ذہنی صحت پربات کرنا اب ممنوع نہیں سمجھا جاتا،ہانیہ عامر

شہرت سے خوف آتا ہے کہ اللّٰہ کو کیا جواب دوں گی, کوشش ہوتی ہے چہروں پر ہنسی لا سکوں

Nov 23, 2024 | 10:35:AM
ذہنی صحت پربات کرنا اب ممنوع نہیں سمجھا جاتا،ہانیہ عامر
کیپشن: فائل فوٹو
سورس: گوگل
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(ویب ڈیسک)خوبرو اداکارہ ہانیہ عامرنے کہا ہے کہ اپنی شہرت سے خوف آتا ہے کہ میں اللّٰہ تعالیٰ کو کیا جواب دوں گی؟

اداکارہ نے رواں سال کے آغاز میں ایک انٹرویو دیا تھا، جس کا ایک ویڈیو کلپ منظرِ عام پر آیا ہے جس میں انہوں نے ذہنی صحت کے حوالے سے کھل کر بات کی تھی۔

ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے اداکارہ نے اپنی سوشل میڈیا پوسٹنگ کے بارے میں کہا تھا کہ میں چاہتی ہوں کہ ہر کوئی خوش رہے، اگر کسی کو ذہنی صحت کے مسائل درپیش ہیں تو وہ یہ جان سکے کہ ان کا حل کیا ہے؟ وہ اپنا مسئلہ کس کے ساتھ بیان کرسکے کیونکہ ذہنی صحت پر بات کرنا اب ممنوع نہیں سمجھا جاتا۔

"ڈمپل گرل"نے کہا کہ میں نہیں چاہتی کہ ذہنی صحت کے حوالے سے جن مشکلات کا سامنا میں نے کیا وہ کوئی اور بھی کرے، ایک طویل عرصے سے ذہنی صحت پر بات کرنے کو ممنوع سمجھا جاتا تھا، شکر ہے کہ اب ایسا نہیں ہے۔

ہانیہ عامر نے کہا کہ میں ہمیشہ یہ کہتی ہوں کہ مجھے اپنی شہرت سے ڈر لگتا ہے کہ میں کل اللّٰہ تعالیٰ کو کیا منہ دکھاؤں گی؟، میری کوشش ہوتی ہے کہ میں لوگوں کے چہروں پر ہنسی لا سکوں اور میری سوشل میڈیا پوسٹ سے لوگوں کے چہروں پر ہنسی آتی ہے، یہ جان کر مجھے خوشی ہے، وہ جان سکتے ہیں کہ ذہنی صحت ایک عام مسئلہ ہے جس پر وہ بات کر سکتے ہیں۔