کوویڈ کے مریضوں کے لئے ہوم آئسولیشن کے دوران عام دیکھ بھال کے رہنما اصول
Stay tuned with 24 News HD Android App
(24 نیوز) ہوم آئسولیشن کرنے والے مریض اور ان کے خاندان کے افراد کی صحت اور حفاظت کو یقینی بنانے کیلئے چنداہم اصولوں پر عمل کرنا لازمی ہے۔
ڈاکٹر اور طبی ماہرین اکثر ایسے افراد کو جن کو کورونا وائرس کی شدید علامات کا سامنا نہ ہو ہسپتال کی بجائے گھروں میں محصور رہنے یعنی ہوم آئسولیشن کا مشورہ دیتے ہیں۔ اس طرح سرکاری اور نجی ہسپتالوں پر مریضوں کا بوجھ حد سے تجاوز نہیں کرتا اور صحتی اہلکار شدید بیمار افراد کی بہتر دیکھ بھال کر پاتے ہیں۔
تاہم ہوم ، گھر آئسولیشن کا مطلب صرف مریض کو گھر تک محدود رکھنا نہیں ہے بلکہ مریض اور اس کے خاندان کے افراد کی صحت اور حفاظت کو یقینی بنانے کے لئے چند اہم اصولوں پر عمل کرنا لازمی ہے۔
یہاں یہ بات بھی یاد رہے کہ سنگین علامات ظاہر ہونے کا خدشہ ایسے افراد کو زیادہ لاحق ہوتا ہے جن کی عمر یا تو 65 سال سے زائد ہو یا ان کو پہلے سے صحتی مسائل، جیسے کہ ذیابیطس کا سامنا ہو۔
ہوم آئسولیشن کے دوران عام دیکھ بھال کے رہنما اصول
ڈاکٹر کے مشورے کے مطابق مریض کی خوراک ، ادویات اور دیگر اہم سپلیمنٹس پر سختی سے نظر رکھنا ضروری ہے۔ کوویڈ میں مبتلا شخص کو دن بھر وقفے وقفے سے پانی پیتے رہنا چاہیے اور صحت بحال ہونے تک مکمل آرام کرنا چاہیے کیونکہ آرام سے قوت مدافعت کو مضبوط بنانے میں مدد ملتی ہے۔
ہوم آئسولیشن ایس۔او۔پیز
چونکہ کورونا وائرس بہت تیزی سے ایک سے دوسرے شخص میں منتقل ہوسکتا ہے، اس لیے مریضوں کا ایک ہی گھر میں رہنے والے دوسرے افراد کے ساتھ رابطہ محدود رکھنا انتہائی اہم ہے۔
اگر کمرے علیحدہ کرنا ممکن نہ ہو تو ، کورونا وائرس کے مریض اور گھر کے دیگر تمام افراد کو ہر وقت ماسک پہننا چاہیے اور ایک دوسرے سے کم از کم 6 فٹ کا سماجی فاصلہ برقرار رکھنا چاہیے۔ کھڑکیوں اور دروازوں کو ہر ممکن حد تک کھلا رکھا جانا چاہیے تاکہ گھر کو دن بھر ہوادار رکھا جا سکے۔
ہوم آئسولیشن کے دوران دیکھ بھال کرنے والے کے لئے ایس۔او۔پیز
اگر ممکن ہو تو ، صرف ایک ہی شخص کو مریض کی دیکھ بھال کے لیے مختص کرنا چاہیے۔ پہلے بیان کردہ دیگر تمام پروٹوکولز کے علاوہ ، دیکھ بھال کرنے والے کو خاص طور پر مریض کے پاس جانے کے بعد 20 سیکنڈ تک صابن اور پانی سے ہاتھ دھونے چاہیے اور دروازے کے ہینڈل اور بجلی کے سوئچ سمیت دیگر ہائی ٹچ سطحوں کو باقاعدگی سے صاف کرنا چاہیے۔
اگر ممکن ہو تو ، دیکھ بھال کرنے والے کو مریض کی عیادت کرتے وقت ایپرن پہننا چاہیے اور اس تہبند کو باقاعدہ وقفوں کے بعد دھونا چاہیے۔
یہ بھی اہم ہے کہ دیکھ بھال کرنے والا ، مریض کا درجہ حرارت باقاعدگی سے لیتا رہے اور سانس لینے میں دشواری جیسی سنگین علامات پر کڑی نظر رکھے۔ اگر مریض میں شدید علامات ظاہر ہونے لگیں تو فوری طبی امداد طلب کرنے میں تاخیر نہیں کرنی چاہیے۔
ہوم آئسولیشن کب ختم کر دینی چاہیے؟
کوویڈ 19 کے مریضوں کو طبی ماہرین بیماری کے آغاز کے بعد کم از کم 10-14 دن تک ہوم آئسولیشن میں رہنے کی تاکید کرتے ہیں۔ تاہم ، اگر 14 دن کی مدت کے بعد بھی علامات کم نہ ہوں تو مریض اور اسکے گھر والوں کو تب تک گھر تک محدود رہنا چاہیے جب تک تمام علامات ختم نہ ہو جائیں یا جب تک کہ کوئی طبی پیشہ ور مشورہ نہ دے۔
کورونا وائرس کے وبائی مرض کے دوران محفوظ رہنے کے طریقوں کے بارے میں آگاہی حاصل کرنے کے لیے "کوویڈ فری پاکستان" کی مہم کو فیس بک، ٹویٹر، انسٹاگرام، یوٹیوب اور ٹک ٹاک پر فالو کریں۔
کورونا وائرس کے وبائی مرض کے دوران محفوظ رہنے کے طریقوں کے بارے میں آگاہی حاصل کرنے کے لیے "کوویڈ فری پاکستان" کی مہم کو فیس بک، ٹویٹر، انسٹاگرام، یوٹیوب اور ٹک ٹاک پر فالو کریں۔
یہ بھی پڑھیں: سلمان خان کی ائیرپورٹ پر تلاشی۔۔ سیکیورٹی اہلکار مشکل میں پھنس گیا
Continue to practice caution to stay safe from #COVID19. #StrongAgainstCOVID #COVIDFreePakistan pic.twitter.com/kYBRBaU1yF
— CovidFreePakistan (@CovidFreePak) August 24, 2021