بہتری کے اشارے، مگرمعیشت جمود کا بھی شکار ہو سکتی ہے

Nov 23, 2020 | 13:26:PM

(مانیٹرنگ ڈیسک)لاہور،ہر روز بڑھتی ہوئی مہنگائی غریبوں کے مصائب میں تیزی سے اضافہ کر رہی ہے،رواں مالی سال کے دوران پاکستانی معیشت کو مشکل دور سے گزرنا پڑا۔ جب خام قومی پیداوار (ای ڈی پی )صفر سے بھی نیچے جاکر منفی ہوگئی، اس کے ساتھ ساتھ افراطِ زر کی شرح بھی دہرے ہندسوں میں رہی۔کئی مبصرین کا خیال ہے کہ اب معاشی بحالی کے اشارے ملنا شروع ہوگئے ہیں۔

دوسری جانب سیاسی محاذ پر پی ڈی ایم کے تحت ہلچل مچی ہوئی ہے۔ اقتصادی محاذ پر حکومت کو بڑھتی ہوئی مہنگائی اور بیروزگاری جیسے گمبھیر مسائل کا سامنا ہے۔ اس تمام صورتحال میں حکومت آئی ایم ایف کے قرضہ پروگرام کی بحالی کے لیے کوشاں ہے، جبکہ اس ادارے کی جانب سے کچھ ادارہ جاتی اصلاحات کے ساتھ بجلی اور گیس کے نرخ بڑھانے کی شرط بھی دہرائی جاسکتی ہے

۔

حکومت آئی ایم ایف کی کچھ شرائط کی پہلے ہی تکمیل کرچکی ہے۔ مالی سال 2020-21 کے ابتدائی تین ماہ کے دوران بڑے پیمانے کی پیداوار ( لارج اسکیل مینوفیکچرنگ ) میں 4.8 فیصد اضافہ ہوا۔ مشکل اقتصادی حالات میں بزنس پیدا کرنے کے لیے مالیاتی ادارے بڑے کاروباروں کو آسان شرائط پر قرض فراہم کررہے ہیں۔

مزیدخبریں