(24 نیوز)وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ اقتصادی بحران کا شکار 50 ممالک کو فوری انسانی، اقتصادی، مالیاتی تعاون فراہم کیا جائے،سیکرٹری جنرل کے دیرپا ترقیاتی اہداف کے حصول کیلئے معاشی مسائل کا شکار ممالک کو 500 ارب ڈالر فراہمی کی تجویز کا خیرمقدم کرتے ہوئے بلاول بھٹو نے کہاکہ اخلاقی دیوالیہ پن کے شکار عالمی مالیاتی نظام میں دیرپا اصلاحات کی جائیں، دیرپا اقتصادی ترقی کیلئے توانائی، ٹرانسپورٹ، ہاؤسنگ، صنعت، زراعت پر ایک ٹریلین ڈالر خرچ کیا جائے۔
تفصیلات کے مطابق اقوام متحدہ جنرل اسمبلی کے 77 ویں اجلاس میں وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری کی زیر صدارت جی 77 پلس چین کا 46واں وزارتی اجلاس ہوا، وزیر خارجہ نے عدم مساوات کے خاتمے، اصلاحات، بہتر پالیسی اور دیرپا اقتصادی ترقی و استحکام کیلئے تجاویزپیش کیں۔
وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ اقتصادی بحران کا شکار 50 ممالک کو فوری انسانی، اقتصادی، مالیاتی تعاون فراہم کیا جائے،وزیر خارجہ نے سیکرٹری جنرل کے دیرپا ترقیاتی اہداف کے حصول کیلئے معاشی مسائل کا شکار ممالک کو 500 ارب ڈالر فراہمی کی تجویز کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہاکہ اخلاقی دیوالیہ پن کے شکار عالمی مالیاتی نظام میں دیرپا اصلاحات کی جائیں، دیرپا اقتصادی ترقی کیلئے توانائی، ٹرانسپورٹ، ہاو¿سنگ، صنعت، زراعت پر ایک ٹریلین ڈالر خرچ کیا جائے۔
بلاول بھٹو زرداری نے کہاکہ اقوام متحدہ پالیسی بورڈ تشکیل دیکر ہر ملک میں اقوام متحدہ دفتر دیرپا بنیادی ڈھانچے پر سرمایہ کاری کو فروغ دے، ان کاکہناتھا کہ موسمیاتی تغیر سے نمٹنے کیلئے پیرس معاہدے، دیرپا ترقیاتی اہداف پر سخت عملدرآمد کرنا ہو گا،موسمیاتی تغیر ایجنڈے، سالانہ 100 ارب ڈالر فراہمی، نصف مطابقت پذیری کیلئے مختص کرنا ہو گا۔
وزیر خارجہ نے کہاکہ موسمیاتی تغیر کے نقصانات اور بربادی پر ترقی پذیر ممالک کو مالی وسائل فراہم کئے جائیں،دیرپا ترقیاتی اہداف، ترقی بذریعہ برآمدات کیلئے عالمی تجارتی نظام کی ازسرنو ڈھانچہ سازی کرنا ہو گی،بلاول بھٹو زرداری نے کہاکہ تجارت بارے حقوق املاک دانش، سرمایہ کاری امور معاہدات میں ترقی پذیر ممالک کو استثنیٰ دینا ہو گا،یکطرفہ تجارتی تحفظ اور پابندیاں عالمی تجارتی تنظیم سے مطابقت نہیں رکھتیں، ختم کی جائیں،ان کاکہناتھا کہ دیرپا ترقیاتی اہداف کی بنیاد پر بین الاقوامی ٹیکنالوجی معاہدہ کرنا ہو گا،ترقی پذیر دنیا کو بلاامتیاز ٹیکنالوجی، سائنسی تحقیق و ترقی رسائی دینا ہو گی،ڈیجیٹل تقسیم کے خاتمے کیلئے مساوی عالمی انفارمیشن ٹیکنالوجی حکمت عملی وضع کرنا ہو گی، عالمی سطح پر ڈیجیٹل تجارت سمیت منصفانہ محصولات نظام وضع کرنا ہو گا۔
وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے چینی صدر شی جن پنگ کے عالمی ترقیاتی اقدام کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہاکہ پاکستان چین کے اک سڑک، ایک رستہ منصوبے، سی پیک کی افغانستان تک وسعت کا حامی ہے،پاکستان، تاپی گیس پائپ لائن، توانائی منصوبے کاسا ایک ہزار، ٹرانس افغان ریلوے منصوبوں کی جلد تکمیل چاہتا ہے۔
انہوں نے کہاکہ پاکستان، بھارت تعلقات معمول پر آنے پر جنوبی، وسطی اور مغربی ایشیا کو باہم منسلک، ربط بڑھائیں گے،ان کاکہناتھا کہ پاکستان مشترکہ مقاصد کے حصول کیلئے دسمبر میں جی 77 پلس چین کے وزارتی اجلاس کی میزبانی کرے گا، بلاول بھٹو زرداری نے کہاکہ ہمارے ممالک کو کئی گنا بڑے چیلنجز کا سامنا ہے، ہمیں عدم مساوات اور غربت کو ختم کرنا ہے،تمام ممالک کو گھمبیر مسائل کے حل کیلئے باہمی تعاون، یکجہتی اور اتحاد کا مظاہرہ کرنا ہو گا۔