(24 نیوز )چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری کا سپریم کورٹ بار کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہنا تھا کہ الیکشن میں تاخیر ، انتخابات نہ کرانے کے برابر ہے۔
تفصیلات کے مطابق دستور پاکستان کے 50 سال مکمل ہونے پر سریم کورٹ میں تقریب کا انعقاد کیا گیا ، تقریب سے بطور مہمان خصوصی خطاب کرتے ہوئے چیئر مین پیپلز پارٹی اور سابق وزیر خارجہ بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ عوام کے بھڑاس نکالنے کیلئے الیکشن ضروری ہیں ، عوام کے پاس بھڑاس نکالنے کیلئے ایک ہی دن ہوتا ہے، اس سے پہلے کوئی اور حکم دے الیکشن کمیشن اپنی آئینی ذمہ داری پوری کرے ، میرے پاس فوری الیکشن کے مطالبے کے سوا کوئی آپشن نہیں ،آئین کی بحالی کیلئے بینظیر بھٹونے جان کی قربانی کی ،جج صاحبان کو سب سے پہلے خود کو احتساب کیلئے پیش کرنا ہوگا، الیکشن میں تاخیر، انتخابات نہ کرانے کے برابرہے۔
بلاول بھٹو کا مزید کہنا تھا کہ تمام سیاستدانوں نے عدلیہ کے سامنے خود کو احتساب کیلئے پیش کیا، صاف شفاف الیکشن میں تمام سیاستدانوں کو یکساں مواقع ملنے چاہئیں،پارلیمنٹ اور عدلیہ کے درمیان اتفاق رائے پیدا کرنا ہوگا، پریکٹس اینڈ پروسیجر بل کے فیصلے میں امید کی کرن نظر آئی، آئین کی گولڈن جوبلی کی تقریب میں بلانے پر مشکور ہوں، 73 ءکاآئین قانون کی حکمرانی کے اصول وضع کرتا ہے۔
پیپلز پارٹی چیئر مین کا کہنا تھا کہ سپریم کورٹ بار نے آئین کی بالادستی کیلئے کام کیا، سپریم کورٹ نے ڈکٹیٹر کیخلاف کردار ادا کیا،جمہوریت انسانی حقوق کا تحفظ کرتی ہے ، آئین کسی بھی ریاست کی روح ہے، مادرجمہوریت بیگم نصرت بھٹو کی برسی کے حوالے سے بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ بیگم نصرت بھٹو شفقت، صبر اور حوصلے کا استعارہ ہیں ، بیگم نصرت بھٹو نے پاکستان میں جمہوریت اور ملک کی عوام کی خاطر اپنا سب کچھ قربان کیا، نصرت بھٹو ایک عہد ساز شخصیت تھیں، جنہوں نے عوام کے حقِ حاکمیت کے لیے بدترین آمر کے خلاف تاریخ ساز تحریک کی قیادت کی، قائدِ عوام کے عدالتی قتل کے بعدبیگم بھٹو عوامی حقوق کی لڑائی لڑتی رہیں، بیگم نصرت بھٹو ہماری دلوں اور تاریخ میں ہمیشہ زندہ رہیں گی۔
یہ بھی پڑھیں :یونان: تماشائی کی شرارت، پلیئر زخمی