(24نیوز)سابق خاتون اول بشریٰ بی بی کی جانب سے سعودی عرب سے متعلق متنازع بیان دینے پر 5 مختلف مقامات پر مقدمات درج کرلئے گئے ہیں، یہ مقدمات ٹیلی گراف ایکٹ 1885 کے تحت درج کئے گئے ہیں۔
دوست ملک کے بارے میں متنازع بیان دینے پر سابق وزیراعظم اور پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے بانی چیئرمین عمران خان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کی مشکلات میں اضافہ ہوگیا،سابق خاتون اول کے خلاف ملتان، ڈیرہ غازی خان اور لیہ میں 4 مقدمات درج کیے گئے جس میں بشریٰ بی بی کے بیان کو پاکستان کی ساکھ کو نقصان پہنچانے اور پاک اور سعودی تعلقات کے خلاف سازش قرار دیا۔
ڈیرہ غازی خان میں جمال خان نامی شہری کی درخواست پر بشریٰ بی بی کے خلاف مقدمہ درج کرلیا گیا، مقدمہ ٹیلی گراف ایکٹ 1885 کے تحت درج کیا گیا۔
غلام یاسین کی مدعیت میں درج مقدمے میں کہا گیا کہ بشریٰ بی بی نے پاکستان اور سعودی عرب کی خارجہ پالیسی کے خلاف بیان دیا، اس سے پاکستان کی ساکھ کو نقصان پہنچا ہے اور یہ ایک سوچی سمجھی سازش ہے۔
مقدمے کے متن کے مطابق مطابق بشریٰ بی بی نے لوگوں کو ورغلانے کے لیے نفرت انگیز بیان دیا۔ پولیس کا کہنا ہے کہ ملزمہ کے خلاف دفعہ ایک سوچھبیس ٹیلی گراف ایکٹ اور دیگر قوانین کے تحت کارروائی کی جا رہی ہے۔
ملتان میں شہری عمیر مقصود کی درخواست پر تھانہ قطب پور میں بشری بی بی پر مقدمہ درج کیاگیا، ایف آئی آر کے مطابق بشریٰ بی بی نے سعودی عرب اور سابق جنرل باجوہ پر الزامات عائد کرتے ہوئے مذہبی منافرت پھیلانے کی کوشش کی۔
لیہ کے تھانہ سٹی میں بھی بشریٰ بی بی کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا ہے، محلہ عید گاہ کے رہائشی اشفاق سہیل کی مدعیت میں درج مقدمے کے مطابق بشری بی بی کا شریعت کے خاتمے کا بیان خارجہ پالیسی کے خلاف اور ملک کے خلاف سازش ہے۔
خیال رہے کہ گزشتہ روز جاری کردہ اپنے ایک ویڈیو پیغام میں بشریٰ بی بی نے دعویٰ کیا تھا کہ کچھ بیرونی طاقتیں مدینہ میں ننگے پاؤں چلنے کے عمران خان کے مذہبی انداز سے ناخوش تھیں،بشریٰ بی بی کا کہنا تھا کہ عمران خان جب ننگے پاؤں مدینہ گئے تو واپسی پر جنرل (ر) باجوہ کو فون کالز آنا شروع گئیں کہ یہ کسے لے آئے ہو۔
دوسری جانب سابق آرمی چیف جنرل (ریٹائرڈ) قمر جاوید باجوہ نے سابق خاتون اول بشریٰ بی بی کی جانب سے اپنے شوہر عمران خان کی حکومت کے خاتمے میں مبینہ غیر ملکی سازش کے حوالے سے کیے گئے دعوؤں کو 100 فیصد جھوٹ قرار دیتے ہوئے کہا تھا کہ سمجھ نہیں آتی کہ اس خاتون کو مسئلہ کیا ہے۔