(نیوز ایجنسی)سابق وزیراعظم اور تحریک انصاف کے چیئر مین عمران خان نے اپنے خلاف تحریک عدم اعتماد کو واپس کرانے کےلئے ہر ممکن کوشش کی۔ہرطرف سے مایوسی کے بعد انہوں نے اہم شخصیت کے ذریعے پیپلز پارٹی کو حکومت میں شمولیت کی دعوت دی تھی مگر پیپلز پارٹی نے انکار کر دیا تھا ۔
تفصیلات کے مطابق ایک نجی ٹی وی چینل نے دعویٰ کیا کہ عمران خان نے 27مارچ سے قبل تحریک عدم اعتماد پر ووٹنگ رکوانے کےلئے ملک کے معروف بزنس ٹائیکون کے ذریعے آصف علی زرداری سے رابطہ کیا تھا اور انہیں یہ پیغام بھجوایا تھاکہ پیپلز پارٹی ووٹنگ کا حصہ نہ بنے تو مستقبل میں ہم ملکر چل سکتے ہیں مگر آصف علی زر داری نے اس شخصیت کو صاف انکار کر دیا تھا اور کہا تھاکہ اب معاملات بہت آگے جا چکے ہیں، ہم پیچھے نہیں ہٹ سکتے ۔
دریں اثنا مسلم لیگ (ق) کے ایک اہم رہنما نے تحریک عدم اعتماد پیش ہونے کے بعد جب مسلم لیگ (ن) کی طرف سے چودھری پرویز الٰہی کو وزار ت اعلیٰ پنجاب دینے کے مذاکرات ہورہے تھے تو صحافیوں سے ایک ملاقات کے موقع پر اس بزنس مین سے متعلق پوچھنے پر بتایاتھاکہ ہم نے تو انہیں مشورہ دیا ہے کہ وہ تحریک عدم اعتماد کے اس عمل سے خود کو الگ رکھیں کیونکہ ان کے نہ صرف عمران خان بلکہ آصف علی زر داری اور شریف فیملی سے بھی قریبی تعلقات ہیں ۔دریں اثناءسابق وزیر اطلاعات ونشریات فواد چودھری نے بزنس ٹائیکون کے ذریعے آصف علی زر داری سے عمران خان کے رابطوں کی تردید کر دی ہے اورکہا ہے کہ کچھ لوگ بلا وجہ غلط خبریں پھیلا رہے ہیں ۔
یہ بھی پڑھیں۔ آئین شکنوں کیخلاف کارروائی ہو گی۔ احسن اقبال
اقتدار بچانے کیلئے عمران خان کیا کچھ کرتے رہے۔زرداری کو بڑی پیشکش کی
Apr 24, 2022 | 19:40:PM