آئین شکنوں کیخلاف کارروائی ہو گی۔ احسن اقبال
عمران نشے میں دھت ڈرائیور کی طرح اپنی سیاست کی گاڑی کبھی آئین کبھی اداروں سے ٹکرا رہے ہیں
Stay tuned with 24 News HD Android App
(24نیوز) وفاقی وزیر منصوبہ بندی و ترقی احسن اقبال نے کہا ہے کہ عمران خان جس غیر ذمہ داری کا مظاہرہ کر رہے ہیں اس سے اپنے لئے واپسی کے دروازے بند نہیں کر رہے بلکہ انہیںتالے لگا رہے ہیں،سکیورٹی ایجنسیز کاسرٹیفکیٹ ہے کہ پاکستان میں رجیم چینج کے لئے کوئی بیرونی سازش نہیں ہوئی جس کے بعد یہ بحث ہی فضول ہو جاتی ہے ،آپ کا ”رونا وائرس “لوگوں کو گمراہ نہیں کر سکتا، قوم نے چار سال آپ کو بھگتا ہے ۔
لاہور میں پارٹی کے مرکزی سیکرٹریٹ میں ہنگامی پریس کانفرنس کرتے ہوئے احسن اقبال نے کہا کہ حکومت کے خلاف جب تحریک عدم اعتماد پیش ہوئی تو عمران خان نے پوری قوم کے سامنے ہاتھ اٹھا کر کہا تھاکہ میں اللہ تعالیٰ سے دعا کرتا تھاکہ یہ میر ے خلاف تحریک عدم اعتماد پیش کریں ، جب تحریک عدم اعتماد پیش ہوئی تو انہوں نے کہا کہ اب یہ میر ے نشانے پر آ گئے ہیں ، میر ے جال میں پھنس گئے ہیں اور میں ایک گیند سے تین وکٹیں گرا دوں گا ۔ حقیقت یہ ہے کہ جب تحریک اعتماد کامیاب ہونے کے قریب پہنچی او رانہیں یہ پتہ لگا کہ وہ تین وکٹیں لینے کی بجائے خود اپنی سٹمپ کھونے والے ہیں تو انہوںنے یکا یک پینترا بدلا اور تحریک عدم اعتماد کو ایک بین الاقوامی سازش قرا ردیدیا۔میں سمجھتا ہوں پاکستان کا کوئی سیاستدان آج تک اقتدار کھونے کے بعد اس قدر بچگانہ حرکتوںکا مرتکب نہیں ہوا جتنی بچگانہ حرکتیں عمران خان او ران کا ٹولہ کر رہا ہے اور پوری دنیا کے سامنے پاکستان کو ایک تماشہ بنایا ہوا ہے ۔انہوں نے کہا کہ ایک شخص جو سابق وزیر اعظم رہا ہو وہ اپنے ملک کے خلاف اس کے مفادات کے خلاف اس کی خارجہ پالیسی کے خلاف اس قدر بے رحم او رغیر ذمہ دار ہو کر کھیل سکتا ہے یہ کسی کی سوچ بھی نہیں تھی، صرف اپنی سیاست کو بچانے اور اناءکی تسکین کے لئے اسے یہ لحاظ نہیں کہ پاکستان کا آئین کیا ہے ، ادارے کیا ہیں ، پاکستان کی خود مختاری یا ریاست پاکستان کے کلیدی مفادات کیا ہےں ، عمران خان نشے میں دھت ڈرائیور کی طرح اپنی سیاست کی گاڑی کبھی آئین سے کبھی قومی اداروں کبھی پاکستان کے کلیدی مفادات ٹکرا رہا ہے ، یہ کبھی خارجہ پالیسی کو نشانے پر لیتے ہیں داخلی سلامتی اور استحکام کو نشانے پر لیتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ نیشنل سکیورٹی کمیٹی جس نے دو دفعہ واضح کر دیا کہ پاکستانی سفیر کے مراسلے میں کسی قسم کی بیرونی سازش جس کا تعلق رجیم چینج سے ہو اس کا کوئی ذکر موجود نہیں او رپاکستان کی ٹاپ انٹیلی جنس ایجنسیز کی تصدیق ہے کہ پاکستان کی رجیم چینج میں کوئی سازش نہیں ہوئی ،پاکستان کے قومی اداروں کی قیادت کی وضاحت کے بعد اس چیز کو دفن ہو جانا چاہئے تھا۔ لیکن عمران خان اپنی ناکام سیاست کو زندہ رکھنے کے لئے مسلسل پاکستان کے مفادات سے کھیل رہا ہے ۔ میں یہ بات کئی دفعہ کہہ چکا ہوں پاکستان نے اگر خود مختاری کو بچانا ہے پاکستان نے دنیا کے سامنے مضبوط ملک بننا ہے تو اس کی پہلی شرط مضبوط معیشت ہے اور مضبوط معیشت تب ہو گی جب پاکستان دنیا کی معیشت کے ساتھ جڑے گا ، پاکستان دنیا کی معیشت سے کٹ کر مضبوط معیشت نہیں بن سکتا ہمیں براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری چاہئے ، اپنی مصنوعات کےلئے بین الاقوامی منڈیاں چاہئیںہم نے پاکستان کو نہ کیوبا بناناہے نہ شمالی کوریا ۔ ہم نے پاکستان کوملائیشیا ،ترکی ،ساﺅتھ کوریا اورچین کی طرز کے اوپر ترقی دینی ہے ،اس کی معیشت کومضبوط کرنا ہے پاکستان کی معیشت کےلئے چار مضبوط خارجی ستون ہے جس کے ذریعے پاکستان مستقبل میں ترقی کر سکتا ہے ،پہلا ستون چین ہے جس کی سرمایہ کاری کے بغیر جس کے تعاون کے بغیر ہم معاشی طور پر تیز رفتار ترقی نہیں کر سکتے ،چین نے سی پیک کا منصوبہ دیا عمران حکومت نے اس منصوبے کو تار تا رکر کے رکھ دیا ،ہمارے دور میںتین سالوں میں 29ارب ڈالر کے منصوبے میٹرائلز ہوئے لیکن ان کے پونے چار سالوں میں ایک ڈالر کا نیا منصوبہ نہیں آیا ،چین پربیہود ہ قسم کے کرپشن کے الزامات لگائے گئے چین کو یہ کہہ کر ناراض کیا گیا کہ اس نے ہمیں مہنگے قرضے دئیے جس سے تعلقات میں سرد مہری پیدا کر دی ۔ پاکستان کا دوسر ا ستون یورپی یونین ہے جہاں پر پاکستان تارکین وطن بستے ہیں ،اس نے جی ایس پی پلس دے رکھا ہے یہی عمران نیازی جب فرانسیسی سفیر کو نکالنے کی بات تھی جب نبی کریم کی حرمت اورناموس کا سوال تھا تو قوم کو بھاشن دے رہا تھا ہمارے قومی مفادات میں نہیں کہ ہم یورپی یونین سے تعلقات خراب کریں او رجب اپنی سیاست کی باری آئی تو ایک دم یورپی یونین سے تعلقات کو چھکا لگا دیا او رجلسے میں للکارے مارنا شروع کر دئیے او رمولا جٹ کی سیاست شروع کر دی ، تیسرا ستو ن معاشی میدان میں امریکا ہے جو ہماری مصنوعات اور برآمدات کی بہت بڑی منڈی ہے او ردنیا کی سب سے بڑی تجارتی منڈی ہے جس کو چین بھی ناراض نہیں کرتا ،امریکاو ر چین کے سرد جنگ کا ماحول ہو تب بھی چین کے صدر نے امریکا کے حوالے سے کبھی غیر ذمہ دارانہ بیان نہیں دیا ، ہمیںامریکہ کی تجارتی منڈیوں تک بھی جانا ہے ہم نے امریکا سے ٹیکنالوجی بھی لینی ہے ، ہمارا چوتھا ستو ن ہمارے خلیجی ممالک ہیں جن کاہمیں ہمیشہ تعاون حاصل رہا ہے ،یہ ممالک پچیس سے تیس لاکھ پاکستانیوں کاگھر ہے، سعودی عرب جیسا ملک ہمیشہ پاکستان کے ساتھ مشکل وقت میں کھڑا ہوا ہے ،اس نے خلیجی ممالک سے تعلقات میں بھی ستیا ناس کر دیا ہے ۔