انتخابات سے متعلق کیس؛ سماعت کا تحریری حکمنامہ جاری
Stay tuned with 24 News HD Android App
(امانت گشکوری)سپریم کورٹ نے 90 روز میں انتخابات کرانے سے متعلق کیس کی آج کی سماعت کا تحریری حکمنامہ جاری کردیا،5 صفحات پر مشتمل حکمنامہ چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے تحریر کیا ہے ۔
تحریری حکمنامہ میں کہا گیاہے کہ انتخابات کے انعقاد کے معاملے پر الیکشن کمیشن کو نوٹس جاری کیا جاتا ہے،وفاق کو بھی انتخابات کرانے کے معاملے پر نوٹس کیا جاتا ہے،کیس کی آئندہ سماعت 2 نومبر دن ساڑھے گیارہ بجے ہوگی۔
حکمنامہ میں مزید کہا گیاہے کہ زیر التوا 4 درخواستوں میں سے تین میں صدر مملکت کو فریق بنایا گیا ہے،ایڈووکیٹ منیر احمد کی درخواست میں صدر مملکت کے ٹویٹ کا ذکر ہے،اگر صدر مملکت کا الیکشن کمیشن بارے سوشل میڈیا پر پیغام درست ہے تو اس سے سوالات جنم لیتے ہیں، سوشل میڈیا پر پیغام صدر مملکت کا ہی ہے تو کیا ملک کو سوشل میڈیا سے چلایا جا سکتا ہے؟
سپریم کورٹ نے کہاکہ درخواست کے مطابق وکیل اظہر صدیق نے 12 اگست کو صدر کو خط میں انتخابات کی تاریخ دینے کا کہا،درخواست گزار کے وکیل انور منصور نے کہا کہ انتخابات کی تاریخ دینے کی مکمل ذمہ داری صدر کی نہیں،پریکٹس اینڈ پروسیجر قانون کے تحت انتخابات کے علاوہ کوئی اور آئینی نکتہ اٹھایا گیا تو لارجر بنچ تشکیل دینا ہوگا،تمام درخواست گزاروں نے یقین دہانی کرائی کہ وہ انتخابات کے معاملے تک ہی محدود رہ کر دلائل دیں گے۔
حکمنامہ میں کہا گیا ہے کہ درخواست گزاروں نے کہا کہ انھیں موجودہ تین رکنی بنچ کے سماعت کرنے پر کوئی اعتراض نہیں،یہ معلوم کرنے کیلئے کہ انتخابات کب ہونگے الیکشن کمیشن اور وفاقی حکومت کو نوٹس کیا جاتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: ورلڈکپ میں افغانستان سے پہلی شکست، بابراعظم نے پریس کانفرنس کر ڈالی، بڑا اعلان