پی ٹی آئی میں فارورڈ بلاک،رہنماء آمنے سامنے

Oct 23, 2024 | 12:59:PM

Read more!

(24 نیوز)پی ٹی آئی آئینی ترامیم کی شدید انداز میں مزاحمت کر رہی ہے ۔تحریک انصاف سمجھتی ہے کہ یہ ترامیم عدلیہ کی آزادی پر حملہ ہے ۔در اصل تحریک انصاف کا یہ ماننا ہے کہ حکومت نے آئینی ترامیم اِس مقصد سے منظور کروائی تاکہ جسٹس منصور علی شاہ کا بطور چیف جسٹس بننے کا راستہ روکا جاسکے ۔ایسا محسوس ہورہا ہے کہ تحریک انصاف کو یہ پختہ یقین ہوگیا ہے کہ اگر جسٹس منصور علی شاہ چیف جسٹس بن گئے تو بانی پی ٹی آئی کی رہائی کا کوئی راستہ نکل آئے گا ۔اِس لئے اب پی ٹی آئی احتجاج کے ذریعے حکومت پر پریشر ڈالنا چاہتی ہے۔ وزیر اعلی خیبر پختونخوا علی امین گنڈا پور نے تو آج پھر حکومت کو خبردار کردیا ہے۔وہ کہتے ہیں کہ اگر سینئر ترین جج کو چیف جسٹس نہ لگایا گیا تو بھرپور احتجاج کیا جائے گا ۔اور پورے ملک کو بلاک کیا جائے گا۔
پروگرام’10تک‘کے میزبان ریحان طارق نے کہا ہے کہ اب تحریک انصاف آئینی ترامیم پر اپنی حکمت عملی بتا رہی ہے اور وہ حکمت عملی احتجاج اور دھرنے کی صورت مومینٹم بنا کر حکومت پر پریشر بلڈ کرنا ہے ۔لیکن سوال یہ ہے کہ کیا تحریک انصاف اِس پوزیشن میں ہے کہ وہ حکومت کیخلاف مؤثر تحریک چلا سکے۔اِس سے پہلے پی ٹی آئی کی جانب سے جتنے بھی احتجاج کئے گئے وہ سب فلاپ ہوئے ۔اور سب سے بڑھ کر علی امین گنڈاپور کے سیاسی کردار پر تو سوال اُٹھائے جارہے ہیں ۔اُن کو مشکوک نظروں سے دیکھا جارہا ہے ۔علی امین گنڈا پور سے پارٹی کے اندر سے یہ سوال بار بار پوچھا جارہا ہے کہ جب بھی جلسہ یا احتجاج ہوتا ہےعلی امین گنڈاپور راہ فرار کیون اپنا لیتے ہیں ؟وہ پراسرار طور پر غائب کیوں ہوجاتے ہیں ؟جس کی وجہ سے جلسہ یا احتجاج ناکام ہوجاتا ہے ۔ایسے میں اِس بات کی کیا ضمانت ہے کہ اب کی بار علی امین گنڈاپور احتجاج کو کامیاب طریقے سے لیڈ کرسکیں گے۔ظاہر ہے کارکن کے اندر بھی بے چینی کی لہر دوڑ رہی ہے ۔کارکن اپنی اعلی قیادت سے یہ سوال پوچھ رہے ہیں کہ پولیس کے ڈنڈے کھانے کیلئے وہ موجود ہوتے ہیں لیکن قیادت مشکل وقت میں ساتھ چھوڑ جاتی ہے ۔

اب دیکھا جائے تو پی ٹی آئی اِس وقت لیڈر لیس ہے اور کسی تحریک یا احتجاج کو کامیاب بنانے کیلئے لیڈر کا ہونا اہمیت کا حامل ہے ۔اب اِن وجوہات کو دیکھیں تو یہ واضح ہوتا ہے کہ تحریک انصاف اِس پوزیشن میں نہیں کہ وہ حکومت پر چیف جسٹس کی تقرری کو لے کر کوئی دباؤ ڈال سکے ۔البتہ اگر وکلا کوئی تحریک چلاتے ہیں اور ایک منظم تحریک سر اُٹھاتی ہے تو پھر تحریک انصاف اُس میں شامل ہوکر شاید مطلوبہ مقصد حاصل کرلے۔دوسری جانب نواز شریف بھی آئینی ترامیم کی منظوری کا مقصد پورا کرکے لندن یاترا پر جارہے ہیں ۔ نواز شریف کا بیرون ملک دوروں کا شیڈول بھی مرتب کرلیاگیا ہے۔نوازشریف 25 اکتوبر کو لاہور سے پانچ ملک کے دوروں کےلئے روانہ ہوں گے۔نوازشریف دبئی، امریکہ، لندن اور یورپ کےلئے روانہ ہوں گےوزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز کا نواز شریف کے ساتھ لندن اور یورپ کے دوروں کا بھی شیڈول طے ہو گیا ہے.اب نواز شریف ایسے وقت میں ملک سے باہر جارہے ہیں جب وہ آئینی ترامیم کا معرکہ سر کرچکے ہیں ۔بظاہر اب ایسی کوئی مشکل نہ اُنہیں لاحق ہے نہ اُن کی حکومت کو کوئی خطرہ ہے۔ لیکن ایسا محسوس ہوتا ہے کہ اُن کے دل میں بہت کچھ موجود ہے جس کا وہ اظہار کرنا چاہتے ہیں ۔لیکن اظہار کرتے کرتے رک جاتے ہیں ۔اُنہوں نے قومی اسمبلی میں اپنے دل کا حال اشعار کے ذریعے سنانے کی کوشش کی لیکن اب کیا بات اشعار سے آگے بڑھے گی کیا نواز شریف کا بیرون ملک جانے کا مقصد کچھ اور ہے ۔کیا وہ وہاں جاکر کوئی بڑا سیاسی دھماکہ کرنے والے ہیں ۔اِس کا جواب ہمیں چند دنوں میں مل جائے گا۔

مزیدخبریں