انہوں نے کہاکہ جب ان ملکوں کے سربراہوں کے تحفے بازاروں میں بیچے جائیں گے جنہوں نے آپ کو اپنا بھائی بنا کر ایسے تحفے دئیے ہوں جو ایک اپنے لئے لیا ہو او ردوسرا بھائی کے لئے لیا ہواور جب انہیں یہ پتہ چلے کہ بھائی صاحب نے آپ کا دیا ہوا تحفہ مارکیٹ میں بیچ دیا ہے تو ان پر کیا گزرے گی اس سے پاکستان کا کیا امیج رہ گیا ہے ۔ آج عمران نیازی کہتا ہے میر اتحفہ میری مرضی ، وہ تحفے مملکت پاکستان کو ملے تھے ،بائیس کروڑ عوام کی امانت تھے ایسے تحفے نسل در نسل خاندان رکھتے ہیں کہ کسی ملک نے انہیں عزت سے نوازا تھا لیکن عمران خان نے قوم کی عزت کو بازار میں فروخت کر دیا ، اس نے معاشی مفاد کو زد ماری ہے یہ کسی ملک دشمن کے ایجنڈے پر چل رہا ہے ، پاکستان کو ہر دوست اور ہر اس طاقت جو پاکستان کی ترقی کے لئے ضروری ہے اس سے لڑا دو اور پاکستان کو مزید تنہا کر دو ،ملک میں انتشار پیدا کر دو، آئینی انارکی پید اکر دو، سیاسی معاشی انارکی پیدا کر دو ۔ انہوں نے کہا کہ جب حکومت کے خلاف تحریک پیش ہوئی تو ڈپٹی سپیکر سے آئین شکنی کرائی او رپھر انہیںگلیمرائز کیا کہ یہ بڑا بہادر آدمی ہے اس نے آئین توڑا ہے ،آپ جلسوں میں سپیکر اور ڈپٹی سپیکر کو ہیرو کے طو رپر پیش کرتے ہیں جنہوں نے آئین توڑا ہے انہیں ہیرو بناتے یں وہ ہیرو نہیں وہ آئین شکن اور پاکستان کے آئین کے مجرم ہے ان کے خلاف آئین شکنی پر کارروائی ہو گی ۔ ہم کسی کو اجازت نہیں دیں گے ،ہم نے حلف اٹھا رکھا ہے اور عمران نیازی صاحب آپ نے بھی پاکستان کے آئین کی حفاظت کا حلف اٹھایا تھا ،یہ بچوں کا کھیل نہیں ، پاکستان ایٹمی طاقت ہے ، یہ ریاست ہے ،اس کا کوئی نظام ہے ،آپ اس کو بنانا ریپبلک بنانا چاہتے ہیں آپ کو ایسا نہیں کرنے دیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ جب پاکستان کی سپریم کورٹ آئین شکنی کو کالعدم قرار دیتی ہے تو آپ کی توپوں کا رخ عدالتوں کی طرف ہو جاتا ہے ،جلسوں میں کھڑے ہو کر کہتے ہیںرات کے بارہ بجے کیوں عدالت لگی،آپ نے ملک میں آئین توڑا تھا تو کیا عدالت بارہ بجے نہ لگتی ، اگر عدالت نہ لگتی تو وہ بھی آئین کی شکنی کی مرتکب ہوتی ،سپریم کورٹ کے ججز نے آئین کے گارڈین ہونے کا حلف اٹھا رکھا ہے ، سپریم کورٹ نے اپنی ڈیوٹی ادا کی کیونکہ اس کی ڈیوٹی ہے وہ آئین شکنی دیکھے تو نوٹس لے اور آئین شکنی کو کالعدم قرار دے ۔ آپ نے اداروں کے خلاف زہر گھولا ہے ،اب آپ کو الیکشن کمیشن سے خوف آرہا ہے کیونکہ فارن فنڈنگ کا فیصلہ آنے والا ہے ،آپ کے دل میں چور ہے آپ کو پتہ ہے کہ آپ نے کروڑوں اربوں روپے بیرون ملک پاکستانیوں کے غبن کئے ہوئے ہیں آپ کو پتہ ہے کہ آپ نے ممنوعہ ذرائع سے پاکستان دشمن ذرائع سے فنڈنگ حاصل کی ہوئی ہے ،سکروٹنی کمیٹی میں آپ کی چوری پکڑی جا چکی ہے تو آپ کو خوف ہے کہ فیصلہ آگیا تواس سے پہلے الیکشن کمیشن کو متنازعہ کرنا شروع کر دو او رفائر کھول دو ،آپ کی یہ حکمت عملی ہے جہاں سے خلاف فیصلے آنے کی توقع ہو ان کے خلاف فائر کھول دو ،سوشل میڈیا کے ٹرولز ڈال دو اتنا ڈراﺅکہ وہ خلاف فیصلہ نہ دیں ،پاکستان کے ادرے ٹرول سے نہیں ڈرتے وہ آئین کو جوابدہ ہیں، انہوں نے وہ فیصلہ کرنا ہے جو پاکستان کا آئین و قانون کہتا ہے ۔ انہوںنے کہا کہ پنجاب کے اندر جو کھیل بنایا ہوا ہے ،پاکستان کا سب سے بڑا صوبہ جس سے آپ کی پتہ نہیں کیا دشمنی ہے ۔آپ نے گزشتہ عام انتخابات میں مینڈیٹ چوی کیا اور پتہ نہیںبزدار کی صورت میں پنجاب سے کس چیز کا بدلہ لیا،پنجاب اسمبلی کے اندر غنڈوں کے ذریعے جو کیا گیا اس سے پاکستان کی پوری دنیا میںجگ ہنسائی ہوئی ، پرویز الٰہی کے خاندان کا ایک ماضی ہے لیکن سب نے دیکھا کہ گیلری سے اپنے غنڈوں اور بدمعاشوں کو اندر لا رہے ہیں جنہوں نے ڈپٹی سپیکر اور ارکان اسمبلی کو زدو کوب کیا۔حمزہ شہباز پنجاب کے وزیر اعلیٰ منتخب ہو گئے ہیں توصدر اور گورنر نے تماشہ بنایا ہوا ہے ،وہ لوگ جوآئینی عہدوں پر بیٹھے ہوئے ہیں آپ انہیں اپنا جیسا چھوٹا کر رہے ہیں ،ان عہدوں کی حیثیت پرسمجھوتہ کر رہے ہیں ،آئین شکنی کے مرتکب ہو رہے ہیں ،پنجاب میں تین ہفتے سے بد ترین انتظامی بحران پیدا کیا ہوا ہے ، پنجاب بغیر کسی قیاد ت کے ہے ،آپ کی ہٹ دھرمی انا پرستی آئین شکنی پاکستان کے آئین کوآپریشنل ہونے میں رکاوٹ بنی ہوئی ہے ، آئین شکنی میں جو جو کردار ملوث ہےںقانون حرکت کرے گا۔ انہوں نے کہا کہ اب وقت آ گیا ہے کہ پاکستان کو رونا وائرس سے پاک کریں، کرونا وائرس نے تو اس ملک کو نقصان پہنچانا لیکن رونا وائرس بھی ہر جگہ موجود ہے ،ہر جگہ رو رو کر قوم کو ہلکان اور تباہ کرنا چاہتے ہیں، رونا وائرس اب پاکستان کا راستہ نہیں روک سکتا ، پاکستان آگے بڑھے گا ، ہم آپ کی تباہ کاریوں کو سمیٹ رہے ہیں اور ملک کو ،معیشت کو اورنظام کو دوبارہ مستحکم کریں گے۔