(24 نیوز)سپریم کورٹ میں سابق صدر آصف علی زرداری کی درخواست ضمانت پر سماعت ہوئی ،عدالت نے سابق صدرکی عبوری ضمانت میں 21 ستمبر تک توسیع کردی۔
تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ نے نیو یارک پراپرٹی کیس میں سابق صدر آصف علی زرداری کی عبوری ضمانت میں توسیع کردی۔ نیب پراسیکیوٹر نے عدالت میں جواب جمع کروایا کہ آصف علی زرداری کے اس وقت تک وارنٹس جاری نہیں ہوئے،آصف زرداری نے سوالنامے کا ایک عمومی سا جواب جمع کرایا ہے، کسی اگلی سٹیج پر ضروری ہوا تو وارنٹس جاری بھی ہو سکتے ہیں۔
جسٹس عامر فاروق نے نیب پراسیکیوٹر سے کہا کہ آپ عدالت میں بیان دیکر باہر جاتے ہیں اور پھر گرفتار کر لیتے ہیں۔
چیف جسٹس اظہر من اللہ نے کہا کہ آپ پہلے تسلی تو کر لیں آپ نے گرفتار کرنا ہے یا نہیں۔
دوسری جانب آصف علی زرداری کے وکیل فاروق نائیک کا کہنا تھا کہ ہم میرٹ پر نہیں طبی بنیادوں پر ضمانت مانگ رہے ہیں،چیئرمین نیب کسی وقت بھی وارنٹ کا اختیار استعمال کر دیتے ہیں۔
عدالت کا کہنا تھا کہ نیب کو ابھی مہلت دے رہے ہیں واضح جواب دے کہ گرفتار کرنا ہے یا نہیں، عدالت
نے آصف زرداری کی آج حاضری سے استثنی کی درخواست منظور کرلی۔
واضح رہے کہ نیب نے سابق صدر آصف علی زرداری کو ایک سوال نامے کے ساتھ ایک نوٹس بھیجا تھا تاکہ وہ نیو یارک میں اپنے قیمتی اپارٹمنٹ سے متعلق معلومات اور دستاویزات مہیا کرسکیں ۔
اس نوٹس میں کہا گیا ہے کہ ابتدائی تفتیش سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ سابق صدر اور پی پی پی پی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری اپارٹمنٹ کے مالک ہیں ، تاہم ، “یہ جائیداد آپ کے پاکستان میں ہونے والے انکشافات سے نہیں ملتی”۔
اس کے علاوہ ، مذکورہ پراپرٹی کے حصول کے لئے آپ کی طرف سے پاکستان سے کسی بھی طرح کی قانونی ترسیل نہیں کی گئی ۔ اس کے پیش نظر ، آپ سے گزارش ہے کہ امریکہ کے شہر نیو یارک میں واقع اپارٹمنٹ سے متعلق معاون معلومات / دستاویزات کے ساتھ منسلک سوالنامے کے ساتھ تفصیلی جوابات بھی فراہم کریں۔
یہ بھی پڑھیں: سلمان خان کی ائیرپورٹ پر تلاشی۔۔ سیکیورٹی اہلکار مشکل میں پھنس گیا