بھارت ۔۔دسویں جماعت کی کتاب سے فیض احمد فیض کی نظم نکال دی گئی

Apr 24, 2022 | 22:13:PM
بھارت۔نصاب۔فیض۔نظم۔کارٹون۔شاعر۔دسویں
کیپشن: فیض احمد فیض
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

 (نیوز ایجنسی)بھارت میں سینٹرل بورڈ آف سیکنڈری ایجوکیشن (سی بی ایس ای)نے ایک اور تنازع کو جنم دے دیا، دسویں جماعت کی درسی کتاب سے فیض احمد فیض کی نظم نکال دی گئی۔
 بھارتی میڈیا کے مطابق سینٹرل بورڈ کی جانب سے درسی کتاب کےلئے نیا نصاب جاری کردیا گیا، جس میں پہلے نصاب میں موجود برصغیر کے نامور شاعر فیض احمد فیض  کے اشعار موجود تھے۔

مذکورہ کتاب میں فیض کے اشعار کو اردو سے انگریزی میں ترجمہ کیا گیا تھا جو ”مذہب، کمیونزم اور سیاست ،کمیونزم، سیکولر اسٹیٹ“کے سیکشن میں موجود تھے۔اس کتاب کے مواد میں دو پوسٹرز اور سیاسی کارٹون بھی موجود تھے تاہم سوشل سائنس کے کورس سے اس مواد کو ہٹادیا گیا۔ فیض کے جن اشعار کو ہٹایا گیا ہے ان میں سے ایک حصہ یہ ہے،”چشم نم جان شوریدہ کافی نہیں،تہمت عشق پوشیدہ کافی نہیں،آج بازار میں پا بہ جولاﺅں چلو،دست افشاں چلو مست و رقصاﺅں چلو ،اس کے شعر کے بارے میں ایک ویب پورٹل کا کہنا تھاکہ یہ اس وقت کا ہے جب فیض احمد فیض کو لاہور میں جیل سے ایک دندان ساز کے پاس تانگے میں لے کر جایا جارہا تھا، جبکہ وہ اس وقت ہتھکڑیوں میں جکڑے ہوئے تھے۔ فیض احمد فیض کے اشعار کا دوسرا حصہ یہ ہے”ہم کہ ٹھہرے اجنبی اتنی مداراتوں کے بعد،پھر بنیں گے آشنا کتنی ملاقاتوں کے بعد،کب نظر میں آئے گی بے داغ سبزے کی بہار،خون کے دھبے دھلیں گے کتنی برساتوں کے بعد اسی ویب پورٹل کا ان اشعار سے متعلق کہنا تھا کہ فیض نے ان اشعار پر مشتمل نظم اس وقت لکھی جب وہ 1974 سے ڈھاکا سے وطن واپس آرہے تھے۔
 یہ بھی پڑھیں۔عمران خان کی اسلام آباد کیلئے کال۔ شیخ رشید نے بڑا اعلان کر دیا