ججز کمیٹی کی بحالی تک اجلاس میں شرکت نہیں کر سکتا،جسٹس منصور علی کا کمیٹی کو خط
Stay tuned with 24 News HD Android App
(امانت گشکوری)پریکٹس اینڈ پروسیجر ایکٹ ترمیمی آرڈیننس پر جسٹس منصور علی شاہ کا کمیٹی کو خط سامنے آ گیا،جسٹس منصور علی شاہ نے آرڈیننس کے تحت قائم کمیٹی میں شمولیت سے انکار کر دیا۔
جسٹس منصور علی شاہ نے خط میں کہا ہے کہ پریکٹس اینڈ پروسیجر ایکٹ کی تشکیل کا فیصلہ فل کورٹ کا تھا،پریکٹس اینڈ پروسیجر ایکٹ میں رد و بدل یا تو فل کورٹ بنچ یا فل کورٹ اجلاس کے ذریعے ممکن ہے،پہلے والی ججز کمیٹی کی بحالی تک اجلاس میں شرکت نہیں کر سکتا۔جسٹس منصور علی شاہ نے کہاکہ جلد بازی میں پریکٹس اینڈ پروسیجر آرڈیننس لایا گیا،میرے خط کو اجلاس کے منٹس کا حصہ بنایا جائے۔
جسٹس منصور علی شاہ نے ترمیمی آرڈیننس اور ججز کمیٹی کی تشکیل پر سوالات اٹھا دیئے،خط کے متن میں مزید کہا گیاہے کہ ترمیمی آرڈیننس کے نفاذ کے چند گھنٹوں کے اندر ہی یہ آرڈیننس نوٹیفائی کیا گیا،کمیٹی کو دوبارہ تشکیل دیا گیا ہے اور اس بارے میں کوئی وجہ نہیں بتائی گئی،نہیں بتایا گیا کہ کیوں دوسرے سینئر ترین جج جسٹس منیب اختر کو کمیٹی کی تشکیل سے ہٹا دیا گیا۔
جسٹس منصور علی شاہ نے کہاکہ آرڈیننس آنے کے بعد بھی سابقہ کمیٹی کام جاری رکھ سکتی تھی،آرڈیننس کمیٹی کی تشکیل نو کو لازمی قرار نہیں دیتا،آرڈیننس پر فل کورٹ میٹنگ بھی بلائی جا سکتی ہے۔
خط میں کہا گیا ہے کہ جسٹس منیب اختر کو کمیٹی سے ہٹانے کی وجوہات بھی نہیں بتائی گئیں،اپنی مرضی کا ممبر کمیٹی میں شامل کیا گیا جو غیر جمہوری رویہ اور ون مین شو ہے۔
یہ بھی پڑھیں:مخصوص نشستوں سے متعلق سپریم کورٹ کا تفصیلی فیصلہ،حکومتی موقف بھی سامنے آ گیا