چودھری پرویزالٰہی کو کرپشن مقدمات سے ڈسچارج کرنے کیخلاف درخواستوں پر سماعت غیر معینہ مدت تک ملتوی
Stay tuned with 24 News HD Android App
(24 نیوز) چوہدری پرویز الہی کو کرپشن کے تین مقدمات سے ڈسچارج کرنے کا معاملہ, عدالت نے چوہدری پرویزالٰہی کے وکیل کی التواء کی استدعا پر سماعت غیر معینہ مدت تک ملتوی کردی۔
چوہدری پرویزالٰہی کے مقدمات ڈسچارج کرنے کے خلاف لاہور ہائیکورٹ میں پنجاب حکومت کی درخواستوں پر سماعت ہوئی، لاہور ہائیکورٹ کےجسٹس سلطان تنویر احمد نے پنجاب حکومت کی درخواستوں پر سماعت کی، پنجاب حکومت کی جانب سے ایڈیشنل پراسیکیوٹر جنرل اور ایڈیشنل ایڈوکیٹ جنرل پیش ہوئے۔
یہ بھی پڑھیں: 12ہزار بجلی کا بل، ریڑھی بان نے دہائی لگا دی
پرویز الٰہی کےوکیل ایڈوکیٹ آصف چیمہ نے عدالت سے استدعا کی کہ پرویزالٰہی کے سنیر کونسل عامر سعید راں سپریم کورٹ میں پیش ہونے کی وجہ سے حاضر نہیں ہوسکے، میں بھی وکالت نامہ دینا چاہتا ہوں ، کیس میں التواء دیا جائے۔
پنجاب حکومت نے پراسیکیوٹر جنرل پنجاب کے ذریعے دائر درخواستوں میں پرویز الہی اور متعلقہ کورٹ کے جج کو فریق بنایا۔ پنجاب حکومت نے درخواست میں مؤقف اپنایا کہ چوہدری پرویز الہی کے کرپشن کے مقدمے میں ملوث ہیں ، پرویز الہی سڑکوں کی تعمیر میں کمیشن اور اختیارات سے تجاوز کی واضح شہادت موجود ہے ،ملزم پرویز الہی کو مجسٹریٹ عدالت میں جسمانی ریمانڈ کے لیے پیش کیا گیا، پولیس اور پراسیکوشن نے ملزم کے جسمانی ریمانڈ کے لیے عدالت سے استدعا کی، پراسیکوشن کا موقف نظر انداز کر کے مجسٹریٹیس نے ملزم کو دو مقدمات میں ڈسچارج کیا ، ملزم کو تفتیش سے قبل اسے مقدمات سے ڈسچارج کرنا خلاف قانون ہے، ملزم سے تفتیش مکمل کرنے کے لئے اس کا جسمانی ریمانڈ قانونی تقاضا ہے۔
پنجاب حکومت نے استدعا کی کہ لاہور ہائیکورٹ مجسٹریٹ کے مقدمہ سے ڈسچارج کرنے کےحکم کو کالعدم قرار دے ۔ دوسری جانب عدالت نے چوہدری پرویزالٰہی کے وکیل کی التواء کی استدعا پر سماعت غیر معینہ مدت تک ملتوی کردی۔