خاتون کھلاڑی کا سر قلم کرنے کی خبر جعلی نکلی

Oct 23, 2021 | 09:38:AM

(مانیٹرنگ ڈیسک) انڈین میڈیا کی جانب سے افغانستان میں خاتون والی بال کھلاڑی کے طالبان کی جانب سے سر قلم کئے جانے کی خبر کو جعلی قرار دیتے ہوئے اپنی غلطی کا اعتراف کرلیا گیا ہے۔

بھارتی میڈیا کے بارے اگر یہ کہا جائے کے وہ جعلی خبریں پھیلنے کے حوالے سے دنیا بھر میں سر فہرست ہے تو یہ بے جا نہ ہوگا، 20اکتوبر کویہ خبر پوری دنیا میں پھیلائی گئی تھی کہ افغان خاتون والی بال کھلاڑی کا سر قلم کر دیا گیا،یہ دعویٰ کیا گیا کہ طالبان نے افغانستان کی جونیئر قومی والی بال خاتون کھلاڑی ماہ جبین حکیمی کا سر قلم کیا ہے۔

خاتون کھلاڑی کے قتل کے حوالے سے اب بھارتی میڈیا نے ہی ان خبروں کو جعلی قرار دیتے ہوئے رپورٹ کیا ہے کہ میڈیا نے افغان خواتین والی بال کھلاڑی کے طالبان کی جانب سے سر قلم کئے جانے کی خبر غلط دی۔

کئی سوشل میڈیا صارفین نے ماہ جبین حکیمی کی موت کے بارے میں میڈیا رپورٹس پر سوال اٹھائے۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ خاتون کھلاڑی اگست کے پہلے ہفتے میں طالبان کی جانب سے کابل کا کنٹرول سنبھالنے سے پہلے انتقال کرگئی تھیں۔

بھارتی صحافی دیپا پیرنٹ کی جانب سے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پرلکھا گیا کہ انہوں نے حکیمی کے اہل خانہ سے بات کی جنہوں نے کھلاڑی کی موت کی خبرکو "گمراہ کن" قرار دیا۔

 ٹویٹر صارف ریحانہ ہاشمی نے ماہ جبین کو ذاتی طور پر جاننے کا دعویٰ کرتے ہوئے افغانستان کے صحافی حسینی کو جواب دیا اور کہا کہ خاتون کھلاڑی افغان نیشنل آرمی کمانڈو کی رکن تھیں اور طالبان کے کابل پر قبضہ سے 10 روز قبل اس کے سسرال والوں کی جانب سے ان کو قتل کر دیا گیا تھا۔

 بھارتی ویب سائٹ کے مطابق ماہ جبین کے بھائی سکندر حکیمی کا فیس بک پروفائل دیکھا جائے تو انہوں نے 7 اگست کو اپنی ڈسپلے تصویر کو سیاہ تصویر میں تبدیل کر دیا تھا جس پر فارسی زبان میں تحریری تعزیت پیش کرتے ہوئے 100 سے زائد تبصرے موصول ہوئے تھے۔
 ایک کمنٹ میں لکھا گیا کہ آپ کی پیاری بہن کی موت پر میری دلی تعزیت جبکہ سکندر حکیمی نے 9 اگست کو ماہ جبین کی تصویر کے ساتھ کیپشن لکھا کہ پیاری بہن مجھے ہمیشہ آپ پر فخر رہے گا۔
 

مزیدخبریں