(24 نیوز)اسرائیلی بمباری میں کمی نہ آئی ،جنوبی فلسطین کے محصور علاقے غزہ کے ساتھ ساتھ مغربی کنارہ بھی بدترین حملوں کا شکار،117 بچے شہید کردئیے گئے۔
اقوام متحدہ کے آفس فار دی کوآرڈینیشن آن ہیومینیٹیریئن افیئرز (او سی ایچ اے) کے تازہ ترین اعداد و شمار کے مطابق مغربی کنارے میں 7 اکتوبر 2023 سے اب تک اسرائیلی فوج اور آبادکاروں کے حملوں میں 489 فلسطینی شہید ہوچکے ہیں جن میں 117 بچے بھی شامل ہیں۔شہدا میں سے 472 اسرائیلی فوج اور 10 اسرائیلی آباد کاروں کے حملے میں شہید ہوئے جبکہ 7 شہدا کے بارے میں اس بات کا تعین نہیں ہوسکا کہ یہ اسرائیلی فوج کے حملے میں شہید ہوئے یا اسرائیلی آباد کاروں کا نشانہ بنے۔
ضرورپڑھیں:کولمبیا نے فلسطین میں سفارتخانہ کھولنے کا اعلان کر دیا
او سی ایچ اے کے مطابق 7 اکتوبر 2023 سے اب تک مغربی کنارے میں اسرائیلی آبادکاروں کے 896 حملے ہوئے جن میں سے 93 حملوں میں فلسطینیوں کی شہادتیں ہوئیں، 707 حملوں میں فلسطینیوں کی املاک کو نقصان پہنچا اور 96 حملوں میں فلسطینیوں کا جانی اور مالی نقصان ہوا۔
او سی ایچ اے کے مطابق 7 اکتوبر 2023 سے اب تک اسرائیلی حکام کی جانب سے گھروں کو مسمار کیے جانے کی وجہ سے ایک ہزار 964 فلسطینی بشمول 865 بچے بے گھر ہوچکے ہیں۔
یاد رہے کہ یورپ کے تین اہم ممالک سپین،ناروے اور آئر لینڈ نے فلسطین کو آزاد ریاست تسلیم کرلیا ہے،اسی طرح کولمبیا نے بھی فلسطین میں اپنا سفارتخانہ کھولنے کا اعلان کیا ہے۔