آپ نے سی پیک کو تباہ کیا ، 9صنعتی زونز 2020ءتک تیار ہونے تھے جس میں40ارب ڈالر کی نجی سرمایہ کاری آنی تھی لیکن پہلا صنعتی زون 2024میں مکمل ہو گا ، پانچ صنعتی زونز میں کام ہی شروع نہیں ہو ، آپ کی نالائقی اورنا اہلی کی سزا پاکستان پا رہا ہے ۔آپ قوم کے ہیرو بننا چاہتے ہیں ،28مئی 1998ءکے بعد پاکستان کو ایسی چھتری مل گئی ہے کہ کوئی بھی پاکستان کی خود مختاری پر میلی نگاہ نہیں ڈال سکتا ، پاکستان کی خود مختاری کے دفاع کو آپ جیسے نالائق او رنا اہل کی ضرورت نہیں ، پاکستان کے دفاع اورخود مختاری کونواز شریف جیسا بہادر لیڈر 28مئی 1998کو نا قابل تسخیر بنا گیا تھا، اب کوئی طاقت میلی نگاہ سے نظر ڈال سکتی ۔ عمران نیازی جیسے نالائق او رنا اہل کے ہاتھوںپاکستان کا مطلب کیا لا الہ اللہ کانعرہ محفوظ نہیں ،یہ نعرہ 22کروڑ عوام کے دلوں کے اندر گونجتا ہے ۔آپ نسیم حجازی کے ناول کا ہیروبن کر اپنی ناکام سیاست کو زندہ نہیں کر سکتے ،آپ دن بدن ثابت کر رہے ہیں کہ آپ اس ریاست کے نظام کےلئے نا اہل ہیں ، ریاست کے نظام میں نشے میں دھت ڈرائیور کے طو رتباہی کے ایجنٹ ہیں ،آپ جس غیر ذمہ داری کا مظاہرہ کر رہے ہیں آپ واپسی کے دروازے بند نہیں کر رہے بلکہ انہیں تالے لگا رہے ہیں ۔انہوں نے کہاکہ توشہ خانہ کا تحفہ قابل عزت تحفہ ہوتا ہے اگر اس کی ادائیگی کر کے آپ اسے اپنے ذاتی استعمال میں لاتے ہیںاس کی قانون بھی اجازت دیتا ہے لیکن آج تک 75سال میں یہ مثال نہیں ہے کہ سربراہ مملک نے ان تحفوں کا جمعہ یا اتوار بازار لگایا ہو خ، یہ کم ظرفی کا مظاہرہ ہے ، پاکستان قوم کی بے عزتی ہے ، تھرڈ کلاس ہی شخص ہو سکتا ہے جو غیر ملکی سربراہان کے دئیے ہوئے تحفوںکو بازاروں میں بیچتا ہے ، یہ قوم کا تحفہ اور قوم کی مرضی ہے ۔احسن اقبال نے کہا کہ مداخلت اور سازس کا فرق یہ ہے کہ جب ہم بھارت میں مسلمانوں کے اوپر مظام پر بیان جاری کرتے ہیں تو بھارت اسے اپنے اندونی معاملات میںمداخلت قرار دیتا ہے ،کسی خارجہ پالیسی پر اختلاف ہوتا ہے ،بھارت کے کشمیر کے اقدام پر احتجاج کرتے ہیں توبھارت اسے اپنے معاملات میں مداخلت قرار دیتا ہے ،پاکسان میں انسانی حقوق کے معاملے بین الاقوامی رپورٹ آتی ہے تو ہم اسے مداخلت قرار دیتے ہیں۔ سازش یہ ہوتی ہے کہ ایسا عمل کریں جس سے اس ملک کے اندر تحریب کاری کی گئی ہو ،اس ملک کے اندر تختہ الٹانے کے لئے کوئی آپریشن یاکوئی کارروائی کریں ، جب کسی ملک کے اندر امن کے خلاف نظام کے خلاف سازش ہو گی، امن اورمعیشت کو خراب کرنے کے لئے بالواسطہ حملہ کریں تو یہ سازش ہوتی ہے ، مراسلے میں تحریک عدم اعتماد کا ذکر تک نہیں ہے ۔