(ویب ڈیسک) جہاں ملک کے سیاسی منظرنامے پر خاصی چہل پہل ہے وہیں پاکستان کے عسکری منظرنامے میں بھی ایک نیا باب شروع ہونے کو ہے اور یہ باب نئے چیف آف آرمی اسٹاف کی تقرری کے ساتھ شروع ہوگا۔ نومبر 2022ء میں آرمی چیف کے عہدے کی مدت پوری ہونے پر نئے آرمی چیف کی تقرری کے لیے سنیارٹی لسٹ میں شامل جنرلز میں سے ایک لیفٹیننٹ جنرل نعمان محمود بھی ہیں۔
بلوچ رجمنٹ سے تعلق رکھنے والے لیفٹیننٹ جنرل نعمان محمود اس وقت نیشنل ڈیفنس یونیورسٹی کے صدر کے طور پر ذمہ داریاں ادا کر رہے ہیں۔ اس کے علاوہ یہ کمانڈ اینڈ اسٹاف کالج کوئٹہ کے چیف انسٹرکٹر کے طور پر بھی وسیع تجربہ رکھتے ہیں۔
لیفٹیننٹ جنرل نعمان محمود شمالی وزیرستان میں ایک انفنٹری ڈویژن کی کمان بھی کر چکے ہیں جہاں سے انہیں آئی ایس آئی میں بطور ڈائریکٹر جنرل انالسز تعینات کیا گیا تھا۔ اس عہدے پر رہتے ہوئے انہوں نے قومی سلامتی کے تناظر میں خارجہ پالیسی کے تجزیے میں اہم کردار ادا کیا۔ اور اسی عہدے کے باعث انہیں آئی ایس آئی کی جانب سے غیر ملکی انٹیلی جنس ایجنسیوں سے رابطہ کاری کا بھی موقع ملا۔
یہ بھی پڑھیے: آرمی چیف کے عہدے کی دوڑ میں شامل لیفٹیننٹ جنرل ساحر شمشاد مرزا
2019ء میں لیفٹیننٹ جنرل بننے کے بعد انہیں جی ایچ کیو میں انسپکٹر جنرل آف کمیونیکیشن اینڈ انفارمیشن ٹیکنالوجی تعینات کیا گیا۔ اس کے بعد دسمبر 2019ء میں انہیں 11 کور یعنی پشاور کور میں تعینات کردیا گیاجہاں انہوں نے پاک افغان سرحد کی سیکیورٹی اور اس پر باڑ لگانے کے عمل کی نگرانی کی۔ یہ وہ وقت تھا جب امریکا، افغانستان سے اپنی فوجیں واپس بلا رہا تھا۔
اس کے بعد نومبر 2021ء میں لیفٹیننٹ جنرل نعمان محمود نے پشاور کور کی کمان لیفٹیننٹ جنرل فیض حمید کے سپرد کردی۔
یہ بھی پڑھیے: آرمی چیف کے عہدے کی دوڑ میں شامل لیفٹیننٹ جنرل عاصم منیر