(ویب ڈیسک)ماضی کی بھارتی فلموں کے مشہور اداکار پریم چوپڑہ نے زندگی کی 86 بہاریں دیکھ لیں۔ پریم چوپڑا کا نام ایک ایسے اداکار کے طور پر لیا جاتا ہے جس نے ولن کے کردار کو نیا انداز دیا ۔ انہوں نے اپنے 60سالہ فلمی کیریئر میں380 بھارتی فلموں میں کام کیا ۔ پریم چوپڑا کا مشہور ڈائیلاگ’’ میں وہ بلا ہوں جو شیشے سے پتھر کو توڑتا ہوں‘ انکے چاہنےوالوں کو آج بھی انکی یاد دلاتا ہے۔
تفصیلات کے مطابق پریم چوپڑا 23 ستمبر 1935 کو لاہور میں پیدا ہوئے۔ وہ اپنے چھ بہن بھائیوں میں تیسرے نمبر پر تھے ۔ تقسیم کے بعد ، ان کا خاندان شملہ چلا گیا ، جہاں انہوں نے اپنی ابتدائی تعلیم مکمل کی۔ اس کے بعد انہوں نے پنجاب یونیورسٹی سے گریجویشن مکمل کیا۔ اس دوران وہ کالج میں اداکاری بھی کرتے تھے۔ گریجویشن مکمل کرنے کے بعد پریم چوپڑا نے فیصلہ کیا کہ وہ بطور اداکار فلم انڈسٹری میں اپنی پہچان بنائیں گے۔ اگرچہ ان کے والد چاہتے تھے کہ وہ ڈاکٹر بنیں ، لیکن انہوں نے اپنے والد کو واضح طور پر بتایا کہ وہ اداکار بننا چاہتے ہیں۔ اپنے خواب کی تکمیل کے لیے وہ پچاس کی دہائی کے آخری برسوں میں ممبئی آئے، جہاں پریم چوپڑا کو کافی مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔ اس دوران انہیں ایک پنجابی فلم ’چودھری کرنل سنگھ‘ میں کام کرنے کا موقع ملا۔ 1960 میں ریلیز ہونے والی یہ باکس آفس پر سپر ہٹ ثابت ہوئی اور وہ ناظرین میں اپنی شناخت بنانے میں کسی حد تک کامیاب رہے۔ 1964 میں پریم چوپڑا کی اہم فلم ’وہ کون تھی ‘ریلیز ہوئی۔ پریم چوپڑا سنسنی خیز فلم میں ولن کے کردار میں نظر آئے۔ یہ فلم کامیاب رہی اور وہ کسی حد تک ہندی فلموں میں بطور ولن اپنی شناخت بنانے میں کامیاب ہوگئے۔
1965 میں پریم چوپڑا کو فلم ’شہید ‘ ’تیسری منزل‘ اور ’میرا سایہ‘ جیسی فلموں میں کام کرنے کا موقع ملا۔1967 میں پریم چوپڑا کو فلم ’اپکار‘ میں کام کرنے کا موقع ملا۔ ’ اپکار‘ کی کامیابی کے بعد پریم چوپڑا کو بڑے بجٹ کی فلموں میں کام ملا ، جن میں اراونڈ دی ورڈ ، جھک گیا آسمان ، ڈولی ، دو راستے ، پورب اور پشچم ، پریم پجاری ، کٹی پتنگ ، دو راستے ، ہرے راما ہرے کرشنا ، گورا اور کالا اور اپرادھ جیسی معروف فلمیں شامل تھیں۔ ان فلموں میں انہیں دیوانند ، راج کپور ، راجیش کھنہ اور راجندر کمار جیسے ستاروں کے ساتھ کام کرنے کا موقع ملا اور وہ کامیابی کی نئی بلندیوں پر پہنچ گئے۔
1973 میں ریلیز ہونے والی فلم بو بی پریم چوپڑا کے لئے ایک سنگ میل ثابت ہوئی۔ اس فلم میں وہ چھوٹے سے کردار میں نظر آئے لیکن اس فلم کا ڈائیلاگ ’پریم نام ہے میرا پریم چوپڑا‘ کافی مقبول ہوا۔ 1976 میں ریلیز ہونے والی فلم دو انجانے میں پریم چوپڑا کو بہترین اداکاری پرایوارڈ سے نوازا گیا۔1983 میں ریلیز ہونے والی اس فلم سوتن پریم چوپڑا کی اہم فلموں میں سے ایک تھی ۔ اس فلم میں ان کا مشہور ڈائیلاگ ، میں وہ بلا ہوں ، جوشیشے سے پتھر کو توڑتا ہوں، جو آج بھی ناظرین کی زبان پر ہے۔
یہ بھی پڑھیں: گھریلو تشدد اور جنسی حملوں کیخلاف عالمی مہم میں شرکت کی دعوت دیتی ہوں،ماہرہ خان