فوج آئندہ کسی سیاسی معاملے میں مداخلت نہیں کرے گی: آرمی چیف

فوج کی سیاست میں مداخلت غیر آئینی ہے،اس فیصلے پر ایک طبقہ تنقید کررہا ہے۔صبر کی کوئی حد ہوتی ہے لیکن ہم نے در گزر کیا :جنرل قمر جاوید باجوہ کو یوم شہداء کی تقریب سے خطاب

Nov 23, 2022 | 16:18:PM
جی ایچ کیو روالپنڈی, آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ, یوم دفاع, یوم شہدا, 24 نیوز
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(ویب ڈیسک)آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ یوم شہدا ء کی تقریب سے آج میرا آخری خطاب ہے،6 سال بطور آرمی چیف خدمات کے بعد ریٹائر ہورہا ہوں ۔اس بات پر فخر ہے۔ فوج کا بنیادی کام ملک کی جغرافیائی حدود کی حفاظت کرنا ہے لیکن پاک فوج ہمیشہ اپنی استطاعت سے بڑھ کر اپنی قوم کی خدمت میں پیش پیش رہتی ہے۔فوج کی سیاست میں مداخلت غیر آئینی ہے،اس فیصلے پر ایک طبقہ تنقید کررہا ہے۔صبر کی کوئی حد ہوتی ہے لیکن ہم نے در گزر کیا ۔

1971 میں مشرقی پاکستان کی علیحدگی فوجی نہیں سیاسی ناکامی تھی

1971 میں مشرقی پاکستان کی علیحدگی فوجی نہیں سیاسی ناکامی تھی ،قید ۃہونیوالے فوجیوں کی تعداد 34 ہزار تھی ،90 ہزار نہیں ۔فوج آئندہ کسی سیاسی معاملے میں مداخلت نہیں کرے گی ۔ہماری فوج مشرقی پاکستان میں بہت جرات مندی سے لڑی۔پاک فوج کی بہادری کا اعتراف بھارتی آرمی چیف نے بھی کیا، ان فوجیوں کی قربانیوں کا اعتراف قوم نے آج تک نہیں کیا جو بڑی زیادتی ہے،ؒمیں نہ مانوں کے رویہ کوترک کرنا ہوگا، ہار جیت سیاست کا حصہ ہے۔

انہوں نے کہا ہے کہ  ریکوڈک کا معاملہ ہو یا کارکے کا جرمانہ، فیٹف کے نقصان ہوں یا ملک کو وائٹ لسٹ سے ملانا یا فاٹا کا انضمام کرنا، بارڈر پر باڑ لگانا ہو یا قطر سے سستی گیس مہیا کرانایا دوست ملکوں سے قرض کا اجرا کرانا ہو، کووڈ کا مقابلہ یا ٹڈی دل کا خاتمہ، سیلاب کے دوران امدادی کارروائی ہو، فوج  نے ہمیشہ اپنے مینڈیٹ سے بڑھ کر قوم کی خدمت کی ہے اور انشااللہ کرتی رہے گی۔

فوج اور عوام میں دراڑ ڈالنے والے ہمیشہ ناکام ہوں گے

جنرل قمر جاوید باجوہ نے مزید کہا کہ میں آپ کو یقین دلاتا ہوں کہ ان کاموں کے باوجود فوج اپنے بنیادی کام اور دہشتگردی کا مقابلہ کرنے سے کبھی غافل نہیں ہوئی۔

فوج پر تنقید عوام اور سیاسی جماعتوں کا حق ہے،فوج اور عوام میں دراڑ ڈالنے والے ہمیشہ ناکام ہوں گے، پچھلے سال فوج نے فیصلہ کیا کہ آئندہ فوج سیاست میں مداخلت نہیں کرے گی، فوج کے خلاف جارحانہ، ناروا رویہ کو درگزر کرکے آگے بڑھنا چاہتا ہوں، پاکستان آج سنگین معاشی مشکلات کا شکار ہے۔فوج نے بڑی سوچ بچار کے بعد فیصلہ کیا کہ سیاسی معاملات میں مداخلت نہیں کرے گی۔

