(24نیوز)پاکستان تحریک انصاف نے 29 ستمبر کو میانوالی میں جلسے کا اعلان کردیا۔
چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر علی خان کا میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہنا تھا کہ 29 ستمبر کو اتوار کے روز میانوالی میں جلسہ کریں گے، حکومت کی جانب سے ہمیں جلسوں کیلئے این او سی نہیں ملتا، این او سی ملے بھی تو اس میں ایسی شرائط رکھی جاتی ہیں کہ جلسہ نہ ہو۔
انہوں نے کہا کہ لاہور میں عوام نے صرف7 گھنٹے میں کامیاب جلسہ کرکے دکھایا، جلسہ والے دن پورا موٹروے بند تھا، میں خود 4 گھنٹے لاہور کی سڑکوں پر خوار ہوا، علی امین گنڈا پور 5 بجے لاہور پہنچ گئے تھے، پارٹی علی امین گنڈا پور کے ساتھ کھڑی ہے۔
بیرسٹر گوہر علی خان کا کہنا تھا کہ لاہور جلسے میں پولیس آئی ہمارے لوگ انہیں روکتے تو تصادم ہوتا، ہم نے کارکنان کو پر امن رہنے کی تلقین کی ، ہمیں ایک دوسرے کے گریباں سے ہاتھ پیچھے کرنا ہو گا، مقبول ترین پارٹی کو اسپیس نہیں دیں گے تو غیر سیاسی قوتوں کو فائدہ ہوگا۔
پی ٹی آئی چیئرمین نے کہا کہ کسی بھی ملک میں آزاد عدلیہ کا ہونا ضروری ہے، میں بار بار کہہ رہاں ہوں سختیاں کم کرنا ہوں گی، سختیاں کم ہوں گی تو معاملات آگے بڑھیں گے، بانی پی ٹی آئی کہتے ہیں میں خود کیلئے ریلیف نہیں چاہتا۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ حکومت غیر آئینی ترامیم لانا چاہتی ہے، اگر کوئی جج آپ کی مرضی کے فیصلے نہ دے تو اس کو تبدیل کردیا جائے گا؟ یہ 25کروڑ عوام کا پاکستان ہے، یہاں ججز آزاد ہونے چاہئیں، پاکستان میں مزید تجربات نہیں ہونے چاہئیں۔