(جمال الدین جمالی )ٹی وی پروگرام میں اشتعال انگیز گفتگو کیس میں ن لیگی رہنما مریم اورنگزیب نے بریت کی درخواست دائر کر دی۔
جاویدلطیف اورمریم اورنگزیب کیخلاف ریاست مخالف تقاریرکامقدمہ کی سماعت ہوئی ،انسداد دہشتگردی عدالت کی جج عبہر گل خان نے سماعت کی،عدالت نے مزید سماعت 11 نومبر تک ملتوی کردی،عدالت نے بریت کی درخواست پرپراسیکیوشن کو نوٹس جاری کردیا۔مریم اورنگزیب انسداد دہشت گردی عدالت میں پیش ہوئیں،لیگی رہنما میاں جاوید لطیف پیش نہیں ہوئے۔
میاں جاوید لطیف کی حاضری معافی کی درخواست دائر کی گئی،وکلانے مؤقف اختیار کیا کہ میاں جاوید لطیف کےبھائی کاانتقال ہوگیاہے،عدالت نے جاوید لطیف کی حاضری معافی کی درخواست منظور کر لی۔
ن لیگی رہنما مریم اورنگزیب نے لاہور میں انسداد دہشت گردی عدالت کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ میاں نواز شریف عوام سے مل کر پاکستان کو مشکل سے نکالیں گے۔نواز شریف نے کہا کہ سب کو مل کر بیٹھنا ہو گا۔
مریم اورنگزیب نے کہا ہے کہ مخالفین نے بھی میاں نواز شریف کی بات کی تائید کی،بہت ہو گئی انتشار کی سیاست، اب ملک کو آگے لے کر جانا ہو گا۔کاہنہ میں جو ہوا اسکے بارے میں اخبار میں ضرور پڑھا،اس کے بارے میں زیادہ نہیں جانتی،بہت تماشہ، بہت گالم گلوچ ہو چکی،آپ کے پاس دو حل ہیں یا تو بچوں کو سوشل میڈیا پر بٹھا کر مینز بنوا لیں یا پھر ان سے ملکی ترقی کے لیئے کام کروا لیں۔
انہوں نے کہا ہے کہ میاںُ نواز شریف نے اپنی تقریر میں کہا کہ پاکستان کسی اور ایڈوینچر کا متحمل نہیں ہو سکتا،عوام کو اپنے نمائندے چننے کا حق ملنا چاہیئے،نواز شریف کے اگلے پلان کے بارے میں میڈیا کو آگاہ کرتے رہیں گے،آج جو شخص بیس روپے کی روٹی لیتا ہے وہ دو ہزار سترہ میں چار روپے کی روٹی لیتا تھا،آج بھی پاکستان کی عوام کی آخری امید نواز شریف ہیں،پاکستان کی خدمت کرنے والا واپس آیا،پاکستانی قوم نے نواز شریف کا استقبال کر کے یہ بتایا کہ انہیں ترقی کی ضرورت ہے۔
انہیں معاشی استحکام کی ضرورت ہے،نواز شریف نے کسان کی، آئی ٹی سیکٹر کی بات کی،دوست ممالک سے تعلقات مضبوط کرنے کی بات کی،نواز شریف نے کہا کہ پاکستان کی عوام کے ساتھ ملکر ملک کے مسائل حل کریں گے۔