متحدہ عرب امارات میں رہائش پذیر دنیا کے9 ارب پتی جو عرب شہری نہیں ہیں
Stay tuned with 24 News HD Android App
(ویب ڈیسک)متحدہ عرب امارات میں دنیا کے 9 ارب پتی رہائش پذیر ہیں جو عرب شہری نہیں ہیں بلکہ مشرق وسطٰی کو اپنا دوسرا گھر سمجھتے ہیں۔
الامارات الیوم نے "فوربس" میگزین کے مشرق وسطٰی ایڈیشن کے حوالے سے بتایا کہ "متحدہ عرب امارات میں مقیم نو ارب پتیوں کی مجموعی دولت 35.6 ارب ڈالر ہے۔ "دلچسپ بات یہ ہے کہ ان میں سے کوئی بھی عرب شہری نہیں لیکن یہ سب امارات میں سکونت پذیر ہیں اور مشرق وسطٰی کو اپنا گھر سمجھتے ہیں۔
فوربس کی رپورٹ میں 38 سالہ ارب پتی روسی شہری بافیل دوروف کا نام بھی شامل ہے۔ 2023 میں ان کی دولت کا تخمینہ 11.5 ارب ڈالر لگایا گیا ہے, یہ مشرق وسطٰی میں مقیم سب سے کم عمر ارب پتی ہیں۔ فوربس کے مطابق دوسرے ارب پتی 67 سالہ یوسف علی ہیں۔ ان کا تعلق انڈیا کی ریاست کیرالہ سے ہے, وہ انٹرنیشنل لولو گروپ کے سربراہ ہیں, گروپ کی آمدنی 8ارب ڈالر سے زیادہ ہے,ان کی خالص دولت 5.3 ارب ڈالر ہے۔
تیسرے ارب پتی 71 سالہ میکی جاغنبانی ریٹیل کے بہت بڑے تاجر ہیں,9 ارب پتیوں کی فہرست میں سب سے زیادہ دولت کمانے والے ہیں اور 2022 سے ان کی دولت میں 1.9 ارب ڈالر کا اضافہ ہوا ہے۔ 2023 میں ان کی دولت کا تخمینہ 5.2 ارب ڈالر ہے۔ فوربس کے مطابق میکی نے بحرین منتقل ہونے سے قبل لندن میں ٹیکسی ڈرائیور کے طور پر کام کیا تھا، 1973 میں بچوں کی مصنوعات فروخت کرنے والا ایک تجارتی مرکز کھولا۔ کاروبار پھیلا تو لینڈ مارک گروپ میں تبدیل ہو گیا اس کا ہیڈکوارٹر دبئی ہے۔
فوربس کی فہرست کے مطابق چوتھے ارب پتی روی بیلائی ہیں ان کا تعلق انڈیا سے ہے، وہ آر پی گروپ کے بانی ہیں، تعمیرات کے شعبے میں 7.8ارب ڈالر کما چکے ہیں،2023 میں ان کی خالص دولت 3.2 ارب ڈالر ہے۔فوربس نے 66 سالہ ارب پتی سنی ویرکی کا نام بھی فہرست میں شامل کیا ہے۔ یہ جیمز ایجوکیشن گروپ کے سربراہ ہیں۔ ان کی خالص آمدنی 2023 میں تین ارب ڈالر ہے۔
برجیل ہولڈنگ گروپ کے بانی سربراہ شمشیر فایالیل کا نام ارب پتیوں کی فہرست میں ہے، 2023 میں ان کی دولت کا تخمینہ 2.2 ارب ڈالر لگایا گیا ہے۔
تھائی لینڈ کے سابق وزیراعظم تھاکشن شیناوترا بھی فہرست میں شامل ہیں۔ 10 برس سے زیادہ عرصے سے دبئی میں سکونت پذیر ہیں، 2023 میں ان کی خالص دولت 2.1 ارب ڈالر رہی۔
بی این سی مینن کا نام بھی ارب پتیوں کی فہرست میں ہے،ریئل سٹیٹ کے حوالے سے ان کا کاروبار، امارات، قطر، عمان اور خلیج کی دیگر ریاستوں میں ہے، 2023 میں ان کی خالص آمدنی 1.6 ارب ڈالر ریکارڈ کی گئی، یہ انڈیا کے 46 سالہ ساکیت بورمن انڈین کمپنی ڈابر کے مالک ہیں، ان کی خالص آمدنی 2023 میں ڈیڑھ ارب ڈالر ریکارڈ کی گئی، یہ بورمن فیملی کی پانچویں نسل سے تعلق رکھتے ہیں۔