وزیراعلیٰ سندھ کے وزیراعظم سے گلے شکوے،شہباز شریف کا سندھ کو 150بسیں دینے کا اعلان

سمجھتا ہوں اب سندھ کے مسائل ترجیحی بنیادوں پر حل ہوں گے۔وزیراعظم بڑے مسائل جلد حل کرنے کی بھرپورصلاحیت رکھتے ہیں۔مراد علی شاہ

Apr 24, 2024 | 14:46:PM

( عاجز جمالی)وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے وزیراعظم شہباز شریف کے سامنے وفاق کی جانب سے سندھ کو نظر انداز کرنے کا شکوہ کردیا۔وزیراعظم  نے بریفنگ ملنے کے بعد  300 بسوں کے پول میں 150 بسیں سندھ کو دینے  کا اعلان کردیا۔

وزیراعظم شہباز شریف کی زیر صدارت وزیراعلیٰ ہاؤس میں اجلاس ہوا جس میں وزیراعلیٰ اور صوبائی کابینہ کے ارکان سمیت وفاقی وزیر احسن اقبال، خالد مقبول، مصدق ملک، جام کمال اور عطااللہ تارڑ نے شرکت کی جب کہ اس موقع پر وزیراعلیٰ سندھ نے شہباز شریف کو وزیراعظم منتخب ہونے پر مبارکباد دی۔

دوران اجلاس وزیراعلیٰ نے کہا کہ وزیراعظم کی کابینہ میں بھی سندھ کی نمائندگی زیادہ ہے،  وزیر خزانہ محمد اورنگزیب، جام کمال اور قیصر شیخ کراچی میں رہتے ہیں، خالد مقبول تو کراچی کے ہی ہیں، سمجھتا ہوں اب سندھ کے مسائل ترجیحی بنیادوں پر حل ہوں گے۔مراد علی شاہ کا کہنا تھا کہ وزیراعظم بڑے مسائل جلد حل کرنے کی بھرپورصلاحیت رکھتے ہیں۔

وزیراعلیٰ سندھ نے وزیراعظم کو بریفنگ میں بتایا کہ 2022 کے سیلاب نے تباہی پھیلائی تھی، سیلاب کی تباہ کاریوں کے بعد تعمیر نو کا مرحلہ شروع ہوا اور اتفاق ہوا تھا 70فیصد فنڈ ڈونر ایجنسیز فراہم کریں گی، 30فیصد فنڈنگ وفاقی اور سندھ حکومت مہیا کریں گی، ڈونر ایجنسیز نے 557.79 ارب روپے دیے، سیلاب متاثرین کے گھروں کی تعمیر 50 کروڑ ڈالر کا پراجیکٹ ہے، اسکولوں کی تعمیر کا پراجیکٹ 11ہزار917ملین روپے کا ہے۔

مراد علی شاہ نے وزیراعظم کے سامنے شکوہ کیا کہ سندھ حکومت نے 25 ارب روپے جاری کیے، وفاق نے فنڈ نہیں دیے جب کہ گزشتہ 4 سال نئی اسکیمز میں وفاق نے سندھ کو نظر انداز کیا،وزیراعلیٰ سندھ  نے پریزنٹیشن  کی مدد سے وزیراعظم  کو مالی مسائل  سے آگاہ کیا۔

وزیراعلیٰ سند ھ نے کہا کہ 24-2023  میں وفاقی حکومت  نے سندھ کو 1078.198 بلین روپے دینے تھے،وفاقی حکومت  نے سندھ حکومت کو 28 بلین روپے  کم دیئے،وفاقی حکومت  نے 1050.167 بلین دیئے ،24-2023 میں سندھ کا شیئراپریل تک  1092.419 بلین روپے بنتا  ہے،ابھی تک سندھ کو 1009.559 بلین روپے  موصول ہوئے ہیں جس میں 82.857 بلین روپے  کم ہیں ،وزیراعظم  نے وفاقی وزیر خزانہ  کو سندھ کے وزیراعلیٰ  سے بات کرکے مالی مسائل حل کرنے کی ہدایت کی۔

ضرورپڑھیں:وزیراعظم شہباز شریف ایک روزہ دورے پر کراچی پہنچ گئے، مزار قائد پر حاضری

