میانمار:فوجی ٹولے نے سوچی کی پارٹی کو تحلیل کرنے کی دھمکی دیدی

May 23, 2021 | 10:50:AM

(24 نیوز)میانمار کی حکومت پر قابض فوجی ٹولے نے 2020 کے انتخابات میں دھاندلی کے الزامات پر برطرف سویلین رہنما آنگ سان سوچی کی سیاسی جماعت کو تحلیل کرنے کی دھمکی دے دی ہے۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق میانمار کے وفاقی الیکشن کمیشن کے چیئرمین تھیئن سوئے نے  کہا ہےکہ نومبر 2020 میں ہونے والے عام انتخابات کے نتائج کی جانچ تقریباً مکمل ہو چکی ہے۔الیکشن کمیشن نے میانمار کے انتخابی نظام میں ممکنہ تبدیلیوں کے حوالے سے صلاح و مشورے کے لئے جمعہ کے روز سیاسی جماعتوں کے رہنماؤں کی ایک میٹنگ طلب کی تھی، لیکن آنگ سان سوچی کی جماعت نیشنل لیگ فار ڈیموکریسی (این ایل ڈی) کا کوئی نمائندہ اس میں شامل نہیں ہوا۔الیکشن کمیشن کے چیئرمین تھیئن سوئے نے ایک مقامی میڈیا کے فیس بک اکاؤنٹ پر پوسٹ کردہ ویڈیو میں کہا ہے کہ ہمیں این ایل ڈی پارٹی کے ساتھ کیا کرنا چاہیے جس نے غیر قانونی کام کیا ہے۔ کیا ہمیں اس پارٹی کو تحلیل کردینا چاہیے یا جن لوگوں نے یہ غیر قانونی کام کیا ہے انہیں ملک کا غدا ر قرار دیتے ہوئے ان کے خلاف قانونی کارروائی کرنا چاہیے۔

یاد رہے کہ فوجی ٹولےکے رہنما من آنگ ہلینگ نے یکم فروری کو فوجی بغاوت کے ذریعہ اقتدار پر قبضہ کرنے کے بعد آنگ سان سوچی کی پارٹی پر نومبر میں ہونے والے انتخابات میں دھاندلی کر کے کامیاب ہونے کے الزامات لگائے تھے۔ دوسری جانب مقامی میڈیا نے خبر دی کہ فوجی جنتا نے فوجی جرنیلوں کیلئے لازمی سبکدوشی کی عمر کی حد ختم کر دی ہے۔ جس کے بعد اب من آنگ ہلینگ آئندہ جولائی میں 65 برس کے ہو جانے کے باوجود بھی اپنے عہدے پر برقرار رہیں گے۔

مزیدخبریں