(24نیوز)شعبہ طب میں خواتین کی اہمیت کے موضوع پرفاطمہ جناح میڈیکل یونیورسٹی لاہور میں بین الاقوامی سمینار کا انعقادکیاگیا جس میں بین الاقوامی ماہرامراض قلب وصدررائل کالج آف فزیشنزلندن ڈاکٹر سارہ کلارک اورڈاکٹرسیبسٹین الیگزینڈرنے بطورمہمان خصوصی شرکت کی۔
سیمینارمیں بین الاقوامی ماہرامراض قلب اورصدر رائل کالج آف فزیشنزلندن ڈاکٹر سارہ کلارک نے ڈاکٹر سیبسٹین الیگزینڈرکے ہمراہ بطور مہمان خصوصی شرکت کی،وائس چانسلر فاطمہ جناح میڈیکل یونیورسٹی پروفیسر ڈاکٹر خالد مسعود گوندل نے فیکلٹی کے ہمراہ مہمانوں کا استقبال کیا۔
سیمینارمیں ڈاکٹر اسد رحیم ریجنل ڈائریکٹر سی پی ایس پی ریجنل سنٹر برمنگھم يو کے،پروفیسر ثمینہ غزنوی پروفیسر آف میڈیسن اینڈ رہیوماٹالوجی و سابقہ صدر سوسائٹی آف رہیوماٹالوجی،ڈاکٹر اسماء احمد کنسلٹنٹ اینڈو کرائنالوجسٹ آغا خان یونیورسٹی ہسپتال کراچی ، ڈاکٹر آفتاب چوہدری اور ڈاکٹر جاوید کیانی نے بطور گیسٹ آف آنر شرکت کی۔
تقریب کا آغاز تلاوت کلام پاک اورقومی ترانے کےساتھ ہواجس کے بعد وائس چانسلر پروفیسر خالد مسعود گوندل نے خطبہ استقبالیہ میں معزز مہمانوں کو خوش آمدید کہا،اس موقع پرانہوں نے ایک مختصر پریزینٹیشن دی اور فاطمہ جناح میڈیکل یونیورسٹی کی حالیہ برسوں کی کامیابیوں پر روشنی ڈالی جن میں ہائیر ایجوکیشن کمیشن کی جانب سے پروفیسر کامران خالد خواجہ کو بہترین یونیورسٹی ٹیچرایوارڈ ملنا،فاطمہ جناح ایلومینائی ایسوسی ایشن کی سیلاب زدہ علاقوں میں بے مثال خدمات،یونیورسٹی رینکنگ میں نمایاں پوزیشن اور کورونا وبا کے دوران ٹیلی میڈیسن ڈیپارٹمنٹ کا قیام شامل ہیں جس کی وجہ سے ڈائریکٹر کوالٹی انہانسمنٹ سیل پروفیسر ڈاکٹر بلقیس شبیر کو صدارتی تمغہ برائے حسنِ کارکردگی سے نوازا گیا شامل ہیں۔
پروفیسرڈاکٹرخالدمسعودگوندل کا کہنا تھا کہ فاطمہ جناح میڈیکل یونیورسٹی کی کامیابیوں کا کریڈٹ فیکلٹی ممبران اور طلباء کو جاتا ہے۔
ڈاکٹر سارہ کلارک نے پروفیسر ڈاکٹر خالد مسعود گوندل اور ڈاکٹر اسد رحیم کا مدعو کرنے پر شکریہ ادا کیا،انہوں نے شعبہ طب میں خواتین کی اہمیت پرتفصیلی لیکچر دیتے ہوئے کہاکہ آپ وہ سب کرسکتے ہیں جوآپ کرنا چاہتے ہیں،اس لئے اپنی تخلیقی ذہانت کو بہتر بنائیں اور اپنے پیشہ ورانہ تعلقات استوار کریں،اس کے ساتھ ساتھ اپنے اندر خود اعتمادی اور لچک میں اضافہ کریں، ہمیشہ سوشل میڈیا کے اثر و رسوخ سے ہوشیار رہیں اوراسے آپ پر اثر اندازنہ ہونے دیں۔
ڈاکٹر اسماء احمد نے"پاکستان میں شعبہ میڈیسن میں خواتین کی اہمیت اورچیلنجز کی تلاش اور مواقع سے فائدہ اٹھانا"کے موضوع پرایک جامع لیکچر دیا،ڈاکٹر اسد رحیم نے شعبہ طب میں خواتین کی اہمیت پر مردانہ نقطہ نظر پیش کیا۔
ڈاکٹرسیبسٹین الیگزینڈرنے برطانیہ میں خواتین کی صحت کی دیکھ بھال کے حوالے سے لیکچر دیا،پروفیسر بلقیس شبیر نے خواتین کی پیشہ وارانہ ذمہ داریوں کے دوران اعتدال پر زور دیا۔
پروفیسر ثمینہ غزنوی نے اسلامی نقطہ نظر سے کام کی جگہ پرخواتین کے حقوق پرتفصیلی گفتگو کی۔
سوال و جواب کے سیشن کا بھی انعقادہوا،اِس موقع پر پرنسپل پروفیسر ڈاکٹر عبدالحمید،رجسٹرار پروفیسر محمد ندیم، ڈینز پروفیسر عائشہ ملک، پروفیسر بلقیس شبیر،پروفیسر عالیہ زاہد،پروفیسر نوید اکبر ہوتیانا،پروفیسر شمیلہ اعجاز منیر،تمام شعبوں کےسربراہان ، فیکلٹی ممبران، پوسٹ گریجویٹ اور انڈرگریجویٹ طلباء و طالبات کی کثیر تعداد نے شرکت کی۔
سیمینار کے اختتام پر وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر خالد مسعود گوندل نے بین الاقوامی ماہرامراض قلب وصدررائل کالج آف فزیشنزلندن پروفیسر ڈاکٹر سارہ کلارک کو شیلڈ اور یونیورسٹی ہسٹری بک پیش کی۔