(24نیوز) وفاقی وزیر اطلاعات فواد چودھری نے کہا ہے کہ 60 روز میں حلف نہ اٹھانے والے ارکان اسمبلی کی رکنیت منسوخ ہو جائے گی جس کا آرڈیننس جاری کر دیا گیاجبکہ عاصم احمد کو چیئرمین ایف بی آر کے عہدے سے ہٹا دیا گیا اور ڈاکٹر محمد اشفاق کو چیئر مین ایف بی آر تعینات کیا گیا ہے ۔
اسلام آباد میں وفاقی کابینہ کے اجلاس کے بعد میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے وفاقی وزیر اطلاعات کا کہنا تھا کہ ترسیلات زرسے پاکستان کی معیشت بہتر ہوئی، انڈسٹری کو سستے نرخوں پر بجلی اور گیس مہیا کریں گے۔ مہنگائی میں مسلسل کمی دیکھنے میں آرہی ہے۔ فواد چودھری کا کہنا تھا کہ بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کو ووٹ کے حق سے محروم کرنے کی کوشش کی جارہی ہے، 90لاکھ پاکستانیوں کو ووٹ کے حق سے محروم کرنے کی کوشش ہو رہی ہے۔ ن لیگ اورپیپلزپارٹی منظم سازش سے اوورسیزپاکستانیوں کو ووٹ کے حق سے محروم رکھنا چاہتے ہیں، ن لیگ شفاف انتخابات کے انعقاد میں رکاوٹ ہے، پاکستان میں ہونیوالے تمام انتخابات پر دھاندلی کا الزام لگایا گیا۔افغانستان کے معاملے پر گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ وزیرخارجہ آج وسط ایشیا کے دورے پر روانہ ہو رہے ہیں۔ ترکی اور چین کے ساتھ ہمارا قریبی رابطہ ہے، بھارتی میڈیا افغانستان کے امن عمل کو متاثر کرنے کی کوشش کر رہا ہے، وہ افغانستان میں مداخلت سے باز رہے ہم افغانستان کے لئے مسلسل سیاسی حل کی بات کررہے تھے۔ وزیر اطلاعات کا کہنا تھا کہ پی آئی اے نے کابل سے 1500 لوگوں کو نکالا، پاکستان افغانستان سے لوگوں کے انخلا میں مدد کر رہا ہے، افغان مسئلے پر گہری نظر رکھے ہوئے ہیں۔ریجن کے فیصلے میں پاکستان کی مرضی شامل ہو گی، پاکستان خطے کا اہم ملک ہے۔
انہوں نے کہاافغانستان میں حکومت بننے سے متعلق ذمہ دارانہ کردار ادا کر رہے ہیں۔ ہم افغانستان کی اتھارٹیز کے ساتھ رابطے میں ہیں۔ ہم مسلسل سیاسی حل کی بات کرتے رہے۔ ہماری بات کو نہیں سنا گیا۔وفاقی وزیر نے کہا بھارت افغانستان میں مداخلت سے باز رہے۔ بھارت افغانستان کو سبوتاژ کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔ ہندوستان کا کوئی بارڈر نہیں ہے وہ اس معاملے سے دور رہے۔ امید ہے کہ عالمی برادری بھارتی حرکات کا نوٹس لے گی۔ ۔ پاکستان غیر ملکیوں کو بارڈر کے راستے پاکستان آنے کے اجازت نامے دے رہی۔ کسی افغانی کو پاکستان نہیں آنے دیا جا رہا۔ افغانیوں سے متعلق وہاں کی حکومت نے پالیسی بنائی ہے۔ افغانیوں کے لئے عام معافی کا اعلان کیا جا چکا ہے۔ شبلی فراز نے کابینہ کو الیکٹرانک ووٹنک پر بریفنگ دی ہے آئی ووٹنگ کے نظام کے لئے نادرا کو ہدایت کی گئی ہے۔ پاکستان کی اکانومی بیرون ملک پاکستانیوں کے ترسیلات زر کے ساتھ کھڑی ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ مینار پاکستان کا واقعہ انتہائی تشویش ناک ہے۔ اس معاملے سب سے مشاورت کی جائے گی اعلی سطح کی کمیٹی تشکیل دی جا رہی جو حکومت کی رہنمائی کرے گی۔ دوائیوں کی قیمت میں ردوبدل کیا گیا ہے۔ قیمتوں میں ردو بدل دوائیوں کی بلیک فروخت روکنے کے لئے کیا گیا۔ ڈالر کی قیمت بڑھنے سے خام مال کی قیمت بھی بڑھ جاتی ہے۔ قیمتیں نہ بڑھائیں تو بلیک میں دوائی چار گنا مہنگی بکنا شروع ہو جاتی ہے۔انہوں نے کہا مہنگائی میں مسلسل کمی دیکھنے میں آ رہی ہے عالمی سطح پر اشیا کی قیمتیں اوپر گئیں ہیں۔ پاکستان میں قیمتوں میں رحجان مثبت جا رہا ہے۔ پاکستان کے قرضے میں کمی آ رہی ہے۔ غیر ملکی سرمایہ کاری میں استحکام نظر آ رہا ہے۔ کابینہ نے 60 دن میں حلف لینے کا آرڈیننس جاری کرنے کی منظوری دے دی ہے کابینہ نے سینٹ قومی و صوبائی اسمبلیوں سے حلف لینے کا ٹائم فریم مقرر کرنے کے آرڈیننس کی منظوری دے دی 60 روز میں رکن کو حلف لینے کا پابند کیا گیا ہے جس نے حلف نہ لیا تو اس کی سیٹ خالی تصور کی جائے گی۔فوامد چودھری نے کہا آجکل اچکزئی،محسن داوڑ جیسے کرائے کے ترجمان غائب ہو گئے ہیں۔
دریں اثنابدین پریس کلب کے وفد سےگفتگو کرتے ہوئے
فواد چودھری نے کہاہے کہ افغانستان کی موجودہ صورتحال میں پاکستان اہم فریق ہے، سی پیک منصوبے کے تحت مزار شریف ریلوے ٹریک اور سڑک کے ذریعے تاشقند تک جڑ جائے گا، اس منصوبے کی تکمیل کے بعد پاکستان میں معاشی انقلاب آجائے گا، میڈیا ڈیویلپمنٹ اتھارٹی کے ذریعے بے لگام سوشل میڈیا کو بھی ریگولر کیا جائے گا،میڈیا ورکرز کے تحفظ اور فیک نیوز کی روکتھام کیلئے میڈیا ہا ؤسز سے کمپرومائز کرنے کو تیا رہیں۔ وفاقی وزیر نے کہاکہ وزیراعظم عمران خان نے سابق اشرف غنی کو انتخابات کرانے کی بجائے مخلوط حکومت کے قیام کی تجویز دی تھی، افغانستان میں مختلف زبانیں بولنے والی قومیں رہتی ہیں، پچاس فیصد آبادی والے پختون افغان حکومت میں ساٹھ فیصد کے شراکت دار تھے۔ انہوں نے کہاکہ وزیراعظم کی اس تجویز سے اشرف غنی اور پاکستان کے اختلافات شروع ہوئے، امریکہ کا فرض تھا کہ وہ تمام فریقین کو بلاکر افغانستان میں نیا حکومتی سیٹ اپ بنواتا۔ وفاقی وزیر نے کہاکہ امریکہ کے عجلت میں کیئے فیصلے کے نتیجے میں افغانستان میں غیر یقینی صورتحال پیدا ہوگئی ہے، پاکستان نے طالبان کو تجویز دی ہے کہ تمام فریقین کے ساتھ ملکر حکومتی سیٹ بنایا جائے، ملک میں حقیقی میڈیا کا قحط ہے۔
انہوں نے کہاکہ کچھ میڈیا ہاؤسز منی لانڈنرنگ میں ملوث ہیں، حقیقی صحافت کرنے والے میڈیا ورکرز کو کسی قسم کا معاشی تحفظ حاصل نہیں ہے۔ انہوں نے کہاکہ حکومت نے میڈیا ہاو¿سز کو ستر کروڑ سے زائد ادائیگی کردی ہے۔ انہوںنے کہاکہ اگر سوشل میڈیا کی وجہ سے کسی کی بھی عزت محفوظ نہیں ہے، میڈیا ورکرز کے تحفظ اور فیک نیوز کی روکتھام کیلئے میڈیا ہاؤسز سے کمپرومائز کرنے کو تیا رہیں، سندھ میں آئین پر عمل نہیں ہورہا ۔ وفاقی وزیر نے کہاکہ سندھ کو اب تک انیس سو ارب روپے دے چکے ہیں، اتنی رقم کے باوجود سندھ میں ترقی نام کی کوئی چیز نہیں۔ انہوں نے کہاکہ بدین اور گھوٹکی کے پانچ سے سات سو ارب روپے بنتے ہیں جو ان اضلاع پر خرچ ہونے چاہئیں ۔انہوں نے کہاکہ جب تک صوبے اپنے حصے کا کام نہیں کریں گے ملک ترقی نہیں کر سکے گا، سندھ میں صحت کارڈ شروع کرنا چاہتے ہیں لیکن سندھ حکومت اپنا حصہ دینے کیلئے تیار نہیں۔ اس موقع پرفہمیدہ مرزا نے کہاکہ سندھ کو جو پانی ملتا ہے اس میں سے بدین کا حصہ اسے نہیں دیا جاتا، اگر پانی کی مجموعی طور پر 35 فیصد کمی ہے تو اس کمی کو پورے صوبے میں تقسیم کیا جائے۔ انہوں نے کہاکہ سندھ حکومت کی اقربا پروری اور کرپشن کے نتیجے میں ضلع بدین کی معیشت تباھ ہورہی ہے۔وزیر اطلاعا ت کی جانب سے بدین پریس کے مسائل حل کرنے کی یقین دھانی کرائی گئی ۔
60 روز میں حلف ورنہ اسمبلی رکنیت منسوخ، آرڈیننس آگیا۔ایف بی آر کا چیئر مین تبدیل
Aug 24, 2021 | 18:06:PM