آرمی چیف نے کہا کہ آخر میں کچھ باتیں سیاسی صورتحال کے حوالے سے کرنا چاہوں گا، میں کافی سالوں سے اس بات پر غور کر رہا تھا کہ دنیا میں سب سے زیادہ انسانی حقوق کی خلاف ورزی ہندوستانی فوج کرتی ہے لیکن ان کی عوام کم و بیش ہی ان کو تنقید کا نشانہ بناتی ہے، اس کے برعکس ہماری فوج جو دن رات قوم کی خدمت میں مصروف رہتی ہے گاہے  بگاہے تنقید کا نشانہ بنتی ہے۔ میرے نزدیک اس کی بڑی وجہ 70 سال سے فوج کی مختلف صورتوں میں سیاست میں مداخلت ہے جو کہ غیر آئینی ہے، اس لیے پچھلے سال فروری میں فوج نے بڑی سوچ و بچار کے بعد فیصلہ کیا کہ آئندہ فوج کسی سیاسی معاملے میں مداخلت نہیں کرے گی۔


انہوں نے کہا کہ میں آپ کو یقین دلاتا ہوں کہ ہم اس پر سختی سے کاربند ہیں اور آئندہ بھی رہیں گے تاہم اس آئینی عمل کا خیر مقدم کرنے کے بجائے کئی حلقوں نے فوج کو شدید تنقید کا نشانہ بناکر بہت غیر مناسب اور غیر شائستہ زبان کا استعمال کیا، فوج پر تنقید عوام اور سیاسی پارٹیوں کا حق ہے لیکن الفاظ کے چناؤ اور استعمال میں احتیاط برتنی چاہیے۔

 ایک جعلی اور جھوٹا بیانیہ بناکر ملک میں ہیجان کی کیفیت پیدا کی گئی
آرمی چیف نے کہا کہ ایک جعلی اور جھوٹا بیانیہ بناکر ملک میں ہیجان کی کیفیت پیدا کی گئی اور ابھی اسی جھوٹے بیانیے سے راہ فرار اختیار کی جارہی ہے، سول ملٹری لیڈرشپ کو غیر مناسب القابات سے پکارا گیا، میں آپ کو واضح کردینا چاہتا ہوں فوج کی قیادت کچھ بھی کرسکتی ہے لیکن کبھی بھی ملک کے مفاد کے خلاف  نہیں جاسکتی ہے۔

بیرونی سازش کے معاملے پر گفتگو کرتے ہوئے جنرل قمر جاوید باوجوہ نے کہا کہ  کیا آپ یہ سمجھتے ہیں کہ ملک میں ایک بیرونی سازش ہو اور آرمڈ فورسز ہاتھ پر ہاتھ دھری بیٹھی رہیں گی؟ یہ ناممکن ہے بلکہ یہ گناہ کبیرہ ہے اور جو لوگ یہ سمجھتے ہیں کہ وہ فوج اور عوام میں دراڑ ڈال دیں گے وہ بھی ہمیشہ ناکام ہوں گے۔ فوج کی قیادت کے پاس اس نامناسب یلغار کا جواب دینے کیلئے بہت سے مواقع اور وسائل موجود تھے لیکن فوج نے ملک کے وسیع تر مفاد میں حوصلے کا مظاہرہ کیا اور کوئی بھی منفی بیان دینےسے اجتناب کیا۔


انہوں نے کہا کہ یہ بات سب کو ذہن نشین کر لینی چاہیے کہ اس صبر کی بھی ایک حد ہے، میں اپنے اور فوج کیخلاف اس نامناسب اور جارحانہ رویے کو درگزر کرکے آگے بڑھنا چاہتا ہوں کیوں کہ پاکستان ہم سب سے افضل ہے، افراد اور پارٹیاں تو آتی جاتی رہتی ہیں لیکن پاکستان انشا اللہ ہمیشہ قائم رہنا ہے۔

جی ایچ کیو راولپنڈی میں یوم دفاع اور شہدا کی پروقار تقریب  ہوئی  جس میں آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ حاضر سروس ،ریٹائرڈ افسران ،پاک فوج کے جوان اور شہدا ء کے لواحقین شریک ہیں ۔

شریک ہیں۔

آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے یادگار شہدا پر حاضری دی، پھولوں کی چادر چڑھائی اور فاتحہ خوانی بھی کی۔

ضرور پڑھیں :آرمی چیف کا نام کل تک فائنل ہوجائے گا

معروف گلوکار ساحر علی بگا اور دیگر گلوکاروں نے شہداء کو خراج عقیدت پیش کیا ۔اداکار ایوب کھوسو،اداکارہ صبا فیصل ،مایا علی نے کمپیئرنگ کے فرائض سرانجام دیے ۔