(ویب ڈیسک) ایران کی جانب سے امریکہ پر الزام لگایا گیا ہے کہ وہ تہران کے ساتھ 2015ء کے جوہری معاہدے کو بحال کرنے کے لیے مذاکرات میں دانستہ تاخیر کر رہا ہے۔
بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق ایرانی وزارتِ خارجہ کے ترجمان کا مزید کہنا تھا کہ قیدیوں کے تبادلے کا معاملہ واشنگٹن کے ساتھ ان مذاکرات سے منسلک نہیں تھا۔
یہ بھی پڑھیے: عمران خان پر الزامات: امریکا کا بڑا ردعمل آگیا
امریکہ اور ایران کے درمیان 16 ماہ تک مذاکرات اور اس دوران یورپی سفارتکاروں کی فریقین کے ساتھ متعدد ملاقاتوں کے بعد یورپی یونین کے ایک سینئر عہدیدار نے آٹھ اگست کو کہا تھا کہ انہوں نے اس جوہری ڈیل کی بحالی کے لیے ایک حتمی پیشکش کر دی ہے جس کے بارے میں چند ہفتوں میں جواب آنے کی اُمید ہے۔
یاد رہے کہ واشنگٹن اور تہران کے درمیان ویانا میں 11 ماہ تک ہونے والے بالواسطہ مذاکرات کے نتیجے میں 2015ء کا جوہری معاہدہ رواں برس مارچ میں بحال ہونے کے قریب پہنچ چکا تھا۔