کے پی اسمبلی میں افغانستان کیساتھ مذاکرات، مہاجرین کی واپسی کی 2 قراردادیں منظور

Apr 24, 2025 | 19:36:PM
کے پی اسمبلی میں افغانستان کیساتھ مذاکرات، مہاجرین کی واپسی کی 2 قراردادیں منظور
کیپشن: تصویر، فائل
سورس: Google
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(ملک رحمان )خیبرپختونخوا اسمبلی کے اجلاس میں رائٹ ٹو انفارمیشن ایکٹ ترمیمی بل اور افغانستان کے ساتھ مذاکرات اور افغان مہاجرین وطن واپسی سے متعلق دوقراردادیں متفقہ طور پر منظور کر لی گئیں، زیرالتوا مقدمات اور ججوں کی تعداد سے متعلق رپورٹ جمع کرائی گئی۔

خیبرپختونخوا اسمبلی کے اجلاس میں خیبرپختونخوا رائٹ ٹو انفارمیشن ایکٹ 2013 میں مزید ترمیم کا بل منظور کر لیا گیا، جس کے تحت انفارمیشن کمیشن سے متعلق معاملات کو سول کورٹ کے دائرہ اختیار سے استثنیٰ دے دیا گیا ہے۔

اسمبلی اجلاس میں منظور کردہ ترمیم کے تحت سول کورٹ کو انفارمیشن کمیشن کی طرف سے اُٹھائے گئے معاملات کی سماعت کا اختیار نہیں ہوگا، معلومات نہ ملنے پر متاثرہ شخص ہائی کورٹ سے 45 دن کے اندر رجوع کا کرسکے گا۔

خیبرپختونخوا اسمبلی میں افغانستان کے ساتھ مذاکرات اور افغان مہاجرین وطن واپسی سے متعلق دو قراردادیں متفقہ طور پر منظور کرلی گئیں،دونوں قراردادیں حکومتی رکن اسمبلی میاں شرافت نے پیش کیں، پہلی قرارداد میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ خیبر پختونخوا حکومت کو افغانستان سے مذاکرات کا اختیار دیا جائے۔

دوسری قرارداد میں کہا گیا کہ وفاق افغان مہاجرین کی وطن واپسی کی مدت میں مناسب توسیع کرے اور افغان مہاجرین کو راضاکارانہ طور واپسی کے لیے مزید وقت دے۔ قراداد میں مزید کہا گیا ہے کہ خیبر پختونخوا کئی دہائیوں سے دہشت گردی کا شکار ہے، جس سے دونوں ممالک کے عوام میں نفرت پھیلی ہے۔

علاوہ ازیں خیبرپختونخوا اسمبلی میں ہائی کورٹ کے زیر التوا مقدمات اور ججوں کی تعداد سے متعلق رپورٹ جمع کرادی گئی، رپورٹ وزیرقانون آفتاب عالم نے جمع کرائی۔رپورٹ کے مطابق صوبے میں نومبر 2024 تک زیر التواء مقدمات کی تعداد 37 ہزار 926 ہے، سب سے زیادہ، 15 ہزار 189 مقدمات پشاور بینچ میں زیرالتوا ہیں۔

ہائی کورٹ ایبٹ آباد بینچ میں 8 ہزار 27، بنوں میں 4 ہزار 426، اور مینگورہ بینچ میں 7 ہزار 517 مقدمات زیرالتوا ہیں۔رپورٹ میں بتایا گیا کہ ہائی کورٹ چترال بینچ میں 471 اور ڈی آئی خان بینچ میں زیر التوا مقدمات کی تعداد 2 ہزار 296 ہے۔

 رپورٹ میں ججوں کی تعداد کے حوالے سے بتایا گیا کہ دو ججوں کی سپریم کورٹ میں پروموشن کے بعد پشاور ہائی کورٹ میں ججوں کی تعداد 21 ہے۔وزیر قانون آفتاب عالم نے کہا کہ پشاور ہائی کورٹ میں مزید 9 ججوں کی کمی ہے، انہوں نے کہا کہ مزید ججوں کی تقرری سیاسی بنیادوں پر ہوگی جبکہ ایسا نہیں ہونا چاہیے۔

کے پی اسمبلی میں مائنز اینڈ منرلز بل پر مشاورتی اجلاس ہوا جس میں سابق بیوروکریٹس پر مشتمل تھنک ٹینک نے مائنز اینڈ منرلز ایکٹ کا تفصیلی جائزہ لیا۔ذرائع کے مطابق اجلاس میں سابق چیف سیکرٹری شہزاد ارباب اور سابق سیکرٹری بلدیات حفظ اللہ خان نے شرکت کی جبکہ وزیر اعلیٰ کے سابق مشیر حمایت اللہ خان بھی مشاورتی اجلاس میں شریک ہوئے۔

تھنک ٹینک نے مائنز اینڈ منرلز ایکٹ 2025 کی بجائے 2017 کے ایکٹ میں ترامیم کی تجویز دے دی جبکہ سابق بیوروکریٹس نے اراکین اسمبلی کو بل پر بریفنگ بھی دی اور سابق بیوروکریٹس نے بل کی بعض شقوں سے اختلاف کیا۔ذرائع کے مطابق سابق بیوروکریٹس کی بریفنگ کے بعد بل سلیکٹ کمیٹی کو بھجوائے جانے کا امکان ہے۔

یہ بھی پڑھیں :پی ایس ایل 10: محمد رضوان اور کولن منرو پر بھاری جرمانہ