لاک ڈاؤن میں سبزی کیوں فروخت کی، پولیس تشدد سےنوجوان مارا گیا

May 23, 2021 | 08:38:AM
لاک ڈاؤن میں سبزی کیوں فروخت کی، پولیس تشدد سےنوجوان مارا گیا
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(24 نیوز)دنیا میں سب سے بڑی جمہوریت کے دعویدار ملک بھارت میں اکثر و بیشتر اقلیتوں سے گھناؤنا سلوک کیا جاتا ہے، ایسا ہی ایک واقعہ  بھارتی ریاست اتر پردیش کے ضلع اناؤ میں پیش آیا جہاں مقامی پولیس ایک مسلمان نوجوان کو لاک ڈاؤن کے دوران سبزی بیچنے پر پولیس اہلکاورں نے اتنا پیٹا کہ اس کی جان چلی گئی۔

ایک بھارتی اردو اخبار کی رپورٹ کے مطابق فیصل نامی نوجوان کا ‘جرم‘ محض اتنا تھا کہ وہ اپنے کنبہ کا پیٹ پالنے کے لئے لاک ڈاؤن میں  سبزی فروخت کر رہا تھا۔ مقامی پولیس حکام کا کہنا ہے کہ لاک ڈاؤن پر عملددرآمد کے حوالے سے ایک نوجوان کو تھانہ میں لایا گیا تھا، جہاں اس کی طبیعت بگڑ گئی اور ہسپتال لے جاتے وقت اس کی موت واقع ہو گئی۔مرنے والا 20 سالہ نوجوان فیصل اناؤ کے بھٹ پوری علاقہ میں رہائش پذیر تھا اور وہ نزدیکی قصبہ بانگر میو میں سبزی فروخت کر رہا تھا۔ اس کے اہل خانہ کے مطابق دو پولیس ملازمین اور ایک گارڈ نے لاک ڈاؤن کے دوران سبزی بیچنے کی پاداش میں اس کی پٹائی کر دی۔ اس کے بعد پولیس اس کو تھانے لے گئی۔ اہل خانہ کا الزام ہے کہ فیصل کو تھانہ لے جاکر بھی تشدد کیا گیا ۔ اس کے بعد جب اس کی طبیعت بگڑ گئی تو اسے ہسپتال لے جایا گیا، لیکن ڈاکٹروں نے اسے مردہ قرار دے دیا۔ اس کے بعد پولیس والے فیصل کی نعش کو ہسپتال میں چھوڑ کر بھاگ گئے۔ مقامی پولیس کےاے ایس پی ششی شیکھر نے بتایا کہ  دونوں پولیس ملازمین کو معطل کر دیا گیا ہے اور ان کے خلاف مقدمہ بھی درج کر لیا گیا۔

یہ بھی پڑھیں: معرو ف با لی وڈ ادا کا رہ لاہورآنے کی خوا ہشمند