جاپان کا خاموش قصبہ: مستقبل کی ’’سیلیکون ویلی‘‘
Stay tuned with 24 News HD Android App
(ویب ڈیسک) جاپان کے ایک قصبے توکوشیما کو قدرے کم ترقی یافتہ ہونے کی وجہ سے خاموش قصبہ کہا جاسکتا ہے۔ شاید اسی لیے اس قصبے کے بارے میں کم ہی لوگ جانتے ہیں لیکن آئندہ سال اپریل میں یہاں ٹیک انٹرپرینیورشپ کا ایک سکول کھولا جارہا ہے۔
اس علاقے میں زیادہ تر ضعیف العمر افراد موجود ہیں اور آبادی بہت کم ہے یہاں جلد ہی نوجوانوں کے ایک گروپ کو خوش آمدید کہا جائے گا۔
ان نوجوانوں کو انجینئرنگ، پروگرامنگ اور ڈیزائننگ کے ساتھ ساتھ مارکیٹنگ سکھائی جائے گی۔ انہیں یہ بھی سیکھایا جائے گا کہ پیسہ اکٹھا کرنے کے لیے اپنے کاروباری منصوبوں کو سرمایہ کاروں تک کیسے پہنچایا جاسکتا ہے۔
یہ سکول ٹوکیو کے سٹارٹ اپ ’سانسان‘ کے باس چیکاہیرو تیراڈا قائم کر رہے ہیں۔
ان کا کہنا ہے کہ ’’اس شہر کو نئے سرے سے زندہ ہوتے دیکھنا بہت پرجوش ہوگا۔ پھر میں نے سوچنا شروع کر دیا کہ میں معاشرے میں اپنا حصہ ڈالنے کے لیے اور کیا کر سکتا ہوں اور اسی وقت میں نے سوچا کہ تعلیم سے بہتر کچھ نہیں۔‘‘
یہ بھی پڑھیے: ٹویٹر صارفین کے لیے بڑی خبر
وہ مزید کہتے ہیں کہ ’’میں یونیورسٹی سے فارغ التحصیل ہونے کے بعد ایک کاروباری شخص بن گیا تھا لیکن مجھے یاد نہیں کہ سکول میں مجھے کاروبار شروع کرنے کے لیے کوئی اہم ہنر سیکھایا گیا ہو۔‘‘
سکول کی تعمیر کے لیے تیراڈا نے دو ارب ین ایک سرکاری نظام کے ذریعے عطیات کی مد میں حاصل کیے ہیں۔ اس سکیم کے تحت درمیانی سے زیادہ آمدنی والے بڑے شہر کے باشندے اپنی آمدن اور رہائشی ٹیکسوں میں کمی کے عوض اپنی پسند کے دیہی علاقے کو رقم عطیہ کر سکتے ہیں۔
اس کے علاوہ 30 سے زیادہ کمپنیاں بھی اس نئے سکول کی مالی معاونت کررہی ہیں۔
یاد رہے کہ یہ سکول قائم کیے جانے کا اعلان ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب جاپان کا گورنمنٹ پینشن انویسٹمنٹ فنڈ ملک کے بہترین نئے سٹارٹ اپس میں سرمایہ کاری شروع کرنے والا ہے۔
یہ بھی پڑھیے: واٹس ایپ نے صارفین کو اچھی خبر سنا دی