(24 نیوز ) مخصوص نشستوں کے کیس پر سپریم کورٹ کے تفصیلی فیصلے پر ردعمل دیتے ہوئے وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ کا کہنا ہے کہ قانون سازی پارلیمان کا حق ہے ،تفصیلی فیصلے کے بعد نظر ثانی درخواست غیر موثر نہیں ہوئی ۔
وزیرقانون اعظم نذیر تارڑ نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ قانون واضح ہے،آزاد امیدوارکو3دن میں پارٹی میں شمولیت اختیارکرناہوتی ہے،عدالت نے نئی ترمیم پر کوئی رائے نہیں دی،الیکشن ایکٹ میں 2 بنیادی ترامیم کی گئیں،دونوں ترامیم قانون کی صورت میں موجود ہیں،قانون سازی پارلیمان کا حق ہے ،تفصیلی فیصلے کے بعد نظر ثانی درخواست غیر موثر نہیں ہوئی ،آزاد امیدوار کے سیاسی جماعت میں شمولیت کو واپس نہیں کیا جاسکتا ،ایک فیصلے کے تحت عدالتی فیصلے پر قانون سازی کو برتری حاصل رہے گی ،تحریک انصاف پشاور ہائی کورٹ اور سپریم کورٹ میں فریق نہیں تھی ۔
اعظم نذیر تارڑ نے مزید کہا کہ جن ارکان قومی اسمبلی کے متعلق فیصلہ ہوا انہٰں بلا کر سنا نہیں گیا ،میرے لیے سپریم کورٹ کے تفصیلی فیصلے میں نئی چیزیں ہیں،ہمیں پڑھایا گیا کہ عدالت میں سب ججز برابر ہیں ،عدالت میں بیٹھے ججز میں کوئی سینیئر نہیں ہوتا ،ماضی قریب میں انہی جج صاحبان نے سخت اختلافی نوٹ لکھے،عدالتوں اور بینچز کے بارے میں بھی اختلافی نوٹ لکھے گئے،تفصیلی فیصلے کے باوجود ایک سوال اور آئینی مسلہ ہے ، معاملہ قانون کے مطابق حل ہونا ہے،سپریم کورٹ نے خود کہا کہ الیکشن کمیشن کے اپنے اختیارات ہیں ۔