( فرزانہ صدیق) سائفرکیس میں پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان اور شاہ محمود قریشی پر فرد جرم عائد کردی گئی ہے۔
سائفر کیس میں سب سے بڑی پیش رفت ہوئی ہے،چئیرمین پی ٹی آئی عمران خان پر فرد جرم عائد کر دی گئی ہے،سابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی پر بھی فرد جرم عائد کردی گئی ،چییرمین پی ٹی آئی نے فرد جرم صحت سے انکار کر دیا، چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ یہ جھوٹا من گھڑت سیاسی انتقام کیس ہے ، بے گناہی ثابت کروں گا ۔سابق وزیر خارجہ نے بھی فرد جرم صحت سے انکار کر دیا۔
عدالت نے سرکاری گواہان کو عدالت طلبی کے نوٹس جاری کر دئیے،27 اکتوبر کو سرکاری گواہان طلب کر لئے گئے۔
سائفر معاملہ کیا ہے؟
چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان نے امریکا میں پاکستانی سفیر کے مراسلے یا سائفرکو بنیاد بنا کر ہی اپنی حکومت کے خلاف سازش کا بیانیہ بنایا تھا جس میں عمران خان نے دعویٰ کیا تھا کہ ان کی حکومت کے خاتمے میں امریکا کا ہاتھ ہے تاہم قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس میں سائفر کو لے کر پی ٹی آئی حکومت کے مؤقف کی تردید کی جاچکی ہے۔
اس کے علاوہ سائفر سے متعلق عمران خان اور ان کے سابق سیکرٹری اعظم خان کی ایک آڈیو لیک سامنے آئی تھی جس میں عمران خان کو کہتے سنا گیا تھا کہ ’اب ہم نے صرف کھیلنا ہے، امریکا کا نام نہیں لینا، بس صرف یہ کھیلنا ہے کہ اس کے اوپر کہ یہ ڈیٹ پہلے سے تھی جس پر اعظم خان نے جواب دیا کہ میں یہ سوچ رہا تھا کہ اس سائفر کے اوپر ایک میٹنگ کر لیتے ہیں‘۔
اس کے بعد وفاقی کابینہ نے اس معاملے کی تحقیقات ایف آئی اے کے سپرد کیا تھا۔
اعظم خان پی ٹی آئی کے دوران حکومت میں اس وقت کے وزیراعظم عمران خان کے پرنسپل سیکرٹری تھے اور وہ وزیراعظم کے انتہائی قریب سمجھے جاتے تھے۔
سائفر کے حوالے سے سابق ڈی جی آئی ایس پی آر لیفٹیننٹ جنرل بابر افتخار نے کہا تھا سائفر پر ڈرامائی انداز میں بیانیہ دینے کی کوشش کی گئی اور افواہیں اور جھوٹی خبریں پھیلائی گئیں جس کا مقصد سیاسی فائدہ اٹھانا تھا۔