آرمی چیف کو توسیع دینے کے لئے جس مسلم لیگ ن نے ووٹ دیا میں اس میں نہیں تھیں۔۔ مریم نواز
Stay tuned with 24 News HD Android App
(24 نیوز) پاکستان مسلم لیگ (ن) کی نائب صدر مریم نواز نے کہا ہے کہ وہ آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کی مدت ملازمت میں توسیع کا ووٹ دینے والی مسلم لیگ ن میں نہیں تھیں۔
تفصیلات کے مطابق مسلم لیگ ن کی نائب صدر مریم نواز نے کمرہ عدالت میں غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ چئیرمین نیب کی توسیع کا باقاعدہ اعلان ہوا تو اپنا رد عمل دیں گے، حکومتی پالیسی ہے نیب سے اپوزیشن کا کردار نکال دیا جائے اور حکومتی وزرا کے بھائیوں کو ڈال دیا جائے، حکومت کا الیکٹرانک ووٹنگ کی بات کرنا دھاندلی کا ہی منصوبہ ہے، جس حکومت کی بنیاد ہی دھاندلی ہے اس کا شفافیت سے کیا تعلق ہے؟ ، حکومت کو چار سال بعد بھی دھاندلی کا سہارا لینا پڑ رہا ہے۔
صحافی کے سوال پر کہ پہلے جنرل باجوہ کو ایکسٹینشن دی گئی تھی ، اب چئیرمین نیب کو بھی دی جا رہی ہے کیا کہیں گی؟۔ اس کے جواب میں مریم نواز نے کہا کہ پہلے والی ایکسٹینشن کے گناہ میں شریک نہیں تھی۔
مریم نواز نے مزید کہا کہ آٹا،چینی،پٹرول، بجلی،گیس کی قیمتیں آسمان پر پہنچ گئیں ، عوام کو مہنگائی کے باعث بدترین پریشانی کا سامناہے، اپوزیشن کو عوام کے دکھ درد کیلئے آواز اٹھانی چاہیے اور عوام کے ساتھ کھڑے نظر آنا چاہیے، ن لیگ مہنگائی پرخاموش نہیں بلکہ آوازاٹھارہی ہے۔
نائب صدر ن لیگ نے کہا کہ عمران خان کے حصے میں بدترین شرمندگی آئی ہے، بیرون ملک سے وصول تحائف میں عمران خان کی جب اپنی چوری پکڑگئی تو آرام سےکہہ دیا کہ میں حساب نہیں دونگا، آپ کو جواب دینا پڑے گا یہ آپ کا ذاتی مال نہیں ہے، عمران خان کے قلعی کھل گئی، جب حکومت کی مدت ختم ہونے لگتی ہے تو بہت ساری چیزیں سامنے آئیں گی، یہ بہانہ نہیں چلے گا کہ جواب نہیں دوں گا، بلکہ ایک ایک پائی کا حساب دینا ہوگا، لوگوں کو چورکہتے کہتے اپناچوری کا مال چھپاکرپچھلی گلی سے نکلنےنہیں دینگے، عمران خان ملک کےسب سے بڑے سرٹیفائیڈ چورہیں۔
الیکشن اصلاحات سے متعلق سوال کے جواب میں مریم نواز کا کہنا تھا کہ انتخابی اصلاحات کو غیر مؤثر سمجھتی ہوں، جب تک دھاندلی کے سوراخ کو بند نہیں کیا جائے گا اور جو اپنے اختیارات سے تجاوز کرتے ہیں جب تک ان کے آگے دیوار نہیں بنائی جائے گی تب تک اصلاحات کا فائدہ نہیں۔
مریم نواز نے کہا کہ نوازشریف کی ویکسی نیشن سے متعلق خبر مضحکہ خیز ہے، ان کو لاہور میں کورونا ویکسینیشن لگنے پر انٹرنیشنل دباؤ آسکتا ہے، ان کی ویکسی نیشن کا اندراج حکومتی نظام پر سوالیہ نشان ہے۔
یہ بھی پڑھیں:ملک کے کن شہروں میں بارش ہو گی ۔۔محکمہ موسمیات نے اہم پیشگوئی کردی