(ویب ڈیسک)1992 سے منجمند ایمبریو سےجڑواں بچوں کی پیدائش ہوئی ہے جو کہ ایمبریو سے زندہ پیدائش کے نتیجے میں اب تک کا سب سے طویل عرصہ ہے۔ ٹموتھی اور لیڈیا اوریگون 1992 میں منجمد جنینوں سے پیدا ہوئے تھے، جس سے وہ تکنیکی لحاظ سے دنیا کے سب سے بوڑھےجڑواں بچے ہیں۔
امریکی ٹی وی سی این این کی رپورٹ کے مطابق 1992 میں IVF کا استعمال کرتے ہوئے ایک گمنام شادی شدہ جوڑے کے دو ایمبریو بنائے گئے تھے۔ ایمبریو کو 22 اپریل 1992 کو منجمد کر دیا گیا تھا، اور 2007 تک مغربی ساحل کی زرخیزی لیب میں کولڈ اسٹوریج میں رہے، جب جوڑے نے انہیں امریکا کے نیشنل ایمبریو ڈونیشن سینٹر کو عطیہ کر دیا۔
ایک دہائی سے زیادہ عرصے بعد منجمد جنین ریچل اور فلپ ریج وے کے جڑواں بچوں کی پیدائش کا باعث بنے۔ ریچل اور فلپ ریج وے ایمبریو ڈونر ڈیٹا بیس کو دیکھ رہے تھے جب وہ 1992 میں منجمد جنین کے پاس پہنچے۔
ریج وےکو خاص طور پر "خصوصی غور" کے زمرے میں دیکھا گیا، جس کا مطلب ہے جنین جن کے لیے وصول کنندگان کو تلاش کرنا مشکل تھا۔ انہوں نے فرض کیا کہ پہلے عطیہ دہندگان کے نمبروں کے ساتھ درج جنین کو سب سے طویل رکھا گیا ہوگا۔
فلپ رج وے نے سی این این کو بتایا کہ "ہم ان ایمبریو کو حاصل کرنے کی کوشش نہیں کر رہے تھے جو دنیا میں سب سے طویل منجمد کر دیے گئے ہیں۔" "ہم صرف چاہتے تھے کہ جو سب سے زیادہ انتظار کر رہے ہیں ان کو پروسس کیا جائے ۔"
اس سال 28 فروری کو پانچ ایمبریو پراسس کئےگئے تھے جن میں سے دو قابل عمل نہیں تھے۔ باقی تینوں کو ریچل رج وے میں کاشت کیا گیا تھا،ان میں سے دو کی منتقلی کامیاب رہی اور ریج وےنے اس سال 31 اکتوبر کو جڑواں بچوں کا استقبال کیا۔
"میں 5 سال کا تھا جب خدا نے لیڈیا اور ٹموتھی کو زندگی دی، اور وہ تب سے اس زندگی کو محفوظ کر رہے ہیں،" فلپ نے کہا۔ "ایک لحاظ سے، وہ ہمارے سب سے بڑے بچے ہیں، حالانکہ وہ ہمارے سب سے چھوٹے بچے ہیں۔"