(24 نیوز)بین الاقوامی مالیاتی ادارے(آئی ایم ایف) نے پاکستان کیلئے قرض پروگرام کو ایک سال کی توسیع پر رضامندی ظاہرکردی۔ پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان معاملات پر بات چیت جاری ہے، پاکستان آئی ایم ایف سے تکنیکی سطح پر بات چیت آئندہ ہفتے شروع کرےگا۔
ذرائع کے مطابق آئی ایم ایف نے مطالبہ کیاکہ پاکستان اپنی حالیہ دی گئی سبسڈیز جلد سے جلد واپس لے اور دسمبر میں طے پائے ٹارگٹ میں تبدیلی کے اعداد کا جائزہ لیا جائے، آئی ایم ایف کے مطابق پاکستان دسمبر میں طے شدہ ٹارگٹ سے کم سے کم انحراف کرے، اس کےساتھ آئی ایم ایف بجٹ کےلئے مجموعی حکمت عملی پر اتفاق چاہتا ہے۔
ذرائع کے مطابق آئی ایم ایف کا توسیع شدہ پروگرام ستمبر میں ختم ہو رہا ہے، آئی ایم ایف سٹاف سطح پر مذاکرات مکمل کرنے کےلئے وسط مئی میں مشن پاکستان بھیجے گا، پاکستان نے آئی ایم ایف کا توسیع شدہ پروگرام ایک سال بڑھانے کی درخواست کی ہے اور آئی ایم ایف پروگرام کو ایک سال کیلئے توسیع دینے پر رضامند ہوگیا ہے۔ذرائع کے مطابق آئی ایم ایف سے مذاکرات میں اتفاق ہوا ہے کہ سابقہ حکومت کی فیول، تیل اور بجلی پر سبسڈی واپس لی جائے گی، مشن آنے سے پہلے تیل اور بجلی کی قیمتوں میں اضافہ کیا جائےگا، ساتویں ریویوپراتفاق ہونے کے بعدآئی ایم ایف بورڈ کو بھجوایا جائے گا، جس کے بعد آئی ایم ایف بورڈ پاکستان کواگلی قسط کی منظوری دے گا۔
خیال رہے کہ پاکستان کے ساتھ آئی ایم ایف اور ورلڈبینک کی سالانہ میٹنگ واشنگٹن میں ہو رہی ہے جس میں وفاقی وزیرخزانہ مفتاح اسماعیل پاکستان کی نمائندگی کر رہے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: مریم نواز کے بعد نوازشریف کا نام بھی ای سی ایل سے خارج