(جاوید اقبال) قومی ٹیم کے سابق وکٹ کیپر کپتان معین خان کا کہنا ہے اگر عامر اور عماد وسیم کی فارم اچھی ہے تو ضرور کھلانا چاہیے، جب تک اعظم خان کھیل رہا ہے پی سی بی میں کوئی عہدہ نہیں لوں گا کیونکہ مفادات کا ٹکراؤ آ جاتا ہے۔
کراچی میں قومی کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان معین خان نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ٹی ٹوئنٹی کرکٹ کی بنیاد کراچی نے رکھی، چئیرمین پی سی بی سے درخواست ہے رمضان ٹورنامنٹ کی شرائط پر نظر ثانی کریں، کرکٹر کی فارم اور فٹنس کی بہت اہمیت ہوتی ہے، عماد وسیم کرکٹ کھیل سکتا ہے، پاکستان ٹیم کو آل راونڈر کی ضرورت بھی ہے، اگر اس کی فارم اچھی ہے تو ضرور کھیلانا چاہیے، گارنٹی لینا اور دینا دونوں غلط ہے، مجھے علم نہیں کہ کس نے گارنٹی دی۔
یہ بھی پڑھیں: محمد رضوان کا ٹیم کے مفاد کیلئے اہم بیان، شائقین کرکٹ کے دل جیت لئے
انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان ٹیم کیلئے ملکی کوچ ہونا چاہیے، پی سی بی کو چاہیے اپنے کرکٹرز کی جانب دیکھے، اگر پاکستانی کرکٹرز کوچنگ کیلئے نا اہل ہیں تو پی سی بی ایک کوچنگ ڈوپلمنٹ پروگرام کرائے، کھلاڑی جذباتی ہوکر ریٹائیرمنٹ لے لیتے ہیں، اگر کوئی پاکستان کیلئے مزید کھیلنا چاہتا ہے تو وہ ریٹائرمنٹ کیوں لے رہا ہے، پی سی بی ایسے کرکٹرز کو لوک آفٹر کرے، عامر نے ریٹائرمنٹ کیوں لی اگر وہ کھیلنا چاہتے ہیں تو انہیں ریٹائرمنٹ واپس لے لینی چاہیے، جب تک اعظم خان کھیل رہا ہے وہ پی سی بی میں کوئی عہدہ نہیں لوں گا، کیونکہ مفادات کا ٹکراو آجا تا ہے۔
شاہین سے کپتانی واپس لینے پر بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ شاہین آفریدی کی ابھی ایک سیریز ہوئی کپتانی لینے کی واپسی مناسب نہیں، ایک کپتان کو وقت دینا چاہیے، جب بھی کپتان بنائیں طویل مدت کیلئے بنائیں، سوشل میڈیا کا میرا ایک اکاونٹ ہے جو میری بیٹی چلاتی ہے، شاہد آفریدی کے خلاف کیا کمپین چل رہی ہے مجھے معلوم نہیں۔
اعظم خان کی وکٹ کیپنگ پر بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اعظم خان کے بیسٹ وکٹ کیپر بننے پر بحثیت والد بہت خوشی ہے، لیکن پھر بھی میں کہوں گا کچھ کمی ہے جس کو مزید بہتر کرنا ہے، اعظم خان کو وزن کم کرنے کے بارے سب سے زیادہ میں انہیں بولتا ہوں۔