(24 نیوز) وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے کورونا کیسز میں اضافے کے بعد صوبے بھر میں سخت لاک ڈاؤن نافذ کرتے ہوئے کاروبار کے اوقات رات آٹھ کے بجائے شام 6 بجے تک کرنے کا اعلان کردیا۔
کورونا ٹاسک فورس کے اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مراد علی شاہ کا کہنا تھا کہ سندھ میں اگلے 2 ہفتے مزید سخت پروٹوکول کررہے ہیں، لوگوں سے تعاون چاہتا ہوں۔ان کا کہنا تھا کہ کیسز میں اضافے کے بعد ٹاسک فورس نے سخت اقدامات کرنے کی تجویز دی ہے، ماہرین نے اس وقت سخت احتیاط کرنے کا مشورہ دیا ہے، موجودہ جوصورت حال میں کسی قسم کی کوئی نرمی کی گنجائش نہیں ہے۔
وزیراعلیٰ سندھ کا کہنا تھا کہ سندھ میں کورونا کیسز میں اضافہ ہورہا ہے، ہسپتالوں میں مریضوں کی گنجائش ختم ہوگئی، اگر عوام نے ایس او پیز پر عمل نہ کیا تو صورت حال بہت خراب ہوسکتی ہے کیونکہ عید کے بعد کیسز میں شرح میں بہت زیادہ اضافہ ہوا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ’ویکسی نیشن کے حوالے سے مختلف قیاس آرائیاں شروع ہوگئیں ہیں، عوام افواہوں پر دھیان نہ دیں اور بے فکر ہوکر ویکسین لگوائیں، حکومت سندھ نے ٹرائلز کے بعد ہی ویکسی نیشن لگانے کا فیصلہ کیا، ایکسپو سینٹر کو بند کردیا تھا مگر اب مریضوں میں اضافے اور ویکسی نیشن کی وجہ سے اسے دوبارہ کھولا گیا ہے‘۔
مراد علی شاہ نے کہا کہ ’ایکسپوسینٹرمیں بھی مریضوں سے 50فیصد جگہ بھرچکی ہے، عوام ایس او پیز پر عمل کریں گے تو ہم بہتری کی طرف جاسکتے ہیں، سندھ حکومت عوام کی صحت اور جان و مال کے لیے سنجیدہ اقدامات کررہی ہے، پہلےوالی بندشیں ایک دوہفتےتک برقراررہیں گی، اب دکانیں 8 کے بجائے 6 بجے بند کی جائیں گی‘۔
وزیراعلیٰ کا کہنا تھا کہ ادویات کی دکانوں میں اگر کسی نے انڈے اور ڈبل روٹی فروخت کیے تو میڈیکل اسٹور کو بند کردیا جائے گا، پیٹرول پمپس اور ریسٹورنٹس کو ٹیک اوے اور ہوم ڈلیوری کی اجازت ہے جبکہ اسکولز کو مزید دو ہفتوں کے لیے بند کر دیا گیا ہے۔
کراچی میں ہونے والے بجلی کے طویل بریک ڈاو¿ن پر مراد علی شاہ کا کہنا تھا کہ ’کل پورےسندھ میں شدیدگرمی کے باعث بجلی نہیں تھی، کے الیکٹرک بالکل ناکام ہوچکی ہے، انہیں لوگوں کے دکھ اور تکلیف کا احساس نہیں ہے‘۔
یہ بھی پڑھیں: نوازشریف اورمریم کا اسرائیلی جارحیت پر کوئی بیان نہیں آیا ۔۔فواد چودھری