرامہ انڈسٹری کے معروف اداکار آغا شیراز نے مسجد میں جنات سے ملاقات اور ہمکلام ہونے کاحیران کن انکشاف کیا ہے۔
گزشتہ روز ایک ٹی وی پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے سال 2019 میں اپنے ساتھ پیش آنے والے عجیب و غریب واقعے کو ناظرین کے ساتھ شیئر کیا جس نے ان کی زندگی ہی بدل ڈالی۔
انہوں نے بتایا کہ میں کراچی کے علاقے سی ویو کی ایک مسجد میں نماز عصر ادا کرنے گیا، نماز کے بعد سب لوگ جاچکے تھے اور مسجد کے صحن میں بیٹھ کر اللہ پاک سے دعا مانگنے لگا کہ اسی وقت مجھے محسوس ہوا کہ کسی شخص نے میرے کندھے پر ہاتھ رکھا ہے۔
انہوں نے کہا کہ میں نے دیکھا کہ پاس کھڑا ایک شخص مجھ سے کہہ رہا تھا کہ تو جو مانگ رہا ہے وہ تجھے ملے گا نہیں۔ اس نے مزید کہا کہ تم اس وقت دنیا داری کے لیے مسجد میں آئے ہو اللہ کی محبت میں نہیں جب تم اللہ کے لیے آؤ گے تو جو مانگو گے وہ دے گا اور مانگنے سے پہلے دے گا۔
آغا شیراز نے بتایا کہ اس شخص نے مجھ سے کہا کہ جاؤ اور دوبارہ وضو کرکے نماز پڑھو اور پھر وہی دعا مانگو جس کی تمہیں ضرورت ہے وہ قبول ہوگی اور پھر دوبارہ (گناہوں والی زندگی کی جانب) مڑ کر مت دیکھنا۔
انہوں نے بتایا کہ میں اس وقت واقعی ایک خصوصی دعا مانگ رہا تھا جو میری شدید ضروت تھی کیوں کہ اس وقت کورونا وبا کی وجہ سے کام بند اور میں کافی مالی مشکلات کا شکار تھا۔
میں نے اس شخص سے کہا کہ اچھا مجھے دعا مکمل کرلینے دیں پھر جب صرف درود شریف پڑھ کر برابر میں دیکھا تو وہ شخص غائب تھا حالاںکہ مسجد کا صحن اتنا بڑا تھا کہ وہاں سے کسی کا اتنی جلدی واپس چلے جانا ناممکن تھا۔
آغا شیراز نے کہا کہ اس وقت کچھ فاصلے پر مسجد کے مؤذن کھڑے تھے میں نے ان سے اس شخص کے بارے میں پوچھا کہ وہ کہاں گیا تو انہوں نے کہا کہ میں خود بھی حیران تھا کہ آپ (اغا شیراز) کس سے باتیں کررہے ہیں۔
اس کے بعد میں مؤذن کی ہدایت پر امام مسجد کے پاس چلا گیا اور پوری بات بیان کی، امام مسجد نے انکشاف کیا کہ جنات عصر کے وقت اس مسجد میں آکر اپنی جماعت کرتے ہیں اور میرا خیال ہے کہ آپ کو ابھی جو ہدایت ملی ہے آپ اس پر ہی عمل کریں۔
یہ بھی پڑھیں:کیٹ مڈلٹن کینسر میں مبتلا، بادشاہ چارلس کا ردعمل بھی سامنے آگیا
آغا شیراز کے مطابق امام مسجد کا کہنا تھا کہ گزشتہ 20 سال میں آپ دوسرے شخص ہیں جس سے ان جنات میں سے کوئی مخاطب ہوا ہے اس کا مطلب ہے کہ اللہ آپ کے لیے کوئی بھلائی چاہتا ہے لہٰذا آپ بالکل ویسا ہی کریں جیسا آپ سے کہا گیا ہے۔
آغا شیراز نے کہا کہ پھر انہوں نے دوبارہ وضو کیا اور دعا کی کہ یااللہ میرا مسجد میں آنے کا مقصد اگر پورا ہوجاتا ہے تو پھر میں توبہ کرلوں گا اور اپنی پچھلی زندگی والی بری عادات ترک کردوں گا پھر انہوں نے نماز دہرائی اور پھر دعا کے لیے ہاتھ ابھی اٹھائے ہی تھے کہ موبائل فون کی گھنٹی بج گئی۔
وہ فون اسی شخص کا تھا جس پر ان کے 15 لاکھ روپے ادھار تھے اور وہ کئی روز سے مسلسل غائب تھا اور اس کا فون بھی بند رہتا تھا اور ان ہی پیسوں کے حصول کے لیے دعا مانگنے وہ اس دن مسجد آئے تھے۔
آغا شیراز نے اس شخص کا نام لے کر کہا کہ میں نے اس کی کال اٹینڈ کی تو اس نے کہا کہ آپ کہاں ہیں میں نے کہا فلاں مسجد میں ہوں اس نے کہا کہ 15 منٹ رکیں میں آرہا ہوں پھر مقررہ وقت میں آگیا اور مجھ سے معذرت کی کہ وہ مشکلات میں تھا ملک سے باہر تھا اس لیے فون بھی بند تھا یہ کہہ کر اس نے پیسے ان کے حوالے کیے اور چلا گیا۔
انہوں نے بتایا کہ گھر جاکر انہوں نے اس شخص کو دوبارہ فون کیا تو فون پھر بند تھا، انہوں نے مزید کہا کہ اس پر انہیں تشویش ہوئی اور انہوں نے فون کمپنی میں ایک دوست سے کہہ کر اپنا فون ڈیٹا نکلوایا تو مذکورہ کال سے پہلے اور بعد میں والدہ اور اہلیہ کی کالز کا ریکارڈ تو تھا لیکن درمیان میں اس شخص کی کال کا کوئی ریکارڈ ان کے ڈیٹا میں سرے سے نہیں تھا یعنی اس نمبر سے کوئی کال آئی ہی نہیں تھی اور وہ فون بھی آج تک بند ہے۔
آغا شیراز نے کہا کہ اس دن کے بعد سے میں نے پھر اپنی کوتاہیاں کبھی نہیں دہرائیں الغرض سچے دل سے گناہوں سے توبہ کرلی، ان کے مطابق اس کے بعد سے ان کی زندگی بدل گئی اور اللہ سے ایک روحانی رابطہ بھی استوار ہوگیا۔