(ویب ڈیسک)چین میں کم طلب کے خدشات کے باوجود امریکا میں خام تیل کے اسٹاک میں توقع سے زیادہ کمی ، عالمی منڈی میں خام تیل کی قیمتیں بڑھ کر 90 ڈالر فی بیرل کے قریب پہنچ گئیں۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق برینٹ کے مستقبل کے سودوں کیلئے 1.03 ڈالر یا 1.17 فیصد اضافے کے بعد 89.39 ڈالر فی بیرل ریکارڈ کی گئیں جبکہ امریکی ویسٹ ٹیکساس انٹرمیڈیٹ (ڈبلیو ٹی آئی) کے مستقبل کے لیے قیمت 86 سینٹس یا 1.06 فیصد اضافے کے بعد 81.81 ڈالر فی بیرل ہو گئی،مارکیٹ ذرائع کا کہنا ہے کہ امریکن پیٹرولیم انسٹیٹیوٹ کے اعداد و شمار سے ظاہر ہوتا ہے کہ 18 نومبر کو ختم ہونے والے ہفتے میں امریکا میں خام تیل کے اسٹاک میں 48 لاکھ بیرل کی تنزلی ہوئی۔
امریکی محکمہ خزانہ کے سینئر حکام نے بتایا کہ قیمت کے کیپ کا اعلان جلد ہو جائے گا، اور ممکنہ طور پر اس کو سال میں چند بار تبدیل کیا جائے گا۔
خیال رہے کہ امریکی اخبار نے سعودی عرب اور اوپیک ملکوں کے حوالے سے تیل کی پیداوار بڑھانے پر بات شروع کرنےکی خبردی تھی اور کہا تھا کہ اس حوالے سے اوپیک پلس ممالک کا اجلاس 4 دسمبر کو ہوگا۔
دوسری جانب آئل اینڈ گیس ریگولیٹری اتھارٹی (اوگرا) کا کہنا ہے کہ ملک میں تیل کا بحران اور محدود اسٹاک کے متعلق تاثر بالکل غلط ہے، ملکی طلب پوری کرنے کیلئے پیٹرولیم مصنوعات کی وافر مقدار ہے، درآمدات کی منصوبہ بندی پروڈکٹ ریویو میٹنگ میں کی جاتی ہے۔