(24 نیوز) مسلم لیگ (ضیاء) کے سربراہ و سابق وفاقی وزیر اعجاز الحق کا کہنا ہے کہ طالبان وفد سے جون میں ملاقات ہوئی ،طالبان نے کہا تھا کہ ہمیں ٹی ٹی پی کے ساتھ ملایا جاتا ہے جو غلط ہے۔انہوں نے کہا اب طالبان نے خود کو مکمل تبدیل کیا ہے جو کہ مثبت تبدیلی ہے۔
تفصیلات کے مطابق مسلم لیگ (ضیاء) کے سربراہ سابق وفاقی وزیر اعجاز الحق نے پشاور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ افغان طالبان کے ساتھ رابطے میں رہا ہوں، وہ چاہتے ہیں کہ ان کے بارے غلط فہمیاں دور کی جائیں ،طالبان کا کہنا ہے کہ اس پورے جہاد کے دوران جب بھی ترکی کے فوجیوں سے آمنہ سامنہ ہوا ہم سائیڈ پر ہوۓ کیونکہ وہ ہمارے اسلامی بھائی ہیں۔ طالبان وفد سے جون میں ملاقات ہوئی۔امریکہ نے روس کی شکست کو دیکھ کر خود میں خدشات محسوس کئے۔ 1990 میں طالبان نے ٹیک اوور کیا تھا, افغانستان میں,پر امن اقتدار سنبھالا تھا, ایک دو غلطیاں ایسی ہوئی تھیں ان سے جس سے غلط تاثر پھیلا تھا۔انہوں نے کہا اب طالبان نے خود کو مکمل تبدیل کیا ہے جو کہ مثبت تبدیلی ہے، طالبان خواتین کے کام کرنے یا تعلیم کے قطعی خلاف نہیں،آج جو امریکہ نے کیا اسے وار کرائم میں لانا چاہیے، وہاں سے بھاگنے کے بعد انکی معیشت کو تباہ کرنے کے درپے ہیں۔اعجاز الحق نےکہا کہ افغانستان کے پیسوں کو منجمد کرنے کی امریکی سوچ وار کرائم ہے۔ اقوام متحدہ نے پہلے بھی تسلیم کیا تھاکہ طالبان کے دور اقتدار میں ہر چیز پر امن رہی۔ امریکہ نہیں چاہتا کہ وہاں امن ہو، حالانکہ طالبان میچور ہوچکے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ میں نے گزشتہ دنوں وزیراعظم کو بتایا تھا کہ ہمیں چاہیے کہ افغاستان میں طالبان کے حق کو تسلیم کیا جاۓ۔
یہ بھی پڑھیں: افغانستان میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں۔چین کا غیر ملکی افواج کے احتساب کا مطالبہ