(ویب ڈیسک)جھنگ میں فلسطین سے اظہار یکجہتی کے لئے خواتین کا تاریخ ساز مارچ،خواتین کی بڑی تعداد کی شرکت، مارچ کی شرکاء نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ حکومت پاکستان فلسطین میں جاری قتل عام کو رکوانے کے لیے اپنا کردار ادا کرے۔
جھنگ میں فلسطین سے اظہار یکجہتی کے لئے خواتین کا تاریخ ساز مارچ منعقد ہوا ہے جس میں ضلع بھر سے خواتین اور سکول، کالجز اور یونیورسٹی کی ہزاروں طالبات نے شرکت کی، مارچ کی قیادت سابق رکن پنجاب اسمبلی مولانا محمد معاویہ اعظم طارق کی والدہ نے کی جبکہ مارچ میں تمام شعبہ زندگی سے وابستہ خواتین شریک تھیں، جھنگ کی تاریخ میں فلسطین سے اظہار یکجہتی کے لیے نکالا گیا یہ مارچ انتہائی تاریخ ساز تھا ۔
مارچ میں شریک خواتین اور طالبات نے ہاتھوں میں فلسطینی پرچم تھام رکھے تھے اور شرکاء مارچ فلسطین کے حق اور اسرائیل کے خلاف فلک شگاف نعرے لگاتے رہے۔ مارچ میں شریک خواتین نے حکومت پاکستان سے مطالبہ کیا کہ وہ فلسطین(غزہ،رفح) میں جاری قتل عام کو رکوانے کے لیے اپنا کردار ادا کرے،مسلمانوں کے لیے الاقصیٰ کی اہمیت محض جذباتی نہیں بلکہ تاریخی اہمیت کی حامل ہے۔قرآن کریم نے الاقصیٰ کے اردگرد کے علاقے کو مبارک قرار دیا ہے لیکن القدس گذشتہ کئی دہائیوں سے ظلم و جبر ،قتل و غارت اور حقوق انسانی کی پامالی کی آماجگاہ بنا ہوا ہے۔
مقررین کا کہنا تھا کہ غزہ کی مسلم اور عیسائی آبادی ناجائز طور پر قائم کردہ صیہونی اسرائیلی ریاست کے فضائی،بری اور بحری تینوں راستوں سے بمباری کا ہدف بنی ہوئی ہے اور ہزار ہا معصوم بچے،خواتین،بزرگ،حتیٰ کہ ہسپتالوں میں داخل مریض بھی اسرائیلی بمباری اور قتل و غارت گری سے محفوظ نہیں ہیں۔ ہر لمحہ زندگی سے ہاتھ دھوتے اور شہادت کا درجہ پانے والے مظلوموں کی تعداد میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے جب کہ مسلم دنیا کا ضمیر صرف حمایتی بیانات تک محدود ہے۔فلسطین کا جہاد امت مسلمہ پر فرض عین ہے، جھنگ کی ہزاروں بہادر مائیں، بیٹیاں اور بہنیں پوری امت کو پیغام دیتی ہیں کہ مظلوم فلسطینیوں کے لیے زبانی جمع خرچ کی بجائے عملی اقدامات کیے جائیں۔ جھنگ میں ہونے والے اس تاریخ ساز مارچ کا اختتام علی اسلامک سنٹر مجاھد چوک پر ہوا ۔