بو ڑھے شخص سے زبر دستی شادی کروانے پر لڑکی نے جراتمندا نہ اقدام کر دیا
Stay tuned with 24 News HD Android App
(24نیوز)والدین مرضی کے خلاف بوڑھے شخص سے شادی کرانا چاہتے ہیں، سبزہ زار کی رہائشی لڑکی نے والدین سے علیحدگی اور تحفظ کے لئے عدالت کا دروازہ کھٹکھٹا دیا۔
تفصیلات کے مطابق سبزہ زار کی رہائشی ثانیہ زہرہ نے ضلع کچہری میں درخواست دی ہے، جس میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ اس کے والدین زبردستی بوڑھے شخص سے شادی کرانا چاہتے ہیں، انکار پر اسے تشدد کا نشانہ بنایا گیا، لڑکی کے مطابق وہ بالغ ہے، اپنی پسند سے شادی کر کے مرضی کی زندگی گزارنا چاہتی ہے، عدالت سے درخواست کی گئی کہ وہ اپنے والدین کے ساتھ نہیں رہنا چاہتی، عدالت اسے تحفظ بھی فراہم کرے۔
واضح رہے کہ پسند کی شادی کا تعلق توڑنے کی کوشش کرنا آئین کی خلاف ورزی ہے، ہائیکورٹ نے پسند کی شادی پر ہراساں کئے جانے کے کیسز سے متعلق اہم فیصلہ سنایا تھا جس میں کہا گیا کہ تحفظ حاصل کرنے کی درخواستوں پر عدالتی احکامات کا غلط استعمال روکنے کے لئے عدالت کو محتاط ہونے کی ضرورت ہے۔
یہ بھی پڑھیں:خاتون کو چنگ چی رکشا میں ہراساں کرنے والے کی شناخت ہوئی یا نہیں؟اہم خبر آگئی
جسٹس علی ضیاء باجوہ نے شہری صائمہ بی بی کی درخواست پر تحریری فیصلہ جاری کرتے 5 صفحات پر مشتمل تحریری فیصلے کو عدالتی نظیر بھی قرار دیا،فیصلہ میں کہا گیا کہ پسند کی شادی کے بعد قریبی رشتہ داروں کا اس تعلق کو توڑنے کی ہر ممکن کوشش کرنے کا رجحان ہمارے معاشرے میں عام ہے، نکاح کے بندھن اور زندگی کو تحفظ دینا ریاست کی ذمہ داری ہے۔ہرعاقل اور بالغ مسلمان لڑکی کے اپنی مرضی سے نکاح کرنے کا قانونی نکتہ عدالتوں میں طے ہو چکا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:بیچارا سا بق افغان وزیر اطلاعات جرمنی میں پیزا بوائے بن گیا۔۔تصاویر سامنے آگئیں