حکمرانوں میں احساس نام کی کوئی چیز نہیں ۔۔سراج الحق

Apr 24, 2021 | 22:32:PM

 (24نیوز)امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا ہے کہ مہنگائی اور بے روزگاری قوم کے لیے سب سے بڑی آزمائش بن چکی، حکمرانوں میں احساس نام کی کوئی چیز نہیں، مافیاز کو جیلوں میں بھیجنے کی بجائے ان کی ڈھکے چھپے سرپرستی کی جا رہی ہے۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے بونیر میں جماعت اسلامی کے کارکنوں سے سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔انہوں نے کہا کہ حکمران کھوکھلے نعرے لگانا بند کریں،رمضان کے مہینے میں بھی لوگ لمبی قطاروں میں گھنٹوں کھڑے ہو کر راشن خریدتے ہیں،عوام کی قوت خرید مکمل طور پر جواب دے چکی ہے،بے روزگاری نے گھر گھر ڈیرے ڈالے ہوئے ہیں،سرکاری اور پرائیویٹ سیکٹرز جابز نہیں،مارکیٹیں بند پڑی ہیں، کورونا کے ساتھ ساتھ حکومت کی معاشی پالیسیاں بھی ملک کے لیے تباہ کن ثابت ہو رہی ہیں ۔
سراج الحق نے کہا حکمرانوں نے حالات سے نمٹنے کی بجائے آنکھیں بند کر رکھی ہیں۔ سابق اور موجودہ حکومتوں نے عوام کو غربت اور بھوک کے سوا کچھ نہیں دیا۔ پی ٹی آئی نے قوم کی مشکلات میں مزید اضافہ کیا اور ملک کو تباہی کے دہانے پر لاکھڑا کر دیا ہے۔ مشکل حالات سے جان چھڑانے کے لیے عوام کو بھرپور جدوجہد کرنا ہو گی۔ لوگ نااہل حکمرانوں کا بائیکاٹ کریں اور اپنی نمائندگی کے لیے ان لوگوں کو آگے لائیں جو اللہ کا خوف رکھتے ہوں۔ رمضان کے مہینے میں ملک میں اسلامی انقلاب برپا کرنے کی جدوجہد کو دوگنا کرنے کی ضرورت ہے۔ 
انہوں نے کہا حکمران بتائیں کہ انہوں نے اس دورانیے میں عوام کی فلاح کے لیے کیا اقدامات اٹھائے؟ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں نظام بدلنے کی ضرورت ہے۔ اداروں میں بنیادی ریفارمز لانا ہوں گی۔ تعلیم اور صحت کے سیکٹرز تباہ ہو چکے ہیں۔ سکولوں میں اساتذہ کی تعداد پوری نہیں۔ انفراسٹرکچر کے مسائل ہیں۔ ہسپتالوں میں مریض خوار ہوتے ہیں۔ ہزاروں لوگوں کے لیے ایک ڈاکٹر تک میسر نہیں۔ تھانہ اور پٹوار کلچر نے ملک کا ستیاناس کر دیا ہے۔سراج الحق نے کہا کہ پاکستان میں اللہ کا دیا گیا نظام نافذ ہو گا تو بہتری آئے گی۔ زکوٰة اور صدقات کے کلچر کو عام کرنے کی ضرورت ہے،لوگ اپنے ہمسایوں کا خیال رکھیں۔ جماعت اسلامی اور اس کی برادر تنظیمات محدود وسائل کے باوجود معاشرہ میں موجودہ کمزور طبقات کی بھرپور مدد کر رہی ہے۔ ہم چاہتے ہیں کہ لوگوں کو اللہ اور اس کے رسول کی جانب بلایا جائے اور معاشرہ میں حقیقی تبدیلی رونما کی جائے۔ پاکستان تب تک آگے نہیں بڑھے گا اور لوگوں کے مسائل اور پریشانیاں دور نہیں ہوں گی جب تک قرآن و سنت کا نظام نافذ نہیں ہو جاتا ہے۔ جماعت اسلامی اس نظام کے نفاذ کے لیے تگ و دو کر رہی ہے۔
 یہ بھی پڑھیں۔عتیقہ اوڈھو کاوزیراعظم عمران خان سے ایسا مطالبہ کہ طلباءدعائیں دینگے

مزیدخبریں