انہوں نے کہا کہ اس ملک کو ٹھیک کرنے کے لئے پاکستان سپیڈ شہباز شریف کی قیادت میں ہم نے سمت اختیا رکی ہے ،اس کا انداز کر لیں کہ روز کی نیند چار گھنٹے چل رہی ہے ، ہم پوری کوشش کر رہے ہیں ملک کے مسائل کوقابو میں لایا جائے ۔انہوں نے کہا کہ تھوڑے وقت کے بعد ضرور عوام کو ریلیف ملے گا، ابھی ہم نے پاکستان کی معیشت کا ڈیمرج بند کرنا ہے ۔انہوںنے کہا کہ عمران صاحب کہتے ہیں ہمارے پاس وسائل پیدا ہوئے تھے ہم نے تب پٹرولیم کی قیمتوں پر سبسڈی دی اگر ایسا تو ہمیں آتے ہی اپریل کے لئے 60ارب روپے سبسڈی کی مد میں کیوں دینا پڑے ، ہمیں تو وہ وسائل نظرنہیں آئے ، اگر اس تناسب سے سبسڈی دی جاتی رہی تو یہ سال میں 700ارب روپے سے اوپر جا چلی جائے گی اور ملک کا سارا خرچہ ساڑھے 500ارب ہے ۔جب عمران خان نے قیمتیں کم کی تھیں تو شاہد خاقان عباسی نے پریس کانفرنس کر کے کہا تھاکہ یہ بغیر وسائل کے قیمت کم کر رہے ہیں،خسارے کو پورا کرنے کے لئے وسائل نہیں ہیں، یہ سستی شہرت کے لئے قیمت کم رہے ہیں،اگر پاکستان کی پسلی ہوتی توسو بسم اللہ ،یہ غیر ذمہ داری اس لئے کر گئے کہ اپنی واہ واہ کراناچاہتے تھے لیکن اس کا خمیازہ قوم کو بھگتنا پڑے گا۔ انہوں نے کہا کہ آئی ایم ایف کے ساتھ پچھلی حکومت جومعاہدہ کر کے گئی تھی وہ واپس نہیں ہو سکتا لیکن اس کے اندر رہتے ہوئے ہماری کوشش ہو گی کہ جتنی ان سے رعایت حاصل کر سکیں گے وہ ضرور حاصل کرنے کی کوشش کریں گے۔انہوں نے کہا کہ عمران خان کہتے ہیں جس نے غلطی کی ہے وہ سدھارے ، وہ بتائیں وہ کس سے مخاطب ہیں ،کس نے غلطی کی ہے ،کپتان بڑ ابہادر ہے اس نے امریکا کو للکا ر اہے پھر اس معاملے میںکیوں ابہام اختیا رکیا۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان کے اسلام آباد آنے سے کوئی خطرہ نہیں ، انہیں دومکام ہی آتے ہیں ایک چندہ مانگنا اور دوسرا سڑکیں ناپنا ، ہم نے دو ہزار کلو میٹر کی موٹر ویز اور دیگر شاہراہیں بنائی ہیں لانگ مارچ کریں دھرنے دیں کیونکہ یہ پہلے بھی یہی کام کرتے تھے۔انہوں نے کہا کہ ہم عمران نیازی کو بتانا چاہتے ہیں کہ آپ کے خلاف کوئی جھوٹا کیس نہیں بنے گا ،سچے کیس بنیں گے ،کسی قسم کی انتقامی کارروائی نہیں ہو گی ،آپ نے جو لوٹ مار کی ہے جس کرپشن کا ثبوت موجود ہے اس پر آپ کو ضرور جواب دینا پڑے گا۔خوابوں پر کسی کو گرفتا رنہیں کرےں گے بلکہ ثبوتوں پر گرفتار کیا جائے گا، جس کے خلاف بھی ثبوت ملے گاکہ اس نے پاکستان کے مفاد کے خلاف جیبیں بھری ہیں ،مافیا زکے ساتھ مل کر ملک کو لوٹا ہے ان کے خلاف قانون ضرور حرکت میں آئے گا۔
یہ بھی پڑھیں۔قومی سلامتی کمیٹی کے اعلامیے میں مداخلت کا لفظ نہیں۔ فواد چودھری نے اعتراف کرلیا