 وزیراعلیٰ سندھ  کا کہنا تھا کہ ایف بی آر نےسندھ کے 31.977 بلین روپے ان پٹ  ٹیکس  ایڈ جسٹمنٹ  کی مد میں 2022 میں ایٹ سورس  کاٹ لیے تھے،وفاقی حکومت  نے ایف بی آر  کو ہدایت دی کہ ایس آر بی  سے بیٹھ کر مفاہمت کریں لیکن ایف بی آر  ابھی تک مکمل   تصفیہ نہیں کرپائی،وزیراعظم نے ایف بی آر  کو ہدایت  دی کہ وہ سندھ حکومت  کے ساتھ فوری ری کنسائل  کریں،ایف بی آر  نے 2016 میں سندھ ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن  کے اکائونٹ  سے ویتھ ہولڈنگ  کی مد میں 5.427 بلین روپے کاٹ لیے،سندھ حکومت یہ کیس ایف بی آر  سے جیت گئی ،کیس جیتنے کے  باوجود بھی صرف 1بلین روپیہ واپس ملا۔

وزیر اعلیٰ سندھ کی جانب سے ایف بی آر کے لئے ویلتھ ٹیکس وصول نہ کرنے کی دھمکی

وزیر اعلیٰ سندھ کی جانب سے ایف بی آر کے لیئے ویلتھ ٹیکس وصول نہ کرنے کی دھمکی دی گئی ،مراد علی شاہ کا کہنا تھا کہ ایف بی آر سندھ حکومت  کو 4 بلین روپے نہ دے لیکن اب سندھ حکومت ایف بی آر  کی ویتھ ہولڈنگ  ٹیکس کلکٹ نہیں کرے گی،اس پر وزیراعظم  نے ایف بی آر  چیئرمین کو سندھ کے ساتھ فوری مسئلہ  حل کرنے کی ہدایت دی،وزیراعظم نے کہا کہ سندھ حکومت  ویتھ ہولڈنگ ٹیکس  کی کلکشن بند نہ کرے سندھ کا مسئلہ حل کرتے ہیں۔

وزیراعلیٰ سندھ بولے کہ سندھ میں 142467 ملین روپے  کے پی پی پی موڈ کے 5 پراجیکٹس تیزی سے چل رہے ہیں،پی پی پی موڈ  کے تحت 10 پراجیکٹس 62412 ملین روپے  کی لاگت سے مکمل ہو  گئے ہیں،10 پراجیکٹس   جن کی  مالیت 267000 بلین روپے ہے، ابھی شروع  ہو رہے ہیں،وزیراعظم  نے سندھ کو پی پی پی پراجیکٹ پر اس کی کارکردگی کو زبردست    انداز سے سراہا،پی پی پی پراجیکٹ  کی شروعات سندھ  نے کامیابی  سے کی ہے،وزیراعظم  نے وزیراعلیٰ  سندھ سید مراد علی شاہ  کو سراہنے کے لیے  اجلاس میں تالیاں بجوائیں،وزیر اعظم  نے سندھ کے کراچی میں ٹرانسپورٹس  کی تعریف کی ،وزیر ٹرانسپورٹ  شرجیل میمن  کے اسرار  پر وزیراعظم  نے 300 بسوں کے پول میں 150 بسیں دینے  کا اعلان کردیا۔وزیراعلی ٰ سندھ اور وزیر ٹرانسپورٹ  شرجیل میمن نے وزیراعظم  کا شکریہ ادا کی۔

وزیراعظم شہبازشریف نے صوبائی کابینہ کے اجلاس میں گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہمیں مل کر پاکستان کے مسائل حل کرنے ہوں گے، پاکستان کا سب سے بڑا مسئلہ معاشی استحکام کا ہے،  معاشی استحکام کیلئےوفاق اور صوبوں کو قریبی تعلق بناناپڑےگا، وزیراعلیٰ سندھ سے قریبی تعلق بن چکا ہے، وفاقی اور صوبائی وزراء آپس میں تعلقات قائم رکھیں،ملکی ترقی کیلئے بڑے فیصلے کرنے پڑیں گے، دیگرممالک کےوفود بھی جلد پاکستان کا دورہ کریں گے۔

وزیراعظم کا کہنا تھا کہ  ایک دوسرےکاساتھ دینےسےترقی کی گاڑی آگےبڑھےگی،وزیراعلیٰ سندھ اور میں مل کر بھائیوں کی طرح کام کریں گے،مرادعلی شاہ نے کہا کہ وزیراعظم بننے پر سندھ کے لوگوں کی طرف سے آپ کو مبارکباد پیش کرتا ہوں۔

مزیدخبریں