(24نیوز)کورونا کی وبا نے شدت اختیار کر لی۔لاہوشہر کے تمام8 سرکاری اسپتالوں کے وینٹی لیٹرز بھر گئے ۔
تفصیلات کے مطابق میو اسپتال کے 84 وینٹی لیٹر پر 84 تشویشناک مریض زیرعلاج ہیں۔ سروسز اسپتال میں کورونا کے مختص 32 وینٹی لیٹرز پر بھی مریض موجود ۔گورنمنٹ نواز شریف اسپتال یکی گیٹ کو دئے گئے 10 وینٹی لیٹرز بھی فل ہوگئے۔
پی کے ایل کے لئے مختص کئے گئے 8 وینٹی لیٹرز بھی بھر گئے ۔کوٹ خواجہ سعید اسپتال میں مختص کئے گئے تینوں وینٹی لیٹرز پر مریض موجود ہیں۔جنرل اسپتال میں 30 وینٹی لیٹرز پر 29 مریضوں کا علاج کیا جا رہا ہے۔جناح اسپتال کے 50 وینٹی لیٹرز پر 36 مریض زیر علاج ہیں ۔اسی طرح گنگارام اسپتال کے 20 وینٹی لیٹرز پر 13 خواتین کو علاج فراہم کیا جا رہا ہے ۔ مجموعی طور پر تمام سرکاری اسپتالوں میں سوا کروڑ کی آبادی والے شہر میں صرف 22 وینٹی لیٹرز خالی ہیں۔وبا کے بڑھنے کی وجہ سے درجنوں تشویشناک مریض وینٹی لیٹرز کے منتظر ہیں جبکہ محکمہ صحت اسپتالوں کو مزید وینٹی لیٹرز دینے میں ناکام ہے۔
ادھر اسلام آباد میں پولی کلینک ہسپتال نے کورونا مریضوں کے دباو¿ کے باعث طے شدہ آپریشن بند کرد یئے۔ترجمان پولی کلینک ہسپتال کے مطابق ہسپتال میں صرف ایمرجنسی سرجریز جاری رہیں گی اور طے شدہ سرجریز غیر معینہ مدت تک ملتوی کی گئی ہیں۔ترجمان نے بتایا کہ کورونا کی تیسری لہر شدید ہے اور کورونا کے مریضوں کا شدید دباؤ ہے، کورونا کے مریضوں کےلئے آکسیجن سپلائی کو برقرار رکھنے کے لیے طے شدہ سرجریز معطل کی گئی ہیں۔ترجمان کے مطابق س وقت بھی ہسپتال میں کورونا کے لیے مختص وینٹی لیٹرز فل ہو چکے ہیں اور کورونا کے 37 میں سے 27 آکسیجن بیڈز پر کورونا مریض ہیں ،ہسپتال میں آکسیجن کے استعمال میں 3 گنا اضافہ ہو گیا ہے۔ترجمان پولی کلینک نے مزید بتایا کہ ہسپتال میں او پی ڈی کا ٹائم بھی کم کر دیا گیا ہے جسے صبح 8 سے دن 2 بجے کے بجائے صبح 8 سے صبح 11 کر دیا گیا ہے۔ترجمان کے مطابق ہسپتال میں 46 ہیلتھ کیئر ورکرز کورونا کا شکار ہیں جن میں 2 ڈاکٹرز، 17 نرسز اور 27 پیرا میڈیکس شامل ہیں۔
دریں اثنا اسلام آباد کے سب سے بڑے ہسپتال پاکستان انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز (پمز) میں کورونا وارڈز میں مریضوں کی گنجائش ختم ہوگئی۔پمز انتظامیہ نے ہاتھ کھڑے کرتے ہوئے وزراتِ نیشنل ہیلتھ سروسز کو متبادل انتظامات کرنے کی درخواست کےلئے خط لکھ دیا۔پمز ہسپتال کے جوائنٹ ایگزیکٹیو ڈائریکٹر نے ڈین کو خط لکھ کر کہا ہے کہ کورونا کیسز میں اضافے کے بعد اسپتال پر دباﺅ بڑھ گیا ہے۔خط میں کہا گیا کہ پمز میں کورونا مریضوں کو داخل کرنے کی گنجائش ختم ہو چکی ہے اور متعدد مریض اس وقت ایمرجنسی روم میں آکسیجن پر ہیں۔خط میں درخواست کی گئی کہ اس ضمن میں وزارتِ نیشنل ہیلتھ سے رابطہ کیا جائے اور اس معاملے سے اسے آگاہ کیا جائے تاکہ وزارت اسلام آباد کے دیگر طبی مراکز میں سہولتوں اور استعدادِ کار کو بڑھائے اور کورونا کے مریضوں کو وہاں علاج مہیا کیا جاسکے۔
یہ بھی پڑھیں۔تشویشناک خبر۔۔ پاکستان میں بھی آکسیجن کی قلت کا خدشہ
کورونا شدت اختیار کر گیا۔۔وینٹی لیٹرز فل۔۔معمول کے آپریشن ملتوی
Apr 24, 2021 | 19:00:PM